حکم وضعی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

حکم وضعی وہ اسباب، شرائط اور رکاوٹیں جن کو شارع نے وضع کیا ہے، جن کی موجودگی میں احکام شریعت نفی یا اثبات کے اعتبار سے پہچانے جاتے ہیں۔
حکم وضعی ایسے حکم کو کہتے ہیں جس میں ایک کام کو دوسرے کے لیے بطور شرط یا سبب یا مانع مان لینے کا یا اس کوصحیح یا فاسد سمجھنے کا یا عزیمت یا رخصت مان لینے کا۔ یعنی اس حکم میں کسی امر فعل کی حیثیت کا تعین از طرف شارع ہوتا ہے کہ یہ چیز شرط ہے یا سبب ہے وغیرہ اور اس کو وضعی اس لیے کہا جا تا ہے کہ اس میں امور کو اس طرح وضع کرنے ( رکھنے )کا حکم ہوتا ہے کہ وہ ایک دوسرے سے مربوط ہوں اور ان کا تعلق ایک خاص نوعیت کا ہو۔ جیسے سبب کا تعلق مسبب سے اور شرط کا تعلق مشروط سے ہوتا ہے ( مثلا وضو شرط ہے نماز کی تو وضو کی حیثیت شرط ہونے کا تعین حکم وضعی ہے اور نماز سے وضو کا ایک تعلق اس حکم کے تحت ہے تو حکم وضعی ہے۔[1]


حوالہ جات[ترمیم]

  1. الفقہ الاسلامی وادلتہ، جلد اول صفحہ 68 ڈاکٹر وہبۃ الزحیلی، دار الاشاعت اردو بازار کراچی