جھلن ذات

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

کتاب تاریخ قبیلہ انڈھر صفحہ نمبر 121پر تحریر ہے کہ جھلن قبیلہ نواب الاولیاء کی نگاہ سے فیض یاب ہوئے۔ نواب الاولیا دریا کے کنارے عبادت میں مصروف تھے کہ اس قبیلہ کے لوگوں نے کسی پریشانی کی وجہ سے اس بزرگ کے پاس آکر پناہ مانگی کیوں جو دشمن اس کے تعاقب میں تھا۔آپ بزرگ نے ان لوگوں کو گھوژے کی بالا پوش(جھل)میں چھپا دیا۔پھر دشمن بھی موقع پر پہنچ گئے۔ حضرت مرشد کریم سے ان لوگوں نے اپنے دشمن کے بارے میں پوچھا کہ وہ کہاں ہیں۔ حضرت نے کہا آپ انھیں تلاش کر لیں۔مگر وہ لوگ انھیں نظر نہ آئے اور وہ دشمن جو تعاقب میں آئے تھے خالی واپس چلے گئے۔ پھر وہ لوگ گھوڑے کی بالاپوش یعنی جھل سے باہر آ گئے اور مرشد کریم کے ہاتھوں مسلمان ہو گئے۔ اس لیے یہ خاندان جھل کی نسبت سے جھلن مشہور ہو گیا۔