جنگ ویت نام
جنگ ویت نام 1 نومبر 1955ء سے 30 اپریل 1975ء تک جاری رہنے والا ایک عسکری تنازع تھا جس میں عوامی جمہوریہ ویت نام (المعروف شمالی ویت نام) کی اشتراکی افواج اور قومی محاذ برائے آزادئ جنوبی ویت نام (المعروف ویت کانگ) کے دستوں نے اشتراکیت مخالف جمہوریہ ویت نام (جنوبی ویت نام) اور اس کے اتحادیوں،بالخصوص امریکا، کے خلاف ایک کامیاب جنگ لڑی اور ویت نام کو ایک متحدہ اور واحد آزاد اشتراکی ریاست کے طور پر قائم کیا۔
اسے ویت نام تنازع اور دوسری ہند چینی جنگ بھی کہا جاتا ہے۔ ویت نام کے اشتراکی حلقے اسے امریکی جنگ یا امریکا کے خلاف جنگ مزاحمت (ویت نامی زبان: Kháng chiến chống Mỹ) بھی کہتے ہیں۔
اس جنگ میں ویت نامی اشتراکیوں کے اتحادی سوویت اتحاد اور عوامی جمہوریہ چین تھے جبکہ اشتراکیت مخالف جنوبی ویت نامیوں کو ریاستہائے متحدہ امریکا، جنوبی کوریا، آسٹریلیا، تھائی لینڈ اور نیوزی لینڈ کی حمایت حاصل تھی۔ خاص طور پر امریکا نے بڑی تعداد میں اپنے فوجی جنوبی ویت نام میں اتارے۔ امریکی عسکری مشیر پہلی بار 1950ء کی دہائی میں ویت نام میں ملوث ہوئے جب انھوں نے فرانسیسی نو آبادیاتی افواج کی مدد کا آغاز کیا۔ 1956ء میں ان مشیران نے جمہوریہ ویت نام کی افواج کی تربیت کی مکمل ذمہ داری لے لی۔ 1965ء میں امریکی جنگی دستے بڑی تعداد میں ویت نام پہنچے اور 1973ء تک موجود رہے۔ ایک اندازے کے مطابق امریکا نے اس جنگ میں اپنے ساڑھے 5 لاکھ فوجی ویت نام میں اتارے۔[1]
اس خونریز جنگ میں سب سے زیادہ نقصان شمالی ویت نام اور ویت کانگ کا ہوا جن کی کل ہلاکتوں و گمشدگیوں کی تعداد گیارہ لاکھ 76 ہزار ہے۔[2] جبکہ ان کے 6 لاکھ سے زائد زخمی ہوئے۔[3] عوامی جمہوریہ چین کے ایک ہزار چار سو چھیالیس فوجی ہلاک اور چار ہزار دو سو زخمی ہوئے اور سوویت اتحاد کے سولہ فوجی بھی مارے گئے۔[4] اس طرح شمالی ویت نام اور اس کے اتحادیوں کا کل جانی نقصان 11 لاکھ 77 ہزار 446 رہا جبکہ زخمیوں کی کل تعداد 6 لاکھ 4 ہزار رہی۔
دوسری جانب اتحادیوں کی جانب سے زیادہ جانی نقصان جنوبی ویت نام کا ہوا، جس کا جانی نقصان 2 لاکھ 20 ہزار 357 تھا جبکہ گیارہ لاکھ ستر ہزار سے زائد فوجی زخمی ہوئے۔[2] اس جنگ میں جنوبی ویت نام کی حمایت کرنے والے امریکا کے 58 ہزار 159،[2] جنوبی کوریا کے 4 ہزار 960 فوجی، لاؤس کے 30 ہزار، آسٹریلیا کے 520، نیو زیلینڈ کے 37 اور تھائی لینڈ کے 1351 فوجی مارے گئے۔ اس طرح اتحادیوں کا کل جانی نقصان 3 لاکھ 15 ہزار 831 ہوا جبکہ کل زخمیوں کی تعداد اندازہً 14 لاکھ 90 ہزار رہی۔
فوجیوں کے علاوہ شہری آبادی کا بھی ہلاکتوں اور زخمی ہونے کی صورت میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوا جن میں جنوبی ویت نام کے سب سے زیادہ یعنی 15 لاکھ 81 ہزار باشندے مارے گئے۔[2] کمبوڈیا کے 7 لاکھ، شمالی ویت نام کے 20 لاکھ [5] اور لاؤس کے تقریباً 50 ہزار شہری اس جنگ میں مارے گئے۔
یہ جنگ 30 اپریل 1975ء کو جنوبی ویت نام کے دار الحکومت سائیگون کے سقوط تک جاری رہی جب شمالی ویت نام کے سپاہیوں نے اس پر قبضہ کر لیا۔ 2 جولائی 1976ء کو ویت نام کا اتحاد اور نئی اشتراکی جمہوریہ ویت نام کا قیام عمل میں آیا۔ سائیگون کو شمالی ویت نام کے سابق صدر ہو چی منہ کے نام سے موسوم کرتے ہوئے ہو چی منہ شہر قرار دیا گیا جو آج بھی ویت نام کا دارالحکومت ہے۔
یہ سرد جنگ کے دوران امریکا کی ایک بڑی سیاسی شکست تھی۔
مقبولیت
[ترمیم]اس قطعہ میں غیر اردو زبان کا بے جا استعمال کیا گیا ہے۔ اسے اردو میں لکھنے کی ضرورت ہے۔
براہ مہربانی اسے بہتر بنانے میں تعاون فرمائیں۔ |
جنگ ویت نام فلموں اور ٹیلی وژن کا پسندیدہ موضوع رہا ہے اور اس جنگ نے موسیقاروں اور گیت نگاروں کی بڑی تعداد کو بھی متاثر کیا۔ کنٹری جو اینڈ دی فش نے 1965ء میں "I-Feel-Like-I'm-Fixin'-To-Die Rag" گانا پیش کیا جو جنگ ویت نام کے خلاف مظاہروں کا سب سے مؤثر ترانہ بن گیا۔ مس سائیگون موسیقی جنگ کے خاتمے اور اس کے بعد کے اثرات پر تیار کی گئی۔ سینماؤں میں کئی فلموں نے جنگ ویت نام کو موضوع بنایا جن میں Apocalypse Now، Platoon، (ہرن کا شکاری)The Deer Hunter، Hamburger Hill، (فارسٹ گمپ)Forrest Gump، Full Metal Jacket، (صبح بخیر ویت نام)Good Morning, Vietnam، Born on the Fourth of July(٤ جالائی کو پیدائش )، ریمبو سلسلے کی فلمیں اور We Were Soldiers(ہم فوجی تھے ) شامل تھیں۔
مختلف گیمز بھی اس جنگ سے متاثر ہو کر بنائے گئے جن میں Battlefield Vietnam، Conflict: Vietnam، Elite Warriors: Vietnam، The Hell in Vietnam، Line of Sight: Vietnam، Men of Valor، Shellshock: Nam '67، Vietcong اور اس کے سلسلے کا گیم Vietcong 2 اور Wings Over Vietnam شامل ہیں۔
اس موضوع پر ان گنت کتابیں بھی لکھی گئیں۔
(بقلم :سلمان آصف چیمہ)
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ جنگ ویت نام، امریکی فوجیوں کی تعداد
- ^ ا ب پ ت Aaron Ulrich (Editor); Edward FeuerHerd (Producer & Director). (2005 & 2006) (Box set, Color, Dolby, DVD-Video, Full Screen, NTSC). Heart of Darkness: The Vietnam War Chronicles 1945-1975. [Documentary]. Koch Vision. Event occurs at 321 minutes. ISBN 1-4172-2920-9.
- ↑ Soames, John. A History of the World, Routledge, 2005.
- ↑ Dunnigan, James & Nofi, Albert: Dirty Little Secrets of the Vietnam War: Military Information You're Not Supposed to Know. St. Martin's Press, 2000, page 284. ISBN 0-312-25282-X
- ↑ "فلپ شینون، 20 سال بعد از فتح" (PDF)۔ 28 فروری 2021 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 ستمبر 2009
ویکی ذخائر پر جنگ ویت نام سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- صفحات از غیر اردو
- سرد جنگ
- 1950ء کی دہائی کے تنازعات
- 1960ء کی دہائی کے تنازعات
- 1970ء کی دہائی کے تنازعات
- آسٹریلیا کی جنگیں
- بیسویں صدی کے تنازعات
- تاریخ ویت نام
- تھائی لینڈ کی جنگیں
- جنگ ویتنام
- جنوبی کوریا کی جنگیں
- ریاستہائے متحدہ کی جنگیں
- سامراجیت
- سرد جنگی تنازعات
- سوویت یونین کی جنگیں
- شمالی کوریا کی جنگیں
- عوامی جمہوریہ چین کی جنگیں
- فلپائن کی جنگیں
- کمبوڈیا کی جنگیں
- کینیڈا کی جنگیں
- لاؤس کی جنگیں
- نکاراگوا کی جنگیں
- نیوزی لینڈ کی جنگیں
- ویتنام کی جنگیں
- ہسپانیہ کی جنگیں
- 1970ء کی دہائی
- 1960ء کی دہائی
- ویتنام میں 1958ء
- ویتنام میں 1973ء
- 1950ء کی دہائی
- ویتنام میں 1965ء
- ویتنام میں 1969ء
- ویتنام میں 1970ء
- ویتنام میں 1955ء
- ویتنام میں 1972ء
- ویتنام میں 1962ء
- ویتنام میں 1974ء
- ویتنام میں 1964ء
- ویتنام میں 1957ء
- ویتنام میں 1975ء
- ویتنام میں 1967ء
- ویتنام میں 1963ء
- ویتنام میں 1960ء
- ویتنام میں 1956ء
- ویتنام میں 1971ء
- ویتنام میں 1959ء
- ویتنام میں 1961ء
- ویتنام میں 1966ء
- ویتنام میں 1968ء
- ڈیوائٹ ڈی آئزن ہاور کی صدارت