حسن کافی اقحصاری
حسن کافی اقحصاری | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1544ء[1][2] |
وفات | 9 اکتوبر 1615ء (70–71 سال) |
شہریت | سلطنت عثمانیہ |
عملی زندگی | |
پیشہ | النشاط |
پیشہ ورانہ زبان | بوسنیائی زبان |
شعبۂ عمل | سائنس[3] |
درستی - ترمیم |
حسن کافی اقحصاری | |
---|---|
پیدائش | نومبر/دسمبر 1544ء[4] پروساک، ایالت بوسنیا ، سلطنت عثمانیہ |
وفات | 9 اکتوبر 1615[5] پروساک، ایالتِ بوسنیا ، سلطنت عثمانیہ | (عمر 70 سال)
زبان | بوسنی زبان، عثمانی ترکی زبان |
حسن کافی پروساک (سنہ پیدائش نومبر/دسمبر 1544ء -سنہ وفات 9 اکتوبر 1615ء)ایک بوسنیائی حنفی عالم، فلسفی، مورخ، مصنف، شاعر، ماتریدی ماہر الہیات، ماہر فلکیات اور قاضی بھی تھے۔ جنھوں نے بوسنیا اور استنبول میں تعلیم حاصل کی۔[6] [7]
آپ کو 16ویں اور 17ویں صدی کے اوائل میں علاقے کی سائنسی، ثقافتی اور فکری زندگی کی سب سے اہم شخصیت کے ساتھ ساتھ بوسنیائی مفکرین میں سے ایک سمجھے جاتے ہیں۔[8]
پیدائش[ترمیم]
آپ 1544ء میں پروساک میں پیدا ہوئے اور استنبول میں تعلیم حاصل کی اور 1583ء سے وہ پروساک کے قاضی مقرر ہوئے تھے۔ [9] [10]
کام[ترمیم]
دنیا کی تنظیم پر حکمت کی بنیاد ان کے سترہ کاموں میں سب سے زیادہ نمایاں ہے۔ اس کام میں، پروساک اس وقت سلطنت عثمانیہ کے اہم مسائل سے نمٹتا ہے اور اس مطالعہ کا مقصد یہ تھا: "حکمرانوں کی مدد کرنا، وزیروں کی رہنمائی کرنا، عقلمندوں کے لیے ایک نمونہ بننا اور غریبوں کی مدد کرنا۔" [11]
پس منظر[ترمیم]
پروساک کا تعلق بوسنیا کے قصبے ڈونجی وکوف کے قریب پروساک گاؤں سے تھا۔استنبول منتقل ہونے سے پہلے آپ نے پروساک کے ابتدائی اسکول میں تعلیم حاصل کی جہاں آپ نے نو سال تک تعلیم حاصل کی۔پھر وہ 1575ء میں اپنے آبائی شہر واپس آئے۔
حج[ترمیم]
وہ 1591ء میں حج پر مکہ گئے اور حج مکمل کی۔
مزید دیکھو[ترمیم]
- مصطفی ایجوبوویچ
- دامت ابراہیم پاشا
- سوکولو محمد پاشا
- حنفیوں کی فہرست
- مسلم الہیات کی فہرست
- اشعری اور ماتریدیوں کی فہرست
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ سی ای آر ایل - آئی ڈی: https://data.cerl.org/thesaurus/cnp00556215 — بنام: Hasan Kafija Pruščak
- ↑ Diamond Catalogue ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/3880 — بنام: Ḥasan Kāfī ibn Ṭarḫān al-Aqḥiṣārī
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=js20191034047 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 نومبر 2022
- ↑ "Islamic Studies; page 275"۔ 2002۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2014
- ↑ Amir Ljubović، Sulejman Grozdanić (1995)۔ "Prozna književnost Bosne i Hercegovine na orijentalnim jezicima; pages 25, 65 & 72"۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2014
- ↑ Mario Katic, Tomislav Klarin, Mike McDonald (2014)۔ Pilgrimage and Sacred Places in Southeast Europe: History, Religious Tourism and Contemporary Trends۔ LIT Verlag۔ صفحہ: 119۔ ISBN 9783643905048
- ↑ Stefanie Brinkmann (2009)۔ From Codicology to Technology: Islamic Manuscripts and Their Place in Scholarship; page 178۔ ISBN 9783865961716۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2014
- ↑ Mario Katic, Tomislav Klarin, Mike McDonald (2014)۔ Pilgrimage and Sacred Places in Southeast Europe: History, Religious Tourism and Contemporary Trends۔ LIT Verlag۔ صفحہ: 119۔ ISBN 9783643905048
- ↑ Mario Katic, Tomislav Klarin, Mike McDonald (2014)۔ Pilgrimage and Sacred Places in Southeast Europe: History, Religious Tourism and Contemporary Trends۔ LIT Verlag۔ صفحہ: 119۔ ISBN 9783643905048
- ↑ Amir Ljubović (2008)۔ The Works in Logic by Bosniac Authors in Arabic; page 27۔ ISBN 978-9004168565۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2014
- ↑ Mario Katic, Tomislav Klarin, Mike McDonald (2014)۔ Pilgrimage and Sacred Places in Southeast Europe: History, Religious Tourism and Contemporary Trends۔ LIT Verlag۔ صفحہ: 119۔ ISBN 9783643905048