جے سیا رام

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
رام سیتا

جے سیا رام (انگریزی: Jai Siya Ram) یا سیا رام ہندی جملہ ہے جس کے معنی سیتا اور رام کی عظمت کے آتے ہیں۔ ماہر سماجیات جین بری مین کے مطابق “زمانہ قدیم سے ملک کے ایک حصہ میں جے سیارام کا استعمال استقبال کے لیے کیا جاتا رہا ہے۔[1]

استعمال[ترمیم]

عبادت[ترمیم]

رام اور سیتا کی عبادت کے وقت جے سیا رام کا جاپ کیا جاتا ہے۔ راماین۔ رام چرت مانس اور سندر کانڈ پڑھتے وقت اکثر اس جملہ کا تذکرہ ہوتا ہے اور اسے استعمال میں لایا جاتا ہے۔ جگجیت سنگھ اور محمد رفیع سمیت کئی گلوکاروں نے جے سیا رام کے نغمے گائے ہیں۔[2][3][4][5][6] کئی علاقائی زبانوں میں بھی اس جملہ پر نغمے بنائے اور گائے گئے ہیں۔[7] کنبھ میلہ اور دیگر مذہبی ہجوم میں جے سیا رام کا نعرہ بہت عام کی بات ہے۔[8][9]

سیاست[ترمیم]

5 اگست 2020ء کو وزیر اعظم بھارت نریندر مودی نے رام مندر کی سنگ بنیاد کا آغاز اسی نعرہ سے کیا تھا۔[10][11][12] اسی پر بس نہیں بلکہ انہوں نے تمام حاضرین کو اس نعرہ کو لگانے کو کہا تھا۔[13]

پرینکا گاندھی نے بھی ایودھیا میں رام مندر کے سنگ بنیاد کا جشن مناتے ہوئے جے سیا رام لکھ کر ٹویٹ کیا تھا۔[14]

دیگر استعمال[ترمیم]

وشو ہندو پریشد نے 1992ء میں عدالت عظمی میں جے سیا رام کا نعرہ لگایا تھا۔[15]

بھارتیہ جنتا پارٹی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ارکان کسی کا استقبال کرنے کے لیے یہ جملہ کہتے ہیں۔

1990ء کی دہائی میں جےپور فسادات میں خود ہو ہندو ثابت کرنے کے لیے یہ نعرہ لگایا کرتے تھے۔[16]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. لوا خطا ماڈیول:Citation/CS1/Utilities میں 38 سطر پر: bad argument #1 to 'ipairs' (table expected, got nil)۔
  2. https://www.youtube.com/watch?v=0P9_6pWqW10
  3. "6.1 Many Ramayanas: text and tradition – The Ramayan". Coursera (بزبان انگریزی). اخذ شدہ بتاریخ 15 اگست 2020. 
  4. "Jai Siya Ram by Jagjit Singh". Apple Music (بزبان انگریزی). اخذ شدہ بتاریخ 14 اگست 2020. 
  5. "Making Hinduism a monopoly business: Why Shiv Sena is wrong to prevent Nawazuddin Siddiqui's Ramlila performance". Times of India Blog (بزبان انگریزی). 2016-10-08. اخذ شدہ بتاریخ 15 اگست 2020. 
  6. لوا خطا ماڈیول:Citation/CS1/Utilities میں 38 سطر پر: bad argument #1 to 'ipairs' (table expected, got nil)۔
  7. لوا خطا ماڈیول:Citation/CS1/Utilities میں 38 سطر پر: bad argument #1 to 'ipairs' (table expected, got nil)۔
  8. "Chants of 'Jai Shree Ram' fill air as sadhus مارچ for holy dip". The Indian Express (بزبان انگریزی). 2015-08-30. اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2020. [مردہ ربط]
  9. Balajiwale، Vaishali (2015-09-14). "More than 25 lakh devotees take second Shahi Snan at Nashik Kumbh Mela". DNA India (بزبان انگریزی). اخذ شدہ بتاریخ 14 اگست 2020. 
  10. "From Laos to Lanka, Ram is everywhere: PM Modi in Ayodhya". India Today (بزبان انگریزی). 5 اگست 2020. اخذ شدہ بتاریخ 05 اگست 2020. 
  11. "'Jai Siyaram' call resonating throughout the world: PM Narendra Modi". The Times of India (بزبان انگریزی). 5 اگست 2020. اخذ شدہ بتاریخ 05 اگست 2020. 
  12. "Long wait ends today: PM chants 'Jai Siya Ram' in Ayodhya". Punjab News Express. 5 اگست 2020. 21 اگست 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 05 اگست 2020. 
  13. "Ram Mandir Live Bhumi Pujan Updates: Ram Mandir will become the modern symbol of our traditions, says PM Modi". The Financial Express (بزبان انگریزی). 2020-08-05. اخذ شدہ بتاریخ 05 اگست 2020. 
  14. Khan، Fatima (2020-08-04). "'Ram belongs to everyone' — Priyanka Gandhi endorses Ram Mandir bhoomi pujan in Ayodhya". ThePrint (بزبان انگریزی). اخذ شدہ بتاریخ 05 اگست 2020. 
  15. Gehlot، N. S. (1993). "16: Agony and Ecstasy in Ayodhya Tangle: Implications of the Revival of the Ram Temple Issue". In Gehlot، N. S. Politics of Communalism and Secularism: Keeping Indians Divided. Deep & Deep Publications. صفحہ 216. ISBN 978-81-7100-497-3. 
  16. Mayaram، Shail (1993). "Communal Violence in Jaipur". Economic and Political Weekly. 28 (46/47): 2530, 2532, 2536, 2537. ISSN 0012-9976.