جھیل ایری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
Lake Erie / جھیل ایری
لیمنگٹن، انٹاریو کے ایک ٹیلے پر سے نظارہ
محل وقوعشمالی امریکا
گروہعظیم جھیلیں
جغرافیائی متناسق42°12′N 81°12′W / 42.2°N 81.2°W / 42.2; -81.2متناسقات: 42°12′N 81°12′W / 42.2°N 81.2°W / 42.2; -81.2
بنیادی اضافہڈیٹرائٹ دریا
بنیادی کمینیاگرا دریا
نکاسی طاس ممالککینیڈا، ریاست ہائے متحدہ امریکا
زیادہ سے زیادہ. لمبائی241 میل (388 کلومیٹر)
زیادہ سے زیادہ. چوڑائی57 میل (92 کلومیٹر)
رقبہ سطح9,940 مربع میل (25,744 کلومیٹر2)[1]
اوسط گہرائی62 فٹ (19 میٹر)
زیادہ سے زیادہ. گہرائی210 فٹ (64 میٹر)[1]
پانی کا حجم116 cu mi (480 کلومیٹر3)
Residence time2.6 سال
ساحل کی لمبائی1850 میل (1,370 کلومیٹر)
سطح بلندی571 فٹ (174 میٹر)[1]
جزائر24+ (دیکھو فہرست)
آبادیاںبفیلو، نیو یارک
ایری، پنسلوانیا
ٹولیڈو، اوہائیو
Monroe, Michigan
کلیولینڈ، اوہائیو
حوالہ جات[1]
1 Shore length is not a well-defined measure.

جھیل ایری پانچ عظیم جھیلوں میں سے چوتھے نمبر پر ہے اور دنیا بھر میں دسویں بڑی جھیل ہے۔ یہ جھیل سب سے زیادہ جنوب میں، سب سے کم گہری اور پانی کی مقدار کے اعتبار سے پانچوں جھیلوں میں سب سے چھوٹی ہے۔ اس کے شمال میں کینیڈا کا صوبہ اونٹاریو، جنوب میں امریکی ریاست اوہائیو، پینسلوانیا اور نیو یارک، مغرب میں ریاست مشی گن ہے۔ اس جھیل کا نام مقامی قبیلے ایری کے نام پر رکھا گیا ہے جو اس جھیل کے جنوبی کنارے پر آباد تھا۔

جزیرے[ترمیم]

جغرافیہ[ترمیم]

جھیل ایری کی اوسط 174 میٹر ہے۔ اس کاکل رقبہ 25745 مربع کلومیٹر ہے۔ 388 کلومیٹر لمبی اور 92 کلومیٹر چوڑی جھیل ہے۔

عظیم جھیلوں میں سے پایاب ترین جھیل ہے اور اس کی اوسط گہرائی 19 میٹر ہے۔ اس کی زیادہ سے زیادہ گہرائی 64 میٹر ہے۔ کم گہرا ہونے کی وجہ سے یہ عظیم جھیلوں میں سے سب سے زیادہ گرم جھیل ہے۔

جھیل ایری میں سب سے زیادہ پانی ڈیٹرائٹ دریا سے آتا ہے اور نیاگرا دریا اور نیاگرا جھیل سے ہوتا ہوا جھیل اونٹاریو میں جا گرتا ہے۔ دوسرے بڑے دریاؤں میں گرینڈ دریا، ہرون دریا، ماومی دریا، سینڈسکی دریا اور کویا ہوگا دریا شامل ہیں۔

جھیل ایری کے جزیروں کا ادھورا نقشہ

ہائیڈرولوجی[ترمیم]

جھیل ایری اور دوسری عظیم جھیلیں

جھیل ایری کے بھرنے کا کل وقت دو اعشاریہ چھ سال ہے جو اس سلسلے کی دیگر جھیلوں سے کم ہے۔

جھیل ایری میں پانی کی سطح موسم کے ساتھ ساتھ بدلتی رہتی ہے۔ جنوری اور فروری میں سب سے کم پانی اور جون یا جولائی میں سب سے زیادہ پانی ہوتا ہے۔

قدیم امریکی[ترمیم]

یورپی لوگوں کی آمد کے وقت جھیل کے مشرقی کنارے پر مقامی لوگوں کے کئی قبائل آباد تھے۔ ایری قبیلہ جھیل کے جنوبی کنارے پر آباد تھا جبکہ نیوٹرلز شمالی کنارے پر رہتے تھے۔

یورپی مہمیں اور آباد کاری[ترمیم]

1669 میں فرانسیسی لوئیس جولیٹ یہاں آنے والا پہلا یورپی بنا جس نے جھیل ایری کا مشاہدہ کیا۔ ان عظیم جھیلوں میں سے ایری جھیل تک یورپی سب سے آخر میں پہنچے۔ مہم جو افراد جھیل اونٹاریو سے نکلنے والے دریاؤں کے ساتھ ساتھ چلتے ہوئے یہاں پہنچے۔

موسم[ترمیم]

دوسری بڑی جھیلوں کی مانند جب یہاں پہلی بار سرد ہوائیں آتی ہیں تو ایری جھیل سے بھی لیک افیکٹ سنو پیدا ہوتا ہے۔ اس وجہ سے بفیلو، نیویارک امریکا میں سب سے زیادہ برف پڑنے والی گیارہویں جگہ ہے۔ جب جھیل جم جائے تو یہ افیکٹ کم یا ختم ہو جاتا ہے۔ کم گہری ہونے کی بنا پر اس کے جمنے میں کم وقت لگتا ہے اوریہ بکثرت جم جاتی ہے۔

جھیل چھوٹے پیمانے پر موسم کی بھی ذمہ دار ہے جو زراعت کے لیے اہم ہے۔ اس کے شمالی کنارے پر کینیڈا کے پھلوں اور سبزیوں کی زرخیز ترین زمین موجود ہے اور جنوب مشرقی کنارے پر انگوروں کی کاشت کا اہم ترین علاقہ بھی۔ شمال مشرق میں سیبوں کے باغات بکثرت ہیں۔

پانی کا معیار[ترمیم]

جھیل ایری 1960 اور 1970 کی دہائی میں بہت آلودہ ہو چکی تھی۔ غذائی فاسفورس کی مقدار میں اضافہ ہونے سے یہاں کا پانی اور جھیل کی تہ خراب ہو گئی۔ نتیجتاً نائٹروجن کی سطح بلند ہو گئی۔ الجی کی تعداد اور مچھلیوں کی اموات میں بہت اضافہ ہو گیا۔ 1969 میں ٹائمز میگزین نے جھیل کے ایک آبی راستے میں لگنے والی آگ پر رپورٹ چھاپی۔ نتیجتاً کانگریس کو اتنی فکر لاحق ہوئی کہ انھوں نے 1972 میں صاف پانی کا ایکٹ منظور کیا۔ 1972 میں عظیم جھیلوں کے پانی کے معیار پر ہونے والے امریکا اور کینیڈا کے معاہدے نے بھی جھیل میں فاسفورس کی بڑھتی ہوئی مقدار کو روکا۔ اس وقت جھیل کا پانی صاف ہو گیا ہے اور اس میں سورج کی روشنی جا سکتی ہے اور مچھلیوں اور الجی کی تعداد بڑھ رہی ہے تاہم ابھی بھی کچھ علاقے ایسے ہیں جہاں آلودگی موجود ہے۔ پانی کے معیار اور صفائی بہتر ہونے کی ایک وجہ یہاں ایک خاص نسل کی سیپ کو چھوڑا جانا بھی ہے۔ ان میں سے ہر ایک سیپ ایک دن میں ایک لیٹر پانی صاف کر سکتی ہے۔

1970 کی دہائی سے ماحولیاتی باقاعدگی کی وجہ سے پانی کا معیار بہت بلند ہوا ہے اور یہاں مچھلیوں اور دیگر آبی حیات میں بہت اضافہ ہوا ہے۔

ماہی گیری[ترمیم]

جھیل ایری دنیا کی میٹھے پانی میں ہونے والی سب سے بڑی ماہی گیریوں میں سے ایک ہے۔ کبھی ماہی گیری یہاں آباد لوگوں کا اہم ذریعہ معاش تھا۔ اب یہ بہت کم ہو گیا ہے۔ ناقدین کے خیال میں جھیل پر صرف اور صرف شکار کے لیے مچھلی پکڑنے کی اجازت ہونی چاہیے تجارتی مقاصد کے لیے نہیں۔

یہاں کے شکاری تجارتی مقاصد کے لیے سنہری پرچ اور والئی پر توجہ دی جاتی ہے اور کم مقدار میں رین بو سمیلٹ اور وائٹ باس بھی پکڑی جاتی ہیں۔ مچھلی پکڑنے والے سنہری پرچ اور رین بو ٹراؤٹ پر زیادہ توجہ دیتے ہیں۔ دیگر اقسام پر بھی کم مقدار میں تجارتی اور شکار میں توجہ دی جاتی ہے۔

جھیل میں متعارف کرائی گئی مچھلیوں کی بہت ساری اقسام موجود ہیں۔ ان میں رینبو سمیلٹ، الے وائف، وائٹ پرچ اور کامن کراپ ہیں۔ اس طرح شکار کے لیے موجود متعارف کرائی گئی مچھلیوں میں رینبو ٹراؤٹ اور براؤن ٹراؤٹ ہیں۔ کوہو سالمن کو یہاں متعارف کرانے کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔

جھیل میں کئی نئی اقسام کے جانوروں کو متعارف کرائے جانے سے نقصان پہنچ رہا ہے۔ ان میں زیبرا اور گاگا سیپ، گوبی اور گراس کارپ شامل ہیں۔

زراعت[ترمیم]

جھیل کی زیادہ چوڑی تہ زراعت کے لیے کناروں پر موزوں زمین مہیا کرتی ہے۔ یہ علاقے اونٹاریو، اوہائیو، پینسلوانیا اور نیو یارک ہیں۔ جھیل میں تجارتی اور شکار کے لیے مچھلی کی کثرت ہے۔ ساٹھ اور ستر کی دہائی میں یہاں آلودگی کی شرح بڑھنے سے مچھلیوں کی تعداد کم ہوئی ہے جس کی وجہ سے یہاں تجارتی ماہی گیری پر پابندی پر بحث ہوتی رہی ہے۔

نقل و حمل[ترمیم]

کلیولینڈ کی بندرگاہ 35 کروڑ ڈالر اور سالانہ ڈیڑھ کروڑ ٹن کارگو بھیجتی ہے۔ عظیم جھیلوں کی نسبت یہاں سب سے ز یادہ مال برداری ہوتی ہے اور کم گہری ہونے کی وجہ سے عظیم جھیلوں کی نسبت یہاں سب سے زیادہ جہاز ڈوبے ہیں۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ ت John W. (ed.) Wright; Editors and reporters of نیو یارک ٹائمز (2006)۔ نیو یارک ٹائمز Almanac (2007 ایڈیشن)۔ New York, New York: Penguin Books۔ صفحہ: 64۔ ISBN 0-14-303820-6  Cite uses deprecated parameter |coauthors= (معاونت)