جارج ورکر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
جارج ورکر
ذاتی معلومات
مکمل نامجارج ہیرک ورکر
پیدائش (1989-08-23) 23 اگست 1989 (عمر 34 برس)
پامرسٹن نارتھ، نیوزی لینڈ
قد6 فٹ 2 انچ (1.88 میٹر)
بلے بازیبائیں ہاتھ کے بلے باز
گیند بازیبائیں ہاتھ کا سلو گیند باز
حیثیتآل راؤنڈر
تعلقاتروپرٹ ورکر (چچا)
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ایک روزہ (کیپ 188)23 اگست 2015  بمقابلہ  جنوبی افریقہ
آخری ایک روزہ11 نومبر 2018  بمقابلہ  پاکستان
پہلا ٹی20 (کیپ 67)9 اگست 2015  بمقابلہ  زمبابوے
آخری ٹی2014 اگست 2015  بمقابلہ  جنوبی افریقہ
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
2007/08–2010/11سنٹرل ڈسٹرکٹس (اسکواڈ نمبر. 33)
2011/12–2013/14کینٹربری
2011سکاٹ لینڈ
2014/15– تاحالسنٹرل ڈسٹرکٹس
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ایک روزہ ٹوئنٹی20آئی فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 8 2 86 116
رنز بنائے 226 90 4,303 4,463
بیٹنگ اوسط 32.28 45.00 29.27 42.10
100s/50s 0/3 0/1 7/21 11/26
ٹاپ اسکور 58 62 210 194
گیندیں کرائیں 6 12 6,492 2,066
وکٹ 0 1 57 48
بالنگ اوسط 19.00 65.63 39.89
اننگز میں 5 وکٹ 0 0 0
میچ میں 10 وکٹ 0 0 0
بہترین بولنگ 1/19 4/58 4/22
کیچ/سٹمپ 2/– 1/– 87/– 35/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 11 نومبر 2018

جارج ہیرک ورکر (پیدائش: 23 اگست 1989ء) نیوزی لینڈ کے بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی ہیں ۔ انھیں اگست 2015ء میں زمبابوے کے دورے کے لیے نیوزی لینڈ کی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا جب مچل سینٹنر انجری کی وجہ سے باہر ہو گئے تھے۔ [1] انھوں نے 9 اگست 2015ء کو نیوزی لینڈ کے لیے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل ڈیبیو کیا [2] انھوں نے 23 اگست 2015ء کو جنوبی افریقہ کے خلاف نیوزی لینڈ کے لیے ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں ڈیبیو کیا۔ [3]

مقامی اور فرنچائز کیریئر[ترمیم]

اس نے دسمبر 2007ء میں سنٹرل ڈسٹرکٹس کے لیے بیٹنگ کا آغاز کرتے ہوئے 71 رنز بنا کر اپنا اول درجہ ڈیبیو کیا۔ اس نے پامرسٹن نارتھ بوائز ہائی اسکول کی کپتانی کی، اسی اسکول جیکب اورم نے دو سال تک پہلی گیارہ میں تعلیم حاصل کی تھی۔ وہ سنٹرل ڈسٹرکٹس انڈر 19 کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ انھوں نے نیوزی لینڈ کے انڈر 19 کی کپتانی کی جو ملائیشیا میں ہونے والے آئی سی سی انڈر 19 ورلڈ کپ میں شامل ہوئے پھر 2008ء میں انگلینڈ کا دورہ کیا۔ ایک حقیقی آل راؤنڈر جو ٹاپ آرڈر میں بیٹنگ کرتا ہے اور بائیں ہاتھ سے اسپن بولنگ کرتا ہے، ورکر نے دسمبر 2007ء میں سنٹرل ڈسٹرکٹس کے لیے اول درجہ ڈیبیو کیا، ڈیبیو پر 71 رنز بنائے۔ اس نے 2011/12ء کے سیزن کے لیے کینٹربری وزرڈز میں جانے سے پہلے، اسٹیگز کے لیے تینوں طرز میں 80 سے زیادہ میچز کھیلے جن میں جنوبی افریقہ میں 2010 کا چیمپئنز لیگ ٹورنامنٹ بھی شامل ہے جہاں اس نے حال ہی میں آکلینڈ ایسز کے خلاف اپنی پہلی اول درجہ سنچری (120*) پوسٹ کی۔2010/11ء میں ورکر نے گھریلو سرکٹ پر تمام طرز میں اپنے بہترین سیزن کا لطف اٹھایا۔ انھوں نے اول درجہ میدان میں تین نصف سنچریوں کے ساتھ 30.45 پر 335 رنز بنائے پھر 51.16 پر 307 رنز بنائے جس میں مقامی کرکٹ میں ان کی پہلی سنچری بھی شامل ہے۔ ٹی 20 مقامی میں، 25.87 پر 207 رنز اور 10 پر 4 وکٹیں، 5.71 کی اکانومی ریٹ کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر ان کا نام آگے بڑھا۔ ورکر نے نہ صرف نیوزی لینڈ کے لیے انڈر 19 کرکٹ کھیلی ہے بلکہ 2009ء میں دورہ انگلینڈ لائنز کے خلاف قومی ایمرجنگ پلیئرز کے لیے بھی کھیلا ہے۔ اس سال کے آخر میں وہ اسی ٹیم کا حصہ تھے جس نے برسبین میں کرکٹ آسٹریلیا ایمرجنگ پلیئرز ٹورنامنٹ میں کھیلا تھا۔ وہ ابھی بیرون ملک کامیابی کے دور سے بھی واپس آیا ہے جہاں اس نے ایس ایم آر ایچ کے لیے سکاٹ لینڈ میں لیگ کرکٹ کھیلی جس کا اختتام سکاٹ لینڈ کے لیے سی بی 40 مقابلے میں کھیلنے پر ہوا۔ وہ اپنے تین میں سے دو میچوں میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے۔ 2016–17ء فورڈ ٹرافی میں ورکر نے دس میچوں میں 659 کے ساتھ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنائے۔ [4] انھیں 5 جنوری 2017ء کو بنگلہ دیش کے خلاف آخری 2 ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میچوں کے لیے نیل بروم کی جگہ بلایا گیا ہے لیکن اگر انھیں ایک دن پہلے کھیلنے کے لیے منتخب نہیں کیا گیا تو 7 جنوری کو مقامی ٹی 20 فائنل کے لیے سینٹرل ڈسٹرکٹ کی جانب سے کھیلنے کے لیے چھوڑ دیا جائے گا۔ جسے وہ اس وقت رہا کر دیا گیا جب یہ اعلان کیا گیا کہ ان کی جگہ جمی نیشم نے لے لی ہے۔ [5] 3 جون 2018ء کو اسے گلوبل ٹی 20 کینیڈا ٹورنامنٹ کے افتتاحی ایڈیشن کے لیے پلیئرز ڈرافٹ میں مونٹریال ٹائیگرز کے لیے کھیلنے کے لیے منتخب کیا گیا۔ [6] [7] اکتوبر 2020ء میں 2020-21ء پلنکٹ شیلڈ سیزن کے دوسرے راؤنڈ میں ورکر نے اپنا 100واں اول درجہ میچ کھیلا۔ [8] جنوری 2021ء میں 2020-21ء سپر سمیش میں ورکر نے ٹی 20 کرکٹ میں اپنی پہلی سنچری بنائی۔ [9]

بین الاقوامی کیریئر[ترمیم]

ورکر کو اگست 2015ء میں زمبابوے کے دورے کے لیے نیوزی لینڈ کے 12 رکنی سکواڈ میں شامل کیا گیا تھا جب مچل سینٹنر انجری کی وجہ سے باہر ہو گئے تھے۔ ان کی پہلی بین الاقوامی نمائش 9 اگست 2015ء کو سنگل ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل کے دوران ہوئی۔ انھوں نے میچ میں سب سے زیادہ 38 گیندوں پر 4 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے 62 رنز بنائے۔ نیوزی لینڈ نے باآسانی میچ جیت لیا اور ورکر مین آف دی میچ رہے۔ نومبر 2017ء میں انھیں ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے لیے نیوزی لینڈ کے ٹیسٹ سکواڈ میں شامل کیا گیا۔ مئی 2018ء میں وہ ان 20 کھلاڑیوں میں سے ایک تھے جنہیں نیوزی لینڈ کرکٹ نے 2018-19ء کے سیزن کے لیے ایک نیا معاہدہ دیا تھا۔ [10]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Santner out of Africa tour with fractured thumb"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جولا‎ئی 2015 
  2. "New Zealand tour of Zimbabwe and South Africa, Only T20I: Zimbabwe v New Zealand at Harare, Aug 9, 2015"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اگست 2015 
  3. "New Zealand tour of Zimbabwe and South Africa, 2nd ODI: South Africa v New Zealand at Potchefstroom, Aug 23, 2015"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2015 
  4. "Records: The Ford Trophy, 2016/17: Most runs"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 فروری 2017 
  5. "Recalled Blackcap Neil Broom suffers injury set-back"۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جنوری 2017 
  6. "Global T20 Canada: Complete Squads"۔ SportsKeeda۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 جون 2018 
  7. "Global T20 Canada League – Full Squads announced"۔ CricTracker۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 جون 2018 
  8. "Century Awaits George Worker"۔ Central Districts Cricket Association۔ 31 اکتوبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2020 
  9. "Super Smash: George Worker blazes century as Central Stags beat Otago Volts"۔ Stuff۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جنوری 2021 
  10. "Todd Astle bags his first New Zealand contract"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مئی 2018