"رانا بھگوان داس" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 26: سطر 26:


== پیشۂ قانون اور عدلیہ ==
== پیشۂ قانون اور عدلیہ ==
رانا 1965ء میں بار میں شامل ہوئے۔ محض سال کی پریکٹس کے بعد 1967 میں عدلیہ کا حصہ بنے، کئی سال سیشن جج کے طور پر فرائض انجام دیے۔ ءمیں سندھ ہائیکورٹ کے جج بنے اور2000 ءمیں سپریم کورٹ کے جج تعینات ہوئے ۔9 مارچ 2007 ءکو جسٹس افتخار چوہدری کی معزولی کے بعد جسٹس رانا بھگوان داس کو [[پرویز مشرف]] نے قائم مقام چیف جسٹس تعینات کیا۔ اس دوران بھگوان داس پاکستان میں موجود نہیں تھے۔ رانا بھگوان داس بھی ان دادگستروں میں شامل تھے جنہوں نے عبوری آئینی حکم کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کیا۔ اٹھانے سے انکار پر دیگر ججوں کی طرح انہیں بھی گھر میں نظر بند کر دیاگیا ۔2007 میں برطرفی کے نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہوئے جسٹس رانا بھگوان داس نے کہا تھا کہ تمام برطرف جج آئین کی بحالی کے ساتھ ہی عہدوں پر واپس آ جائیں گے۔ جسٹس رانا بھگوان داس 65 سال کی عمر میں عہدے سے وظیفہ حسن خدمت پر سبک دوش ہو گئے۔ نومبر 2009 ءسے دسمبر 2012 ءتک جسٹس رانا بھگوان داس فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین بھی رہے۔ نومبر 2014ءمیں جسٹس رانا بھگوان داس کو چیف الیکشن کمشنر مقرر کرنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے اعتماد کا اظہار کیا تھا لیکن رانا بھگوان داس نے عہدہ سنبھالنے سے معذرت پیش کی۔ جسٹس رانا بھگوان داس اعلی عدلیہ میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے پہلے جج تھے، وہ انتہائی اچھی شہرت کے حامل تھے اور اپنے پوری خدمت کے دوران ہمیشہ غیر متنازع ثابت ہوئے۔<ref>{{cite web|url= http://www.nawaiwaqt.com.pk/mazamine/24-Feb-2015/آہ-رانا-بھگوان-داس|title= آہ رانا بھگوان داس|date= February 24, 2015|newspaper= نوائے وقت|archiveurl= https://web.archive.org/web/20181225130404/https://www.nawaiwaqt.com.pk/mazamine/24-Feb-2015/%D8%A2%DB%81-%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%A7-%D8%A8%DA%BE%DA%AF%D9%88%D8%A7%D9%86-%D8%AF%D8%A7%D8%B3|archivedate= 2018-12-25|access-date= 2020-09-17|url-status= live}}</ref>
رانا 1965ء میں بار میں شامل ہوئے۔ محض سال کی پریکٹس کے بعد 1967 میں عدلیہ کا حصہ بنے، کئی سال سیشن جج کے طور پر فرائض انجام دیے۔ ءمیں سندھ ہائیکورٹ کے جج بنے اور2000 ءمیں سپریم کورٹ کے جج تعینات ہوئے ۔9 مارچ 2007 ءکو جسٹس افتخار چوہدری کی معزولی کے بعد جسٹس رانا بھگوان داس کو [[پرویز مشرف]] نے قائم مقام چیف جسٹس تعینات کیا۔ اس دوران بھگوان داس پاکستان میں موجود نہیں تھے۔ رانا بھگوان داس بھی ان دادگستروں میں شامل تھے جنہوں نے عبوری آئینی حکم کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کیا۔ اٹھانے سے انکار پر دیگر ججوں کی طرح انہیں بھی گھر میں نظر بند کر دیاگیا ۔2007 میں برطرفی کے نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہوئے جسٹس رانا بھگوان داس نے کہا تھا کہ تمام برطرف جج آئین کی بحالی کے ساتھ ہی عہدوں پر واپس آ جائیں گے۔ جسٹس رانا بھگوان داس 65 سال کی عمر میں عہدے سے وظیفہ حسن خدمت پر سبک دوش ہو گئے۔ نومبر 2009 ءسے دسمبر 2012 ءتک جسٹس رانا بھگوان داس فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین بھی رہے۔ نومبر 2014ءمیں جسٹس رانا بھگوان داس کو چیف الیکشن کمشنر مقرر کرنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے اعتماد کا اظہار کیا تھا لیکن رانا بھگوان داس نے عہدہ سنبھالنے سے معذرت پیش کی۔ جسٹس رانا بھگوان داس اعلی عدلیہ میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے پہلے جج تھے، وہ انتہائی اچھی شہرت کے حامل تھے اور اپنے پوری خدمت کے دوران ہمیشہ غیر متنازع ثابت ہوئے۔<ref>{{cite web|url= http://www.nawaiwaqt.com.pk/mazamine/24-Feb-2015/آہ-رانا-بھگوان-داس|title= آہ رانا بھگوان داس|date= February 24, 2015|newspaper= نوائے وقت|archiveurl= https://web.archive.org/web/20181225130404/https://www.nawaiwaqt.com.pk/mazamine/24-Feb-2015/%D8%A2%DB%81-%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%A7-%D8%A8%DA%BE%DA%AF%D9%88%D8%A7%D9%86-%D8%AF%D8%A7%D8%B3|archivedate= 2018-12-25|access-date= 2020-09-17|url-status= dead}}</ref>


== انتقال ==
== انتقال ==

نسخہ بمطابق 10:30، 19 ستمبر 2020ء

رانا بھگوان داس

نگران منصف اعظم عدالت عظمی
مدت منصب
4 فروری 2000 – 19 دسمبر 2008
جسٹس جاوید اقبال
منصف اعظم افتخار محمد چودھری
جسٹس عدالت عالیہ سندھ
مدت منصب
1994 – 3 فروری 2000
معلومات شخصیت
پیدائش 20 دسمبر 1942ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 23 فروری 2015ء (73 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب ہندو
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ سندھ   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ منصف ،  وکیل   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

رانا بھگوان داس 20 دسمبر 1942ء کو نصیر آباد، ضلع قمبر شہداد کوٹ، سندھ میں ہندو گھرانے میں پیدا ہوئے۔ وہ عدالت عظمی پاکستان کے نگران منصف اعلی رہ چکے ہیں۔

تعلیم

رانا نے قانون کے ساتھ اسلامیات میں ماسٹرز کیا۔

پیشۂ قانون اور عدلیہ

رانا 1965ء میں بار میں شامل ہوئے۔ محض سال کی پریکٹس کے بعد 1967 میں عدلیہ کا حصہ بنے، کئی سال سیشن جج کے طور پر فرائض انجام دیے۔ ءمیں سندھ ہائیکورٹ کے جج بنے اور2000 ءمیں سپریم کورٹ کے جج تعینات ہوئے ۔9 مارچ 2007 ءکو جسٹس افتخار چوہدری کی معزولی کے بعد جسٹس رانا بھگوان داس کو پرویز مشرف نے قائم مقام چیف جسٹس تعینات کیا۔ اس دوران بھگوان داس پاکستان میں موجود نہیں تھے۔ رانا بھگوان داس بھی ان دادگستروں میں شامل تھے جنہوں نے عبوری آئینی حکم کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کیا۔ اٹھانے سے انکار پر دیگر ججوں کی طرح انہیں بھی گھر میں نظر بند کر دیاگیا ۔2007 میں برطرفی کے نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہوئے جسٹس رانا بھگوان داس نے کہا تھا کہ تمام برطرف جج آئین کی بحالی کے ساتھ ہی عہدوں پر واپس آ جائیں گے۔ جسٹس رانا بھگوان داس 65 سال کی عمر میں عہدے سے وظیفہ حسن خدمت پر سبک دوش ہو گئے۔ نومبر 2009 ءسے دسمبر 2012 ءتک جسٹس رانا بھگوان داس فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین بھی رہے۔ نومبر 2014ءمیں جسٹس رانا بھگوان داس کو چیف الیکشن کمشنر مقرر کرنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے اعتماد کا اظہار کیا تھا لیکن رانا بھگوان داس نے عہدہ سنبھالنے سے معذرت پیش کی۔ جسٹس رانا بھگوان داس اعلی عدلیہ میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے پہلے جج تھے، وہ انتہائی اچھی شہرت کے حامل تھے اور اپنے پوری خدمت کے دوران ہمیشہ غیر متنازع ثابت ہوئے۔[1]

انتقال

رانا بھگوان داس کا انتقال 23 فروری 2015 ہوا تھا۔

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. "آہ رانا بھگوان داس"۔ نوائے وقت۔ February 24, 2015۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 ستمبر 2020 

بیرونی روابط