حاجی حبیب اللہ حصاری بخاری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

حاجی حبیب اللہ حصاری بخاری خواجہ محمد معصوم کے نامور خلیفہ تھے۔ آپ حصول نسبت کے لیے مدتوں سرہند شریف میں مقیم رہے۔

وسطی ایشیا کے وہ احباب جو خواجہ محمد معصوم سے غائبانہ عقیدت رکھتے تھے، مسلسل استدعا کر رہے تھے کہ آپ اپنا کوئی خلیفہ ان دیار میں بھیجیں تو آپ نے انھیں خلافت دے کر بخارا میں متعین کیا جہاں ان سے فیض حاصل کرنے والوں کی اتنی کثرت تھی کہ خواجگان نقشبندیہ کی اولاد نے بھی ان سے روحانی فیض پایا۔ آپ خود موسس طریقہ نقشبندیہ خواجہ بہاؤ الدین نقشبند بخاری کے خلیفہ مولانا یعقوب چرخی کی اولاد میں سے تھے۔

بلخ و بخارا کا حاکم سبحان قلی بن نذر محمد خان(680ھ - 1702ء) بھی آپ کا مرید تھا۔

حاجی حبیب اللہ حصاری بخاری کے نام خواجہ محمد معصوم، خواجہ عبیداللہ مروج الشریعت، محمد نقشبند ثانی حجتہ اللہ کے کئی مکتوبات ہیں۔

خواجہ محمد معصوم نے جب معروف شیخ طریقت شیخ مراد شامی کو خلافت دے کر شام کی طرف روانہ کیا تو انھیں چند دن آپ کی خدمت میں رہنے کا حکم ارشاد فرمایا۔

حاجی حبیب اللہ حصاری بخاری نے چار سو اصحاب کو مرتبہ کمال و تکمیل پر پہنچا کر خلافت سے سرفراز کیا جنھوں نے نہ صرف وسطی ایشیا بلکہ عالم اسلام میں جا کر دعوت و ارشاد کے فرائض انجام دیے۔[1]

حاجی حبیب اللہ حصاری بخاری مکتوبات امام ربانی اور مکتوبات معصومیہ کے درس و تدریس کا ایسا اہتمام فرماتے کہ پورے ہندوستان میں اس کی مثال ممکن نہیں۔[2]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. مقامات معصومی، خواجہ صفر احمد معصومی
  2. مقامات معصومی، خواجہ صفر احمد معصومی ص6