اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نظرثانی بتاریخ 07:38، 2 جون 2021ء از Khaatir (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
اسلامک فقہ اکیڈمی، انڈیا
قسماسلامک فقہ اکیڈمی
قیام1989
بانیقاضی مجاہد الاسلام قاسمی
مولانا نعمت اللہ اعظمی
جنرل سیکرٹریخالد سیف اللہ رحمانی
مقامدہلی
ویب سائٹwww.ifa-india.org

اسلامک فقہ اکیڈمی، انڈیا (آئی ایف اے) 1988 میں قائم ہونے والا نئی دہلی کا ایک فقہی ادارہ ہے۔ 1990 میں یہ چیریٹی ٹرسٹ کے طور پر درج رجسٹر تھا۔ قاضی مجاہد الاسلام وفات تک اس کے بانی و صدر رہے۔[1] اکیڈمی ایک درج رجسٹر این جی او ہے، جس کے بعد سے وہ ریسرچ پر مبنی تنظیم کے طور پر کام کررہی ہے۔

خدمات

اس نے "روزۂ رمضان کے دوران طبی علاج"[2]، "جنسی تعلیم"[2]، "مخلوط تعلیم"[1] اور "اعضا کا عطیہ" جیسے اسلامی مذہبی اعمال کے پہلوؤں پر بیانات جاری کیے ہیں۔[3] اس نے متعدد شائع شدہ کاموں کو جاری کیا ہے ، جن میں "موسوعہ فقہیہ، کویت" کا اردو ترجمہ بھی شامل ہے۔[4]:101–2 اکیڈمی کو "حالیہ ترین اور متعدد طریقوں سے ، ہندوستان میں ادارہ جاتی اسلامی اتھارٹی کے دعوے کے بارے میں اب تک کا انتہائی پیچیدہ بیان قرار دیا گیا ہے"۔[4]:103

رکنیت

اس اکیڈمی کی رکنیت میں دار العلوم دیوبند، دار العلوم ندوۃ العلماء اور فرنگی محل لکھنؤ جیسے مدرسوں کے نوجوان فضلا بھی شامل ہیں۔[2] یہ اکیڈمی مشرق وسطی میں اور دیگر اقلیتوں اور علاقوں میں؛ جن میں اقلیتوں کی ایک خاصی آبادی ہے ، جیسے امریکہ اور یورپ کے ساتھ دوسرے تعلیمی اور فقہی اداروں کے ساتھ مربوط ہے۔

حوالہ جات

  1. ^ ا ب "Islamic Fiqh Academy Conference In Mumbai"۔ MEMRI۔ 30 November 2017 
  2. ^ ا ب پ "Sex education is unIslamic, says academy"۔ Hindustan Times۔ 8 April 2008 
  3. Obadah Ghannam (17 June 2015)۔ "Islamic Legal Views on Organ Donation: A View from Fiqh Councils" (PDF) , pages 18, 21.
  4. ^ ا ب Muhammad Qasim Zaman (15 October 2012)۔ Modern Islamic Thought in a Radical Age: Religious Authority and Internal Criticism۔ Cambridge University Press۔ ISBN 978-1-139-57718-2 

بیرونی روابط

سانچہ:Edu-org-stub