جسمانی ریمانڈ
جسمانی ریمانڈ ایک قانونی اصطلاح ہے۔ کوئی ادارہ جیسے اے این ایف، نیب، ایف آئی اے یا پولیس جب جب کسی ملزم کو گرفتار کرتی ہے تو پھر اسے 24 گھنٹوں کے اندر عدالت کے سامنے پیش کرنا لازم ہوتا ہے۔ادارہ ملزم کو عدالت میں پیش کر کے استدعا کرتا ہے کہ اس نے ملزم سے کوئی ریکوری کرنی ہے یا کوئی ضروری معلومات حاصل کرنی ہیں لہٰذا تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ دے کر ملزم کو پولیس یا ادارے کی تحویل میں دیا جائے۔جسمانی ریمانڈ کے لیے عدالت کو ریمانڈ کی وجہ بتانا لازمی ہے۔عدالت متعلقہ ادارے یا تفتیشی ایجنسی کی درخواست یا وجہ پر ملزم کا جسمانی یا فزیکل ریمانڈ دیتی ہے۔ پاکستانی عدالت ملزم کا زیادہ سے زیادہ 14 روز تک کا جسمانی ریمانڈ دے سکتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ملزم 14روز یا جتنے دن کا ریمانڈ عدالت دیتی ہے اتنے روز وہ تفتیش کے لیے متعلقہ ادارے کی تحویل میں رہے گا۔یہ عدالت کی صوابدید ہے کہ وہ ملزم کا جسمانی ریمانڈ دے یا نہ دے۔ جسمانی ریمانڈ ملزم سے کوئی چیز ریکور کرنے کے لیے لیا جاتا ہے یا اس سے کوئی ایسی حقیقت جاننے کے لیے جس کا علم صرف ملزم ہی رکھتا ہو۔ جسمانی ریمانڈ کے دوران ملزم ضمانت کی درخواست دائر نہیں کر سکتا۔جب ملزم سے جسمانی ریمانڈ کے دوران تفتیش مکمل ہو جاتی ہے تو پھر عدالت اسے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیتی ہے، یعنی ملزم سپرنٹنڈنٹ جیل کی تحویل میں چلا جاتا ہے اور وہی اسے عدالت میں پیش کرنے اور واپس جیل لے جانے کا بھی ذمہ دار ہوتا ہے۔ایک بار دیے گئے ریمانڈ میں دوسری یا تیسری بار توسییع بھی ہو سکتی ہے۔ جسمانی ریمانڈ کے دوران ملزم سے تفتیش مکمل ہونے کے بعد عدالت ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیتی ہے جہاں اس سے تفتیش نہیں کی جا سکتی۔جوڈیشل ریمانڈ دینے کا مطلب یہ ہے کہ عدالت نے ملزم کو جیل بھجوانے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ نیب قوانین کے تحت نیب ملزم کا 90 روز تک کا جسمانی ریمانڈ لے سکتا ہے تاہم عدالت یہاں بھی ایک بار 14 روز سے زیادہ کا ریمانڈ نہیں دے سکتی۔ عدالت کے لیے لازمی نہیں کہ وہ ملزم کا جسمانی ریمانڈ دے، بعض اوقات عدالت ملزم کا جسمانی ریمانڈ دیے بغیر ہی اسے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کے احکامات جاری کر دیتی ہے۔ جوڈیشل ریمانڈ پر ملزم سے جیل میں تفتیش صرف اسی صورت میں ہو سکتی ہے جب نیب، ایف آئی اے، اے این ایف یا متعلقہ ادارہ کسی نئے کیس میں ملزم کی گرفتاری ڈال دے اور عدالت اسے نئے مقدمے میں تفتیش کی اجازت دے دے۔ ملزم جسمانی ریمانڈ کے دوران ضمانت کے لیے درخواست نہیں دے سکتا البتہ ضمانت قبل از گرفتاری کرا سکتا ہے یا پھر جیل جانے کے بعد ضمانت کی درخواست دائر کر سکتا ہے[1]۔