محمد تقی عثمانی کی تصانیف کی فہرست

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نظرثانی بتاریخ 02:50، 6 جون 2021ء از Khaatir (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)

تصانیفِ محمد تقی عثمانی جس میں کتابیں ، ترجمہ جات، تبصرے ، پاکستانی مسلم فقیہ اور عالم مفتی محمد تقی عثمانی کے مضامین شامل ہیں۔ عثمانی اسلامی مالیات ، قانون اور اسکالرشپ میں ایک اسنادی حیثیت رکھتے ہیں۔[1]

عثمانی عربی ، انگریزی اور اردو میں 143 سے زیادہ کتابیں لکھ چکے ہیں۔[2] وہ دارالعلوم کراچی کے ماہانہ جریدہ البلاغ کے چیف ایڈیٹر ہیں۔[2] ان کی کتابوں میں تکملہ فتح الملہم، اصول الافتاء و آدابہ ، "این انٹروڈکشن ٹو اسلامک فائنانس ، دی میننگ آف دی نوبل قرآن وِتھ ایکسپلینیٹری نوٹس، اسلام اور جدت پسندی اور ذکر و فکر شامل ہیں۔


عثمانی کی کتابوں کا ایک انبار

عربی خدمات

انگریزی خدمات

  • این انٹروڈکشن ٹو اسلامک فائنانس (ترجمہاسلامی بینکاری کی بنیادیں')[7][8]
  • کوزیس اینڈ ریمڈیز آف دی پریزینٹ فائنینشل کرائسز فروم اسلامک پرسپیکٹو (ترجمہموجودہ عالمی معاشی بحران اور اسلامی تعلیمات)
  • کنٹیمپرری فتاوٰی (Contemporary Fatawa)[9]
  • اسلامک منتھس: میرٹس اینڈ پریسپٹس (Islamic Months: Merits and Precepts)
  • دی اتھارٹی آف سنہ (ترجمہحجیت حدیث)[10]
  • The Historic Judgment on Interest Delivered in the Supreme Court of Pakistan (ترجمہسود پر تاریخی فیصلہ)

[11]

  • دی لینگویج آف دی فرائڈے خطبہ (The Language of the Friday Khutbah)
  • دی میننگ آف دی نوبل قرآن وِتھ ایکسپلینٹری نوٹس (The Meanings of the Noble Qur'an with explanatory notes)[12]

اردو خدمات

اکابرِ دیوبند کیا تھے؟، زم زم کتاب ڈپو ، دیوبند کا شائع کردہ ہندوستانی ایڈیشن
  • احکامِ اعتکاف (ترجمہ The rules of Etikāf). ترجمہ الگ سے شائع ہوا ہے۔[13]
  • اکابرِ دیوبند کیا تھے؟ (ترجمہ The Scholars of Deoband Islamic Seminary)[14]
  • درسِ ترمذی[13]
  • فرد کی اصلاح[13]
  • حضرت امیر معاویہ اور تاریخی حقائق
  • حکیم الامت کے سیاسی افکار [15]
  • اصلاحی مجالس[13]
  • اسلام اور جدت پسندی (ترجمہ Islam and Modernism)۔ انگریزی ترجمہ الگ سے شائع ہوا ہے۔[16]
  • اسلام اور سیاستِ حاضرہ (ترجمہ Islam and Contemporary Politics)
  • اسلام اور سیاسی نظریات[17]
  • مآثر حضرت عارفی (ترجمہ Sayings and memories of Abdul Hai Arifi)[14]
  • مغربی ممالک کے جدید فقہی مسائل اور ان کا حل
  • نقوشِ رفتگاں[14]
  • توضیح القرآن یا آسان ترجمۂ قرآن' [18]
  • علوم القرآن،[12] عثمانی نے معارف القرآن کا ایک تعارف لکھا ، جسے انھوں نے الگ کیا اور بعد میں علوم القرآن کے طور پر اس میں ترمیم کی۔ اس کا انگریزی ترجمہ صالح صدیقی نے An Approach to the Quranic Sciences کے طور پر پیش کیا ہے۔[19]
  • تقلید کی شرعی حیثیت (ترجمہ Legal Status of Following a Madhab). ترجمہ الگ سے شائع ہوا ہے۔[13]
  • تقاریرِ ترمذی[13]
  • ذکر و فکر[13]

حوالہ جات

  1. ظل ھما (جنوری۔ جون 2019)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ 3 (1): 197 
  2. ^ ا ب "جسٹس شیخ محمد تقی عثمانی"۔ themuslim500.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جنوری 2021 
  3. ظل هما (جنوری۔ جون 2019)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ 3 (1): 204 
  4. ظل هما (جنوری۔ جون 2019)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ 3 (1): 205–206 
  5. ظل ھما (جنوری۔ جون 2019)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ 3 (1): 201–202 
  6. ظل هما (جنوری۔ جون 2019)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ 3 (1): 202–203 
  7. محی الدین حجار (30 دسمبر 2020)۔ "جائزۂ کتاب: این انٹروڈکشن ٹو اسلامک فائنانس (مفتی محمد تقی عثمانی)"۔ جرنل آف اسلامک فائنانس۔ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ملائیشیا: آئی آئی یو ایم انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک بینکنگ اینڈ فائنانس۔ 9 (2): 155–158۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جنوری 2021 
  8. روڈنی ولسن (جنوری 2003)۔ "این انٹروڈکشن ٹو اسلامک فائنانس (مفتی محمد تقی عثمانی)"۔ جرنل آف اسلامک فائنانس۔ اوکسفرڈ: اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس۔ 14 (1): 95–98۔ JSTOR 26199857۔ PMC 4215605Freely accessible۔ PMID 25368051۔ doi:10.1093/jis/14.1.95 
  9. ظل ھما (جنوری۔ جون 2019)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ 3 (1): 206 
  10. ظل ھما (جنوری۔ جون 2019)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ 3 (1): 202–203 
  11. ظل ھما (جنوری۔ جون 2019)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ 3 (1): 212 
  12. ^ ا ب ظل ھما (جنوری۔ جون 2019)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ 3 (1): 199 
  13. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج ظہر الدین ناوی، زنیدہ محمد مرزوقی (2017)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی اینڈ ہیز اسکالرلی کنٹری بیوشن ٹو دی قرآنک اسٹڈیز"۔ Al-Irsyad: اسلامی اور عصری امور کا جریدہ۔ 2 (1): 97 
  14. ^ ا ب پ ظل ھما (جنوری۔ جون 2019)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ 3 (1): 219–220 
  15. ظل ھما (جنوری۔ جون 2019)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ 3 (1): 214 
  16. John C. Zimmerman (2008)۔ "A Review of: "Mufti Muhammad Taqi Usmani. Islam and Modernism,""۔ Terrorism and Political Violence۔ Taylor & Francis۔ 20 (3): 446–448۔ doi:10.1080/09546550802194718۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جنوری 2021 
  17. ظل ھما (جنوری۔ جون 2019)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ 3 (1): 213 
  18. ظل ھما (جنوری۔ جون 2019)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ 3 (1): 198 
  19. ظہر الدین ناوی، زنیدہ محمد مرزوقی (2017)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی اینڈ ہیز اسکالرلی کنٹری بیوشن ٹو دی قرآنک اسٹڈیز"۔ Al-Irsyad: اسلامی اور عصری امور کا جریدہ۔ 2 (1): 105–106 

کتابیات