حفیظ تائب

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حفیظ تائب
لقبنعت گو اور شاعر
ذاتی
پیدائش14فروی 1931ء
وفات13,جون 2004ء
مذہباسلام
مرتبہ
دورجدید دور

حفیظ تائب عربی، فارسی، اُردو اور پنجابی زبان کے معروف نعت گو شاعر ہیں۔

تعارف[ترمیم]

آپ کا اصل نام عبد الحفیظ ہے۔ قلمی نام حفیظ تائب والد کا نام حاجی چراغ دین تھامشہور نعت گو شاعر، مجدد نعت کے لقب سے پہچانے جاتے ہیں

ولادت[ترمیم]

حفیظ تائب 14 فروری 1931ء کو پشاور میں پیدا ہوئے۔

آبائی وطن[ترمیم]

آپ کا آبائی وطن احمد نگر ضلع گوجرانوالہ ہے۔

تعلیمی خدمات[ترمیم]

1974ء میں آپ نے جامعہ پنجاب سے ایم اے (پنجابی) کیا اور 1976 تا 1993 جامعہ پنجاب اورئینٹل کالج میں تدریس کرتے رہے۔

حوالہ نعت[ترمیم]

ان کا شمار پاکستان میں نعت گوئی کو فروغ دینے والے بانی شعرا میں ہوتا ہے۔ انھیں نعت کے ایک اعلیٰ پایہ کے محقق اور تنقید نگار کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔ فروغ نعت کے لیے ان کی خدمات کے اعتراف میں انھیں تمغا حسن کارکردگی دیا گیا اس کے علاوہ انھیں نقوش ایوارڈ، آدم جی ایوارڈ، ہمدرد فاؤنڈیشن ایوارڈ سمیت کئی ایوارڈ دیے گئے۔ وہ جامعہ پنجاب کے شعبہ پنجابی میں بھی بطور پروفیسر خدمات انجام دیتے رہے۔

وفات[ترمیم]

کینسر کی عارضے کی وجہ سے لاہور (پنجاب) - پاکستان میں 13 جون 2004ء کو انتقال ہوا۔

تصانیف[ترمیم]

آپ کی تصنیف کردہ کتب کی فہرست

صلو علیہ و آلہ، اردو مجموعہ نعت[ترمیم]

صلو علیہ وآلہ 1978 میں شائع ہوئی اور اس کو آدم جی ادبی ایوارڈ بھی دیا گیا۔ اس کا تجزیہ ڈاکٹر سید عبد اللہ، مقدمہ ڈاکٹر غلام مصطفی خاں اور فلیپ احسان دانش، احمد ندیم قاسمی، ڈاکٹر وحید قریشی، مولانا محمد بخش مسلم، سید نذیر نیازی، میرزا ادیب، حافظ محمد افضل فقیر، حافظ مظہر الدین مظہر اور حافظ لدھیانوی نے لکھا ہے۔

سک متراں دی، پنجابی مجموعہ نعت[ترمیم]

سک متراں دی، 1978 میں شائع ہوئی اور اسے پاکستان رائٹرز گلڈ ایوارڈ دیا گیا۔

وسلموا تسلیما، اردو مجموعہ نعت[ترمیم]

وسلموا تسلیما 1990 میں طبع ہوئی اور اس کتاب کو تصنیف کرنے پر وزارت مذہبی امور پاکستان کی طرف حفیظ تائب کو صدراتی ایوارڈ دیا گیا۔