مندرجات کا رخ کریں

حسین سلامی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حسین سلامی
(فارسی میں: حسین سلامی ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1960ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
گلپایگان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 13 جون 2025ء (64–65 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تہران   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات ہوائی حملہ   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قاتل اسرائیلی فضائیہ   ویکی ڈیٹا پر (P157) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات قتل   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پہلوی ایران (1960–1979)
ایران (1979–2025)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
مصطفی سلامی   ویکی ڈیٹا پر (P3373) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
کمانڈر پاسداران انقلاب اسلامی   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
21 اپریل 2019  – 13 جون 2025 
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ علم و صنعت ایران   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد ایم اے   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فوجی افسر ،  سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان فارسی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان فارسی ،  انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
وفاداری ایران   ویکی ڈیٹا پر (P945) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شاخ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی   ویکی ڈیٹا پر (P241) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عہدہ میجر جنرل [2]  ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لڑائیاں اور جنگیں ایران عراق جنگ   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حسین سلامی (1960ء – 13 جون 2025ء) ایران کے ایک اعلیٰ فوجی افسر تھے جو پاسدارانِ انقلاب اسلامی کے سپہ سالارِ اعلیٰ (کمانڈر ان چیف) کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔

ان کا تعلق ایرانی شہر گلپایگان سے تھا۔ وہ ایرانعراق جنگ کے دوران میں جب وہ ایک طالب علم تھے، پاسدارانِ انقلاب میں شامل ہوئے اور رفتہ رفتہ ترقی پا کر نائب کماندار کے عہدے تک پہنچے۔ 21 اپریل 2019ء کو ایران کے رہبرِ معظم علی خامنہ‌ ای نے انھیں سپاہ پاسداران کا نیا کماندار ان چیف مقرر کیا اور انھوں نے میجر جنرل محمد علی جعفری کی جگہ سنبھالی۔

حسین سلامی پاسداران کے ان کمانداروں میں ممتاز سمجھے جاتے تھے جو امریکا، اسرائیل اور سعودی عرب کے خلاف سخت اور جارحانہ بیانات کے لیے مشہور تھے۔ محقق مہدی خلجی کے مطابق وہ ایران کی میزائل طاقت کو فروغ دینے، اقتصادی پابندیوں کو چالاکی سے چکمہ دینے اور خطے میں ایران کی جارحانہ حکمتِ عملی کو برقرار رکھنے جیسے امور میں خاص مہارت رکھتے تھے۔

13 جون 2025ء کو وہ ایک اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک ہوئے۔

سوانح

[ترمیم]

ابتدائی حالات اور تعلیم

[ترمیم]

جنرل حسین سلامی 1960ء میں اصفہان کے شہر گلپایگان میں پیدا ہوئے۔ 1978ء میں انھوں نے میکانیکی انجنئیرنگ کے شعبے سے وابستگی اختیار کرتے ہوئے جامعہ علم و صنعت ایران میں داخلہ لیا۔

عسکری خدمات

[ترمیم]

1980ء میں جب ایران عراق جنگ شروع ہوئی تو تقریباً ایک سال بعد ہی 1981ء میں انھوں نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی میں شمولیت اختیار کرلی اور عراق مخالف محاذوں میں شامل رہے۔ ایران عراق جنگ کے اختتام کے بعد وہ دوبارہ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے لیے واپس جامعہ علم و صنعت ایران آگئے اور یہیں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی جس کا شعبہ خاص دفاعی انتظامیہ تھا۔ اُن کی وجہ شہرت سعودی عرب، اسرائیل اور ریاستہائے متحدہ امریکہ مخالف بیانات ہوتے ہیں جو اُن کے سربراہِ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی حیثیت سے دار الحکومت تہران سے جاری ہوتے ہیں۔

ذمہ داریاں

[ترمیم]

آئی آر جی سی یونیورسٹی آف کمانڈ اینڈ اسٹاف کے کمانڈر (1992ء–1997ء)

آپریشنز نائب IRGC جوائنٹ اسٹاف (1997–2005)

IRGC ایئر فورس کے کمانڈر (2005ء - اکتوبر 2009ء)

سپریم نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کا تعلیمی عملہ

اسلامی انقلابی گارڈ کور کے نائب کمانڈر (2009ء–2019ء)

آئی آر جی سی (2019ء) کے کمانڈر انچیف: 21 اپریل 2019ء کو، علی خامنہ ای نے حسین سلامی کو اسلامی انقلابی گارڈز کور کا نیا کمانڈر انچیف مقرر کیا۔

پابندیاں

[ترمیم]

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1747 کے مطابق، مارچ 2007ء کو ایرانی فرد حسین سلامی پر پابندیاں عائد کی گئیں۔

8 اپریل 2019 کو، امریکا نے اسلامی انقلابی گارڈ کور اور تنظیموں، کمپنیوں اور ان سے وابستہ افراد پر اقتصادی اور سفری پابندیاں عائد کیں۔ اس واقعے کے بعد، سلامی کو آئی آر جی سی کے نئے کمانڈر کے طور پر پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔ اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاھو نے فوری طور پر ٹویٹر پر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔ سلامی نے کہا، آئی آر جی سی کو فخر ہے کہ واشنگٹن نے ان کا نام ایک دہشت گرد گروہ کے طور پر رکھا ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. تاریخ اشاعت: 13 جون 2025 — اخبار تایید نشده از شهادت سردار سلامی حکایت دارد — اخذ شدہ بتاریخ: 13 جون 2025
  2. ناشر: نیو یارک ٹائمزIran’s Supreme Leader Replaces Head of Revolutionary Guards — اخذ شدہ بتاریخ: 13 جون 2025