جانکی وینکٹارامن

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
جانکی وینکٹارامن
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1921ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باگو، برما   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 13 اگست 2010ء (88–89 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نئی دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
ڈومنین بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات وینکٹارمن   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ فعالیت پسند ،  سیاست دان ،  کارکن انسانی حقوق   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

جانکی وینکٹارامن (1921ء – 13 اگست 2010ء) 1987ء سے 1992ء تک بھارت کی خاتون اول تھیں۔ وہ بھارتی صدر آر وینکٹارمن کی اہلیہ تھیں جنھوں نے 25 جولائی 1987ء سے 25 جولائی 1992ء تک بھارت کے سربراہ مملکت کے طور پر خدمات انجام دیں۔

ابتدائی زندگی[ترمیم]

جانکی کی پیدائش برما کے شہر پیگو میں تامل آئیر برمی والدین کملا اور کرشنا آئیر کے ہاں ہوئی۔ ان کی والدہ کا انتقال ہو گیا جب وہ پانچ سال کی تھیں اور چوں کہ ان کے والد نے دوسری شادی نہیں کی تھی، اس لیے انھوں نے اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ گھر کے کاموں میں مدد کی۔ [2] جانکی کی شادی 1938ء میں آر وینکٹارمن سے ہوئی تھی اور ان کی تین بیٹیاں تھیں۔ [3] انھیں گوپال گاندھی نے اپنے ہندو مذہب میں "انتہائی متقی" سمجھا۔ [4] شادی کے بعد ان کے شوہر کی سیاسی اور یونینسٹ سرگرمیاں بڑھ گئیں۔ ان کی مدد کرنے کے لیے، وہ لیبر لا جرنل کی پارٹنر بن گئیں جسے انھوں نے قائم کیا تھا۔ [2]

انسانی حقوق کی کارکن[ترمیم]

جانکی ایک انسانی حقوق کی کارکن تھیں اور انھوں نے بنگلہ دیشی جنگ کے دوران میں خواتین پر ہونے والے جنگی تشدد کے خلاف مظاہروں میں "سیکڑوں حامیوں" کی قیادت کی۔ وہ ایک پرجوش حامی حقوق نسواں تھیں اور خواتین کی خود انحصاری کے ساتھ ساتھ ایک انسان دوست، غریبوں کے لیے منصوبوں پر کام کرنے کی حمایت کرتی تھیں۔ اس کے علاوہ، وہ جانوروں کے حقوق کی ایک کارکن تھی جس نے ریشم پہننے سے انکار کر دیا تھا جس کے لیے کیڑے مارنے کی ضرورت تھی اور اس کی بجائے اہنسا ریشم کے پہننے کو مقبول بنایا، جس سے کوکون کو نقصان پہنچانے کی ضرورت نہیں ہے۔ [2] ریشم کے کیڑوں کو نقصان پہنچائے بغیر تیار کردہ ساڑھی پہننے کے اس کے فروغ نے اہنسا سلک (جسے "شہتوت کا ریشم" بھی کہا جاتا ہے) کی مقبولیت کا باعث بنی اور کاروباری افراد کو اس ٹیکنالوجی کو مزید ترقی دینے کی ترغیب دی۔ پیٹنٹ حاصل کرنے کے علاوہ، آندھرا پردیش اسٹیٹ ہینڈلوم ویورز کوآپریٹو سوسائٹی نے اپنی "ویگن وائلڈ سلک" مصنوعات کی اعلیٰ ترین فیشن لیبل پر مارکیٹنگ شروع کی۔

جب ان کے شوہر کی زندگی پر ایک دستاویزی فلم بنائی گئی اور جانکی کو صرف ایک فریم میں شامل کیا گیا تو اس نے تصویر ہٹانے کی درخواست کی۔ اس نے ایک معمولی موجودگی کے طور پر نظر انداز کیے جانے کی بجائے "غیر موجودگی میں محسوس کیے جانے کو ترجیح دی۔" [5] وہ اپنے شوہر کے ساتھ سرکاری دوروں پر جاتی تھیں اور اپنے دور صدارت میں "بھارتیعورتیت" کا عوامی چہرہ تھیں۔ [2] ایک فعال خاتون اول کے طور پر، وہ صدر کے دفتر سے آنے والے سماجی بہبود کے پروگراموں کو نافذ کرنے کی ذمہ دار تھیں۔

جانکی وینکٹرامن 13 اگست 2010ء کو اپنے شوہر کی موت کے ڈیڑھ سال بعد انتقال کر گئیں۔ ان کے پسماندگان میں ان کی تین بیٹیاں ہیں۔ [6]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. http://www.hindustantimes.com/Former-first-lady-Janaki-Venkataraman-dies/Article1-586526.aspx
  2. ^ ا ب پ ت "Mrs. Janaki Venkataraman" (PDF)۔ President Venkataraman۔ 04 مارچ 2016 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015 
  3. Scharada Dubey (15 جنوری 2015)۔ First among equals President of India۔ Westland۔ صفحہ: 80۔ ISBN 978-81-89975-53-1 
  4. Gopalkrishna Gandhi (2011)۔ Of a Certain Age: Twenty Life Sketches۔ Viking۔ صفحہ: 115۔ ISBN 978-0-670-08502-6 
  5. Gita Krishna Raj۔ "Once a First Lady…" (PDF)۔ Gita Krishnaraj۔ 4 مارچ 2016 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2015 
  6. Former first lady Janaki Venkataraman dies۔ The Hindustan Times۔ 14 اگست 2010