جامعہ نعمانیہ لاہور

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
جامعہ نعمانیہ لاہور
معلومات
محل وقوع
ملک پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شماریات

جامعہ نعمانیہ لاہور اہلسنت و جماعت کی قدیم اور دینی تعلیم کی معیاری درسگاہ جس نے تحریک پاکستان میں بڑا اہم کردار ادا کیا۔

قیام[ترمیم]

جامعہ نعمانیہ جو ایک دینی دار العلوم ہے یہ امام ابو حنیفہ کی نسبت نعمانیہ کہلاتا ہے، انجمن نعمانیہ نے 1887ء بمطابق 1305ھ میں بنیاد رکھی۔ تا کہ علمائے کرام کی ایک ایسی ٹیم تیار کی جائے جو باطل قوتوں کا علمی میدان میں مقابلہ کر سکے۔ یہ درسگاہ اس وقت بالمقابل ٹبی تھانہ اندرون ٹیکسالی گیٹ لاہور میں موجود ہے پہلے اس نے شہنشاہ عالمگیر کی بادشاہی مسجد لاہور میں کام شروع کیا اور پچیس سال تک شاہی مسجد کے حجرہ جات طلبہ کی رہائش گاہ ہوا کرتے تھے۔[1]

جامعہ کے بانی[ترمیم]

اس انجمن کے بانیوں میں مولانا محرم علی چشتی، مفتی سلیم اللہ مولوی سراج الدین ڈپٹی غلام حسین خلیفہ تاج الدین شیخ چراغ دین اور مولانا نور بخش توکلی شامل ہیں۔

خدمات[ترمیم]

اس کے 43ویں جلسے کی روئیدادسے معلوم ہوتاہے شعبان1349ھ/دسمبر1930ءتک اس سے چارہزاردوسوتین(4203 ) علمافارغ التحصیل ہو چکے تھے۔ [2] اس دار العلوم سے قابل اساتذہ کرام نے ایسے شاگر د تیار کیے جو سارے ملک میں پھیلتے گئے اور علوم دینیہ کو پھیلاتے گئے۔1911ء کو انجمن نعمانیہ نے ٹکسالی دروازے کے اندر دار العلوم نعمانیہ کی اپنی عمارت تعمیر کر کے اس میں تدریسی کام شروع کیا۔ علامہ سید احمد سعید کاظمی صاحب یہاں تدریس کرتے رہے ہیں۔[3]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. آفتاب مشائخ مفتی علیم الدین صفحہ 119 خانقاہ سلطانیہ جہلم
  2. امام احمدرضا اورعلمائے لاہور ،26،صدسالہ تاریخ انجمن نعمانیہ لاہور306،73
  3. مقالات کاظمی حصہ اول تعارف مصنف
 یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔