جھوٹا نبی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

جھوٹا نبی (انگریزی: False prophet) مذہبیات میں اس شخص کو مانا جاتا ہے جو نبوت کا جھوٹا دعوی کرے۔ عام طور پر ایسا شخص جو کسی ایک مذہب کا سچا پیغمبر مانا جاتا ہے وہ ساتھ ساتھ دوسرے مذہب میں جھوٹا نبی تصور کیا جاتا یے۔ جبکہ بسا اوقات ایک ہی مذہب میں نبوت پر اختلاف ہو جاتا ہے۔

اسلام[ترمیم]

قران میں محمد بن عبد اللہ کو خاتم النبیین کہا گیا ہے یعنی پیغمبر اسلام پر ختم نبوت کی مہر لگا دی گئی ہے اور یہی موقف اہل سنت اور اہل تشیع کا ہے کہ اب نبوت کا کوئی بھی دعوی جھوٹا مانا جائے گا۔ اور نبوت کا دعوی کرنے والا شخص جھوٹا نبی شمار ہوگا۔ اہل سنت اور شیعہ کے تمام علما اس بات پر متفق ہیں کہ مسیحا، (اسلام میں عیسی ابن مریم) کی آمد ایک نئے نبی کے طور پر نہیں ہوگی بلکہ وہ پہلے زمانے میں بحیثیت نبی ظاہر ہو چکے ہیں اور مستقبل میں ان کا آنا دراصل دوسری آمد ہوگی۔ اور وہ قرآن اور محمد بن عبد اللہ کی سنت کے احکام کو نافذ کریں گے۔

مسیحیت[ترمیم]

عہد نامہ جدید میں جھوٹے نبی اور جھوٹے مسیحاؤں کے بارے میں تنبیہ کی گئی ہے۔ مندرجہ ذیل میں پہاڑی وعظ سے آیات (متی 7: 15-23) نقل ہیں:

”جُھوٹے نبیوں سے خبردار رہو جو تُمہارے پاس بھیڑوں کے بھیس میں آتے ہیں مگر باطِن میں پھاڑنے والے بھیڑیے ہیں۔ اُن کے پَھلوں سے تُم اُن کو پہچان لو گے۔ کیا جھاڑِیوں سے انگُور یا اُونٹ کٹاروں سے انجِیر توڑتے ہیں؟۔ اِسی طرح ہر ایک اچّھا درخت اچّھا پَھل لاتا ہے اور بُرا درخت بُرا پَھل لاتا ہے۔ اچّھا درخت بُرا پَھل نہیں لا سکتا نہ بُرا درخت اچّھا پَھل لا سکتا ہے۔ جو درخت اچّھا پَھل نہیں لاتا وہ کاٹا اور آگ میں ڈالا جاتا ہے۔ پس اُن کے پَھلوں سے تُم اُن کو پہچان لو گے۔“

یہودیت[ترمیم]

یہودیت میں عیسی ابن مریم/یسوع مسیح کو ایک جھوٹا نبی تصور کیا جاتا ہے اور ان کی نبوت کا سرے سے انکار کیا جاتا ہے۔[1][2][3]

خواتین[ترمیم]

توریت میں سات خواتین انبیا کا ذکر ہے۔ ان کے نام یہ ہیں:

  • سارہ (ابراہیم کی بیوی)
  • میریم (موسیٰ اور ہارون کی بہن)
  • ڈیبورا
  • ہینا
  • ابیگیل (داؤد کی بیوی)
  • خلدہ
  • ایستھر

انجیل میں یہ تعداد نو ہوجاتی ہے لیکن ان میں توریت کی تین انبیا ہیں یعنی میریم، ڈیبورا اور خلدہ۔چار فلپ کی کنواری بیٹیاں ہیں۔باقی دو اینا اور عیسیا کی بیوی ہیں۔انجیل میں دو جھوٹی انبیا کا بھی ذکر ہے۔ان کے نام جیزیبیل اور نودیاہ ہیں۔ظہور اسلام کے بعد کم از کم تین خواتین نے نبوت کا دعویٰ کیا۔

  • سجاح بنت حارث، جس نے نبوت کے ایک اور دعویدار مسیلمہ سے شادی کرلی تھی،
  • کاہنہ، جو شمالی افریقا کے بربر قبیلے کی ملکہ تھی،
  • تیسری عورت کا نام معلوم نہیں، صرف یہ علم ہے کہ اس نے عباسی خلیفہ متوکل کے دور میں دعویٰ کیا تھا۔

کچھ لوگ بہائی مبلغ قرت العین طاہرہ کو بھی اس فہرست میں شامل کرتے ہیں۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. David Berger، Wyschogrod, Michael (1978)۔ Jews and "Jewish Christianity"۔ [New York]: KTAV Publ. House۔ ISBN 0-87068-675-5 
  2. Tovia Singer (2010)۔ Let's Get Biblical۔ RNBN Publishers; 2nd edition (2010)۔ ISBN 978-0615348391 
  3. Aryeh Kaplan (1985)۔ The real Messiah? a Jewish response to missionaries (New ایڈیشن)۔ New York: National Conference of Synagogue Youth۔ ISBN 978-1879016118  The real Messiah (pdf)