جنریشن الفا
جنریشن الفا (Generation Alpha) جسے اختصاراً جن الفا (Gen Alpha) بھی کہا جاتا ہے، اُن افراد پر مشتمل ہے جو سنہ 2010ء سے 2024ء کے درمیان میں پیدا ہوئے۔ یہ نسل بلحاظ ترتیب جنریشن زی (1996ء-2010ء) کے بعد اور جنریشن بیٹا (2025ء-2039ء) سے پہلے آتی ہے۔[1] جنریشن الفا کو پہلی مکمل طور پر اکیسویں صدی عیسوی میں پیدا ہونے والی نسل کے طور پر جانا جاتا ہے۔
تسمیہ اور تعریف
[ترمیم]"جنریشن الفا" کی اصطلاح آسٹریلوی تحقیقاتی ادارے مک کرنڈل ریسرچ نے سنہ 2008ء میں متعارف کروائی۔[2] اس نام کا انتخاب یونانی حروف تہجی کے پہلے حرف "الفا" سے کیا گیا، تاکہ نئی صدی کی پہلی نسل کو ظاہر کیا جا سکے۔
خصوصیات اور رجحانات
[ترمیم]جنریشن الفا کو ٹیکنالوجی کے ساتھ پروان چڑھنے والی نسل کہا جاتا ہے۔ یہ بچے اسمارٹ فون، ٹیبلٹ اور دیگر ڈیجیٹل آلات کے ساتھ بڑے ہوئے، جس کی وجہ سے ان کی ڈیجیٹل مہارتیں نمایاں ہیں۔ تعلیمی میدان میں بھی یہ نسل آن لائن تعلیم اور ای لرننگ پلیٹ فارم سے مستفید ہو رہی ہے۔
معاشرتی اور تعلیمی اثرات
[ترمیم]
جنریشن الفا کے بچے کم عمری سے ہی اسکرین کے استعمال کی وجہ سے مختلف صحتی مسائل جیسے موٹاپا اور آنکھوں کی بیماریوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، کووڈ 19 کی وبا کے دوران میں آن لائن تعلیم کے تجربہ نے ان کی سیکھنے کی صلاحیتوں پر بھی اثر ڈالا ہے۔
مستقبل کے امکانات
[ترمیم]توقع ہے کہ جنریشن الفا کے افراد مستقبل میں ٹیکنالوجی کے میدان میں نمایاں کردار ادا کریں گے۔ مصنوعی ذہانت، روبوٹک اور دیگر جدید ٹیکنالوجی میں ان کی دلچسپی اور مہارتیں مستقبل کی معیشت میں اہم ثابت ہوں گی۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Greta Cross. "Welcome Gen Beta: A new generation of humanity starts in 2025". USA TODAY (بزبان امریکی انگریزی). Retrieved 2025-01-01.
- ↑ Joe Pinsker (21 Feb 2020). "Oh No, They've Come Up With Another Generation Label". The Atlantic (بزبان انگریزی). Archived from the original on 2020-02-22. Retrieved 2020-03-09.