مندرجات کا رخ کریں

حکایات ایسوپ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

حکایاتِ ایسوپ یا ایسوپیکا ان حکایات کا مجموعہ ہے جنھیں ایسوپ کے ساتھ منسوب کیا جاتا ہے۔ ایسوپ قدیم یونان میں 620 قبل مسیح سے 564 قبل مسیح کے درمیان زندہ رہنے والے غلام اور قصہ گو تھے۔ ان حکایات کی اصل مختلف اور غیر واضح ہے لیکن ان سے منسوب کہانیاں مختلف ذرائع سے گذر کر آج تک پہنچی ہیں اور آج بھی مختلف لہجوں اور اسالیب میں عوامی اور ادبی دونوں سطحوں پر نئی تشریحات کے ساتھ پیش کی جاتی ہیں۔

یہ حکایات ابتدا میں زبانی روایات کا حصہ تھیں اور ایسوپ کی وفات کے تقریباً تین صدی بعد پہلی مرتبہ جمع کی گئیں۔ اُس وقت تک ان کے ساتھ کئی دوسری کہانیاں، لطیفے اور امثال بھی منسوب ہونے لگے تھے حالانکہ ان میں سے کچھ مواد ایسوپ سے پہلے کا تھا یا یونانی ثقافتی دائرے کے باہر سے آیا تھا۔ یہ عمل آج تک جاری ہے؛ بعض حکایات قرونِ وسطیٰ کے آخر سے پہلے کہیں درج نہیں ہوئیں جبکہ کچھ یورپ کے باہر سے داخل ہوئیں۔ یہاں تک کہ آج بھی ایسوپ کے مجموعے میں نئی کہانیاں شامل کی جا رہی ہیں خواہ وہ نسبتاً نئی تخلیقات ہوں یا معلوم مصنفین کی لکھی ہوئی ہوں۔

لاطینی اور یونانی مخطوطات ان کے فروغ کا بنیادی ذریعہ بنے لیکن بعد میں یورپی عوامی زبانوں میں منظوم شکلوں نے بھی اپنا راستہ بنایا۔ جب طباعت کا آغاز ہوا تو ایسوپ کی حکایات مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی ابتدائی کتابوں میں شمار ہوئیں۔ بعد کے مجموعوں، تراجم اور اقتباسات کے ذریعے ایسوپ کی شہرت بطور حکایت گو دنیا بھر میں پھیل گئی۔

ابتدائی طور پر یہ حکایات بڑوں کے لیے تھیں اور ان میں مذہبی، سماجی اور سیاسی موضوعات شامل تھے۔ انھیں اخلاقی رہنمائی کے طور پر بھی استعمال کیا گیا اور نشاۃ ثانیہ کے دور سے بچوں کی تعلیم میں خاص طور پر اپنایا جانے لگا۔ ان کا اخلاقی پہلو بڑوں کے لیے بھی مجسمہ سازی، مصوری اور دیگر تصویری ذرائع کے ساتھ ساتھ ڈراموں اور گیتوں میں ڈھال کر مضبوط کیا گیا۔ وقت کے ساتھ ساتھ ان حکایات کی معنوی تشریحات اور ان پر زور دینے کے زاویے بھی بدلتے رہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]