جیش بن خمارویہ
| |||||||
|---|---|---|---|---|---|---|---|
| معلومات شخصیت | |||||||
| پیدائش | سنہ 882ء فسطاط |
||||||
| وفات | اکتوبر896ء (13–14 سال) فسطاط |
||||||
| والد | خمارویہ | ||||||
| بہن/بھائی | ہارون بن خمارویہ ، قطر الندى بنت خمارویہ |
||||||
| مناصب | |||||||
| امیر | |||||||
| برسر عہدہ 18 جنوری 896 – نومبر 896 |
|||||||
| |||||||
| دیگر معلومات | |||||||
| پیشہ | حاکم | ||||||
| درستی - ترمیم | |||||||
ابو عساکر جيش بن خمارويہ بن احمد بن طولون دولت طولونیہ کا تیسرا حکمران تھا۔ وہ صرف چودہ برس کی عمر میں حکومت پر فائز ہوا، جب اس کے والد خمارویہ کو قتل کر دیا گیا۔[1]
کم سنی اور سیاسی ناپختگی
[ترمیم]جيش بن خمارويہ ابھی نابالغ اور حکمرانی کے تجربے سے محروم تھا، اس لیے اصل اقتدار درباریوں اور فوجی سرداروں کے ہاتھ میں چلا گیا۔ اس کی حکومت کے ابتدائی دنوں سے ہی درباری سازشیں، سیاسی انتشار اور بدانتظامی شروع ہو گئی۔
حکومتی کمزوری اور معزولی
[ترمیم]جيش کی کمزوری اور نااہلی کے سبب طولونی سلطنت کے اندرونی حالات بگڑنے لگے۔ عباسی خلافت، جس نے پہلے خمارویہ کو باقاعدہ منظوری دی تھی، اس نئے حکمران کو کمزور سمجھ کر مداخلت کرنے لگی۔
بالآخر صرف چند مہینے کی حکومت کے بعد، عباسی خلیفہ المعتضد باللہ نے 284ھ / 897ء میں جيش کو معزول کر دیا اور اس کی جگہ اس کے چچا ہارون بن خمارويہ کو والیِ مصر مقرر کیا۔[2]
انجام
[ترمیم]جيش بن خمارويہ کی حکومت نہایت مختصر، غیر مؤثر اور انتشار کا شکار رہی۔ بعض روایات کے مطابق، اُسے قتل کر دیا گیا اور بعض کے مطابق وہ خاموشی سے گوشہ نشین ہو گیا۔ اس کے بعد دولتِ طولونیہ کا زوال تیزی سے شروع ہو گیا۔[3]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "معلومات عن جيش بن خمارويه على موقع nomisma.org"۔ nomisma.org۔ 7 يوليو 2018 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
{{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في:|آرکائیو تاریخ=(معاونت) - ↑ محمد بن يوسف الكندي (1952). [ولاة مصر (كتاب) ولاة مصر] (بزبان العربية). القاهرة: دار الكتب المصرية. p. 163.
{{حوالہ کتاب}}:|یوآرایل=پیرامیٹر کو جانچ لیجیے (help)اسلوب حوالہ: نامعلوم زبان (link) - ↑ "جيش بن خمارويه - معاني الأسماء". قاموس المعاني (بزبان العربية). Retrieved 24 يوليو 2025.
{{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في:|تاریخ رسائی=(help)اسلوب حوالہ: نامعلوم زبان (link)


