حیدر علی خان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حیدر علی خان
Parliamentary Secretary in Anti-Corruption Establishment and Provincial Inspection Team
آغاز منصب
24 مارچ 2015ء
رکن خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی
آغاز منصب
اپریل 2014
مدت منصب
2008 – 2013
معلومات شخصیت
پیدائش 17 مارچ 1964ء (60 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سوات  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان تحریک انصاف  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
تعليم ایم بی بی ایس
مادر علمی ایبٹ آباد پبلک سکول  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حیدر علی خان (پشتو: ډاکټر حيدر على خان‎;17 مارچ 1964) ضلع سوات سے تعلق رکھنے والے ایک پاکستانی سیاست دان ہیں، جو اس وقت خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی کے رکن ہیں، ان کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے۔ اس سے قبل یہ صدر[2] اور رکن کمیٹی تھے۔[3]

تعلیم[ترمیم]

حیدر علی نے ایم بی بی ایس خیبر میڈیکل کالج سے کیا اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں 5 سال تک نیورو سرجن رہے۔ حیدر علی پشاور بورڈ سے اول آئے تھے، ان کے دور میں پورے صوبے میں ایک ہی امتحانی بورڈ قائم تھا۔[1][4]۔

سیاست[ترمیم]

حیدر علی خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی کے 2008ء تا 2013ء تک عوامی نیشنل پارٹی کے ٹکٹ پر منتخب رکن رہے اور اس کے بعد یہ پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہو گئے[5]۔ دوبارہ یہ اس وقت رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے جب الیکشن کمیشن نے پی کے-86 (سوات-7) میں پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن قاموس خان کو جعلی سند کی وجہ سے نا اہل قرار دیا اور ضمنی انتخابات کروائے، حیدر علی نے اس بار پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر سے کھڑے ہوئے تھے۔[6]۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب "Dr. Haider Ali Khan"۔ www.pakp.gov.pk۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 دسمبر 2017 
  2. "Steering Committee on Friends of Scotland"۔ www.pakp.gov.pk۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 دسمبر 2017 
  3. "Steering Committee on Capacity Building Abroad"۔ www.pakp.gov.pk۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 دسمبر 2017 
  4. "Swat Politician Haider Ali Khan"۔ www.awamipolitics.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 دسمبر 2017 
  5. Bureau Report (15 فروری 2014)۔ "Former ANP lawmaker to join PTI"۔ www.dawn.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 دسمبر 2017 
  6. Jamal ud Din (25 اپریل 2014)۔ "PTI wins provincial assembly seat vacated by PML-N"۔ www.dawn.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 دسمبر 2017