جلال الدین التونسی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
جلال الدین التونسی
داعش کا لیڈر
نیا عہدہ
 
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1982ء (عمر 41–42 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت تونس
فرانس   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اہل سنت
عملی زندگی
پیشہ دہشت گرد   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
لڑائیاں اور جنگیں دہشت کے خلاف جنگ

عراق

شام

Military intervention against ISIL

جلال الدین التونسی کا نام ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کے بعد داعش کے نئے سربراہ کے طور پر سامنے آیا ہے۔ جلال الدین التونسی کا اصلی نام محمد بن سالم العیونی ہے۔ وہ 1982ء میں تیونس کے ساحلی صوبے سوسہ کے علاقے مساکن میں پیدا ہوا۔ 90ء کی دہائی سے وہ فرانس ہجرت کر گیا۔ تیونس میں انقلاب کے بعد 2011ء میں وہ وطن واپس آ گیا لیکن اس سے پہلے وہ فرانسیسی شہریت حاصل کر چکا تھا۔ اس کے بعد وہ لڑائی میں شرکت کے لیے شام چلا گیا۔ 2014ء میں اس نے داعش تنظیم میں شمولیت اختیار کی۔ جلد ہی ابو بکر البغدادی کے قریب سمجھے جانے والے تنظیم کے اہم ترین کمانڈروں میں شامل ہو گیا۔ اسے پہلی بار 2014 میں شام اور عراق کے درمیان میں سرحدی رکاوٹوں کو ختم کرنے والے داعش کے ارکان کی وڈیو میں دیکھا گیا۔ لیبیا میں داعش کے گڑھ سرت میں لیبیائی اسپیشل فورس اور امریکی فضائی حملوں کے بعد ابوبکر البغدادی نے گذشتہ برس التونسی کو لیبیا میں داعش کا امیر مقرر کر دیا۔ جس کی وجہ التونسی کی صلاحیت اور شمالی افریقا میں بعض شدت پسند تنظیموں کے ساتھ اٴْس کے اچھے تعلقات تھے۔۔[1]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]