جھیل سپیریئر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
Lake Superior / جھیل سپیریر
مصنوعی سیارہ سے تصویر
محل وقوعشمالی امریکا
گروہعظیم جھیلیں
جغرافیائی متناسق47°42′N 87°30′W / 47.7°N 87.5°W / 47.7; -87.5 (Lake Superior)متناسقات: 47°42′N 87°30′W / 47.7°N 87.5°W / 47.7; -87.5 (Lake Superior)
قسمبرفانی تودہائی
بنیادی اضافہنیپیگن, سینٹ لوئی, پیجن, پِک, وہائٹ, مشیپیکوٹن, کامینیستیکویو دریا
بنیادی کمیسینٹ میری دریا
Catchment area49,305 مربع میل (127,700 کلومیٹر2)
نکاسی طاس ممالککینڈا، ریاست ہائے متحدہ امریکا
زیادہ سے زیادہ. لمبائی350 میل (560 کلومیٹر)
زیادہ سے زیادہ. چوڑائی160 میل (260 کلومیٹر)
رقبہ سطح31,820 مربع میل (82,400 کلومیٹر2) [1] کینیڈائ حصہ 11,081 مربع میل (28,700 کلومیٹر2)
اوسط گہرائی482 فٹ (147 میٹر)
زیادہ سے زیادہ. گہرائی1,332 فٹ (406 میٹر)[1]
پانی کا حجم2,900 cu mi (12,000 کلومیٹر3)
Residence time191 سال
ساحل کی لمبائی12,725 میل (4,385 کلومیٹر)
سطح بلندی600 فٹ (180 میٹر)[1]
جزائرIsle Royale, Apostle Islands, Slate Islands
آبادیاںڈولوتھ
سپیریر
تھنڈر بے, انٹاریو
مارقیٹ
سالوت سنٹ ماری، مشیگن
سالوت سینٹ ماری، انٹاریو
1 Shore length is not a well-defined measure.
عظیم جھیلوں کا نقشہ، سپیریئر نمایاں ہے

جھیل سپیریئر شمالی امریکا میں واقع عظيم جھیلوں کے سلسلے کی سب سے بڑی جھیل ہے۔ یہ سطحی حجم کے اعتبار سے دنیا میں تازہ پانی کی سب سے بڑی اور حجم کے اعتبار سے تیسری سب سے بڑی جھیل ہے۔

یہ جھیل امریکا اور کینیڈا کے درمیان سرحدوں پر واقع ہے۔ اس کی زیادہ سے زیادہ لمبائی 563 کلومیٹر (350 میل) اور زیادہ سے زیادہ چوڑائی 257 کلومیٹر (160 میل) ہے۔ اس کا سطحی رقبہ 82 ہزار 414 مربع کلومیٹر (31 ہزار 820 مربع میل) ہے۔ جھیل سپیریئر کی اوسط گہرائی 147 میٹر (482 فٹ) ہے جس میں زیادہ سے زیادہ گہرائی 406 میٹر (1333 فٹ) ہے۔

جھیل سپیریئر میں پانی کا حجم 12،100 مکعب کلومیٹر (2900 مکعب میل) ہے۔ اس کے ساحلوں کی لمبائی 4385 کلومیٹر (2725 میل ہے)۔ یہ جھیل سطح سمندر سے 600 فٹ (183 میٹر) بلند ہے۔

جھیل سپیریئر سطحی حجم کے اعتبار سے دنیا میں تازہ پانی کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے۔ سائبیریا کی جھیل بیکال حجم کے اعتبار سے بڑی ہے جبکہ بحیرہ قزوین حجم اور سطحی رقبے دونوں لحاظ سے اس سے بڑا ہے لیکن اس کا پانی نمکین ہے۔

جھیل سپیریئر میں اتنا پانی ہے کہ اگر اسے چھوڑدیا جائے تو براعظم جنوبی و شمالی امریکا دونوں پر ایک فٹ (30 سینٹی میٹر) پانی کھڑا ہوگا۔

جھیل میں آنے والے سالانہ طوفانوں کے دوران اس میں 20 فٹ (6 میٹر) بلند لہریں تک اٹھتی دیکھی گئی ہیں۔

جھیل میں 200 سے زائد چھوٹے بڑے دریاؤں کا پانی گرتا ہے۔ جھیل سپیریئر کا سب سے بڑا جزیرہ آئل رائل ہے جو امریکی ریاست مشی گن میں واقع ہے۔

جھیل سپیریئر

شمالی امریکا کی عظیم جھیلوں میں سے جھیل سپیریئر سب سے بڑی ہے۔ اس کے شمال میں اونٹاریو، کینیڈا اور منی سوٹا، امریکا ہیں۔ جنوب میں وسکونسن اور مشی گن کی امریکی ریاستیں ہیں۔ سطح کے اعتبار سے یہ دنیا کی سب سے بڑی میٹھے پانی کی جھیل اور پانی کی مقدار کے لحاظ سے یہ دنیا کی تیسری بڑی میٹھے پانی کی جھیل ہے۔

نام[ترمیم]

اوجیبوا زبان میں اس جھیل کا مطلب بڑا پانی ہے۔

جھیل کا نام بالائی جھیل یا جھیل سپیریئر سترہویں صدی کے فرانسیسی مہم جوؤں نے رکھا کیونکہ یہ جھیل ہرون کے اوپر کی طرف واقع تھی۔ فرانسیسی دور میں اسے جھیل ٹریسی بھی کہا جاتا تھا۔ انگریزی میں اس کا نام جھیل سپیریئر رکھا گیا۔

جھیل سپیریئر کے کناروں سے غروب آفتاب کا منظر

ہائیڈرولوجی[ترمیم]

رقبے کے اعتبار سے یہ جھیل دنیا میں میٹھے پانی کی سب سے بڑی جھیل ہے۔ روس کی جھیل بیکال اور جھیل ٹانگانیکا پانی کی مقدار کے حوالے سے زیادہ بڑی ہیں۔ بحیرہ کیسپئین رقبے اور پانی کی مقدار کے لحاظ سے جھیل سپیریئر سے زیادہ بڑا ہے لیکن اس کا پانی کھارا ہے۔

اس جھیل کا رقبہ 82413 مربع کلومیٹر ہے۔ اس کی اوسط گہرائی 147 میٹر اور زیادہ سے زیادہ گہرائی 406 یٹر ہے۔ اس میں 12100 مکعب کلومیٹر پانی موجود ہے۔ اس جھیل کا پانی اگر شمالی اور وسطی امریکا پر چھوڑ دیا جائے تو ساری زمین پر ایک فٹ جتنا پانی جمع ہو جائے گا۔ اس کا ساحل 4387 کلومیٹر طویل ہے۔ جھیل کی سطح سمندر سے بلندی 183 میٹر ہے۔ جھیل میں آنے والے سالانہ طوفان سے لہریں بیس فٹ تک بلند ہو جاتی ہیں۔ تاہم تیس فٹ بلند لہریں بھی ریکارڈ کی جا چکی ہیں۔ 1887 تک اس جھیل سے نکلنے والے پانی کو قابو نہیں کیا جا سکتا تھا تاہم اب یہاں بننے والے گیٹؤں، قفلوں اور پاور کینال اور دیگر نظاموں کی مدد سے جھیل سے نکلنے والے پانی کو قابو میں لا کر پن بجلی پیدا کی جاتی ہے۔

آبی گذرگاہیں اور نکاسی کے راستے[ترمیم]

اس جھیل میں دو سو سے زیادہ دریا گرتے ہیں۔ ان میں بڑے دریا نپیگن، سینٹ لوئیس، پیجن، پک، وائٹ، مچی پیکوٹن، برول اور کمینسٹیکوا دریا اہم ہیں۔ اس جھیل سے پانی جھیل ہرون کو بذریعہ دریائے سینٹ میری جاتا ہے۔

جغرافیہ[ترمیم]

اس جھیل میں سب سے بڑا جزیرہ آئل رائل ہے جو ریاست مشی گن کی حدود میں واقع ہے۔ آئل رائل میں کئی جھیلیں ہیں جن میں مزید جزائر ہیں۔

اس جھیل کے کنارے آباد اہم شہروں میں ڈلتھ کی جڑواں بندرگاہیں، منی سوٹا، سپیرئیر، وسکونسن، تھنڈر بے، اونٹاریو، مارکوئیٹ، مشی گن اور سالٹ سینٹ میری کے دو شہر مشی گن میں اور اونٹاریو میں ہیں۔

جھیل کے کنارے خوبصورت علاقوں میں اپاسٹل آئی لینڈز نیشنل لیک شور، آئل رائل نیشنل پارک، پارکوپائن ماؤنٹین وائلڈرنیس سٹیٹ پارک، پکاسکوا نیشنل پارک، لیک سپیریئر پروانشل پارک، گرینڈ آئی لینڈ نیشنل ری کریئشن ایریا، سلیپنگ جائنٹ (اونٹاریو) اور پکچرڈ راکس نیشنل لیک شور اہم ہیں۔

موسم[ترمیم]

یہ جھیل اپنے حجم کی بناٗ پر مختصر رقبے پر سمندری معتدل اثرات پیدا کرتی ہے۔ چونکہ پانی کا درجہ حرارت فضاٗ کے درجہ حرارت سے نسبتاً کم رفتار سے تبدیل ہوتا ہے، جس کی وجہ سے سردیوں اور گرمیوں میں درجہ حرارت پر اس کا اثر پڑتا ہے۔ سردیوں میں یہ لیک سنو افیکٹ پیدا کرتی ہے۔ جھیل کے کنارے والے پہاڑ اور پہاڑیاں بالخصوص خزاں میں نمی اور دھند کو روکتے ہیں۔ جھیل کی سطح کا درجہ حرارت گذشتہ تیس سالوں میں اڑھائی ڈگری سینٹی گریڈ بڑھ چکا ہے جس کی وجہ عالمگیر حدت ہے۔

جیالوجی[ترمیم]

جھیل سپیریئر کے شمالی کنارے پر موجود پتھر زمین کے ابتدائیییی دور سے تعلق رکھتے ہیں۔ پری کیمبرئن دور میں میگما نے یہاں اپنا راستہ بنایا جس سے یہ وجود میں آئے۔ یہ قدیم گرینائٹ اب جھیل کے کنارے دیکھے جا سکتے ہیں۔ جھیل کے کنارے معدنیات سے بھرے پڑے ہیں جن میں تانبہ، لوہا، چاندی، سونا اور نکل اہم ہیں اور انہی کو زیادہ تر نکالا جاتا ہے۔

پہاڑوں پر کٹاؤ کا عمل مسلسل جاری ہے جس کی وجہ سے ان کی مٹی جھیل میں جمع ہوتی رہتی ہے۔

تاریخ[ترمیم]

یہاں آنے والے پہلے افراد دس ہزار سال قبل آئے تھے جب آخری برفانی دور کے بعد یہاں سے گلیشئر پگھل کر ہٹ گئے۔ ان لوگوں کو پلانو کہا جاتا ہے اور یہ لوگ پتھروں کی نوک والے بھالوں سے کیری بو وغیرہ کا شکار کرتے تھے۔

اٹھارہویں صدی کے دوران یہاں کھالوں کی تجارت پر ہڈسن بے کمپنی کی اجارہ داری تھی۔ 1783 میں نارتھ ویسٹ کمپنی کو ہڈسن بے کمپنی کے مقابل بنایا گیا۔ تاہم دونوں کمپنیوں کے مابین یہ مسلسل جنگ بہت بھاری ثابت ہوئی اور 1821 میں ان دونوں کو ملا کر ایک کمپنی ہڈسن بے کمپنی بنا دیا گیا۔

یہاں جھیل کے کنارے آباد بہت سارے قصبوں میں سے اکثر یا تو سابقہ یا موجودہ کان کنی کے علاقے ہیں یا پھر پروسیسنگ یا اشیاٗ کی منتقلی کے مراکز ہیں۔ آج یہاں سیاحت ایک اہم صنعت کا درجہ اختیار کر چکی ہے۔

جہاز رانی[ترمیم]

جھیل سپیریئر عظیم جھیلوں کے آبی نظام میں اہم مقام رکھتی ہے اور خام لوہے اور دیگر معدنیات کی منتقلی کے لیے اہم راستہ مہیا کرتی ہے۔ جھیل سے بڑے اور چھوڑے ہر قسم کے مال بردار جہاز گذرتے ہیں۔

ماحولیات[ترمیم]

ایک ہی نظام کا حصہ ہونے کے باوجود ہر جھیل دوسری جھیل سے الگ ہے۔ حجم کے اعتبار سے جھیل سپیریئر سب سے بڑی ہے۔ اس کے علاوہ یہ سب سے زیادہ گہری اور سب سے زیادہ سرد بھی ہے۔ اس جھیل میں باقی چار عظیم جھیلیں اور مزید تین جھیل ایری کے برابر جھیلوں کا پانی سما سکتا ہے۔ اس حجم کی وجہ سے اس جھیل کے بھرنے میں 191 سال کا وقت لگتا ہے۔

2007 میں جھیل کے پانی کی کم سے کم بلندی کا ایک نیا ریکارڈ بنا جو 1926 کے ریکارڈ سے تھوڑا سا کم ہے۔ تاہم چند ہی دن بعد پانی کی سطح پھر بلند ہو گئی تھی۔

اس جھیل میں ساٹھ سے زیادہ اقسام کی مچھلیاں موجود ہیں جن میں بلوٹر، بروک ٹراؤٹ، براؤن ٹراؤٹ، بربوٹ، کارپ، چینوک سالمن، کوہو سالمن، فریش واٹر ڈرم، لیک ہیرنگ، لیک سٹرجین، لیک ٹراؤٹ، لیک وائٹ فش، پمپ کن سیڈ، پنک سالمن، رین بو سمیلٹ، رین بو ٹراؤٹ، راک باس، راؤنڈ گوبی، راؤنڈ وائٹ فش، رفی، سی لمپری، سمال ماؤتھ باس، والی، وائٹ پرچ، وائٹ سکر اور ییلو پرچ اہم ہیں۔

جھیل کے پانی میں حجم کے اعتبار سے بہت کم معدنیات پائی جاتی ہیں جس کی وجہ سے یہاں مچھلیوں کی تعداد بھی بہت کم ہے۔ تاہم ایک سو سال سے یہاں نائٹروجن کی مقدار بڑھتی جا رہی ہے۔ تاہم ابھی یہ سطح خطرے کی حد تک بلند نہیں ہوئی۔ حد سے بڑھے شکار کی وجہ سے بھی یہاں مچھلیوں کی تعداد کم ہے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ