حمد اللہ مستوفی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حمد اللہ مستوفی
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1281ء[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قزوین[1]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1339ء (57–58 سال)[2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قزوین[1]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ایران  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ جغرافیہ دان،  شاعر،  مورخ،  مصنف  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان فارسی[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں تاریخ گزیدہ[1]  ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ایران، قزوین میں حمداللہ مستوفی کی آخری آرامگاہ

حمداللہ یا حمد بن تاج‌الدین ابی‌بکر بن حمد بن نصر مستوفی قزوینی فارسی کے نامور دانشور، شاعر، جغرافیہ دان، مورخ اور مصنف تھے۔

تصانیف[ترمیم]

انھوں نے آٹھویں صدی ہجری میں بہت سی معروف کتب تحریر کیں جن میں ظفر نامہ، نزہت القلوب اور تاریخ گزیدہ قابل ذکر ہیں۔

ایلخانی حکومت کے اثرات[ترمیم]

انھوں نے تبریز کے بارے میں لکھاہے کہ منگولوں کے حملے اور حکومت سے قبل یہاں کے لوگ پہلوی فارسی بولاکرتے تھے مگر منگولوں کے دور حکومت میں آذری ترکی زبان بھی بولی جانے لگی جبکہ یہاں کے لوگوں کے لہجے و انداز بھی مختلف تھے۔

مزار[ترمیم]

ان کا مزار قزوین شہر کے مشرق میں واقع ہے۔ ان کے مزار کو گنبد دراز بھی کہاجاتاہے۔ خاص اور انوکھے تعمیراتی انداز میں اس عمارت/مزار کو تعمیر کیاگیاہے جس میں ایک گنبد بھی واقع ہے۔گنبد کا مخروطی حصہ فیروزی رنگ کاہے۔ کتبوں اور پتھرو کی دیواروں پر صاحب مزار کے بارے میں تحریر کیاگیاہے۔ اس عمارت کے اندر متعدد تاریخی آثار موجود ہیں۔

حوالہ جات[ترمیم]

حمداللہ مستوفی کے مزار/مقبرہ کاتعارفآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ urdumovies.net (Error: unknown archive URL)