تھایوپینٹال سوڈیئم
طبی معلومات | |
---|---|
راستے | Oral, intravenous |
اے ٹی سی رمز | |
قانونی حیثیت | |
قانونی حیثیت |
|
دوا کے جزب و تقسیم کے مطالعہ کی معلومات | |
Biological half-life | 5.89[1]-26 hours[2] |
شناخت کنندہ | |
| |
سی اے ایس نمبر | |
پبکیم CID | |
ڈرگ بنک | |
ECHA InfoCard | 100.000.694 |
کیمیائی و طبعی معلومات | |
فارمولا | C11H17N2NaO2S1
|
مولر کمیت | 264.321 g/mol |
(PENTOTHAL (THIOPENTONE SODIUM بے ہوش کرنے کی دوا ہے جو وریدی I/V استعمال کی جاتی ہے۔ یہ 1935 میں پہلی دفعہ استعمال ہوئی تھی اور آج تک زیر استعمال ہے۔ یہ پیلے رنگ کا غیر قلمی Amporphous پاوڈر ہوتا ہے جو پانی اور الکحل میں حل ہو سکتا ہے۔ اس کا محلول 2.5% یا 5% بنایا جاتا ہے۔ جس کی 10.5 ph ہوتی ہے۔ اس کا تعلق Utra short acting barbiturate سے ہے۔ یعنی اس کا اثر صرف 4-8 منٹ تک رہتا ہے۔ اتنی جلدی اثر ختم ہو نے کی وجہ Rapid Metabolism نہیں ہے بلکہ Redistribution ہے۔ یعنی یہ دوا تیزی سے دماغ تک پہنچتی ہے لیکن جلدی ہی دماغ سے نکل کر جسم کے دوسرے حصوں میں مثلاً چربی میں پہنچ جاتی ہے۔ اس کی Half life 6-12 گھنٹے ہوتی ہے۔
اگرچہ اس کے مالیکیول میں سلفر (گندھک) شامل ہے مگر یہ سلفا دواؤں میں شامل نہیں ہے اور سلفا دواؤں کی الرجی نہیں کرتی۔
اس کا ڈوز 4–6 mg/kg ہوتا ہے لیکن Hypovolumic مریضوں میں اس سے کم دینا چاہیے۔
کسی بھی مریض کو Pentothal لگانے سے پہلے تصدیق کر لینی چاہیے کہ مریض NPO ہے (یعنی اس نے تقریباًً چھ گھنٹوں سے کچھ نہیں کھایا پیا)۔ اسے I/V لائن لگی ہوئی ہے Suction اور آکسیجن نزدیک اور تیار ہے اور مصنوعی سانس دینے کا مکمل انتظام موجود ہے کیونکہ کچھ مریضوں کا سانس یہ دوا لگتے ہی رک جاتا ہے ایسا عام طور پر عارضی ہوتا ہے۔
یہ دوا Cardiovascular system کو بھی کمزورDepress کرتی ہے یعنی دل کی طاقت کم ہو جاتی ہے اور بلڈپریشر گر جاتا ہے۔ خاص طور پر دل کے امراض میں یہ دوا خطرناک ہو سکتی ہے۔ اسی لیے اسے ہمیشہ آہستہ آہستہ لگانا چاہیے۔ Pentothal کا گردوں اور رحم Uterus پر کوئی خاص اثر نہیں ہوتا Laryngeal reflexes برقرار رہتے ہیں البتہ زبان Relax ہو کر سانس کا راستہ روک سکتی ہے۔
Light anesthesia میں Incision لگانے سے Laryngeal spasm ہو سکتا ہے۔
یہ انجکشن اگر vein سے باہر لگ جائے تو Necrosis کی وجہ سے سخت جلن ہوتی ہے۔ اگر غلطی سے یہ انجکشن Vein کی بجائے Artery میں لگ جائے تو Crystalization کی وجہ سے Artery Block ہو جاتی ہے ہاتھ میں سخت جلن ہوتی ہے اور ہاتھ میں Gangrene ہو سکتی ہے (اگر Gangrene ہو جائے تو ہاتھ کاٹنا پڑتا ہے). اسی وجہ سے اسے ہمیشہ پہلے سے چلتی ہوئی ڈرپ کے ذریعہ دینا چاہیے اور 5% کی بجائے 2.5% محلول استعمال کرنا چاہیے
یہ دوا Shocked مریضوں میں اور CCF کے مریضوں میں استعمال نہیں کرنی چاہیے۔ اسی طرح Porphyria کے مریضوں میں اسے ہر گز استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
Pentothal مرگی Epilepsy کے شدید جھٹکوں Convulsions روکنے کے لیے بھی بہت مفید دوا ہے۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Russo H, Bres J, Duboin MP, Roquefeuil B. "Pharmacokinetics of thiopental after single and multiple intravenous doses in critical care patients". Eur J Clin Pharmacol 1995; 49(1–2):127–37. PMID 8751034
- ↑ Morgan DJ, Blackman GL, Paull JD, Wolf LJ. "Pharmacokinetics and plasma binding of thiopental. II: Studies at cesarean section". Anesthesiology 1981 Jun;54(6):474–80. PMID 7235275
- صفحات مع PMID جادوئی روابط
- ECHA InfoCard ID from Wikidata
- Articles with erroneous molar mass calculations
- Chemical articles with unknown parameter in Infobox drug
- Articles without EBI source
- Chemical pages without ChemSpiderID
- Articles without KEGG source
- Articles without InChI source
- Articles without UNII source
- Articles containing unverified chemical infoboxes
- علم الادویہ
- علم تخدیر
- مخدرات
- مرکزی عصبی نظام
- عالمی ادارہ صحت کی بنیادی ادویات