"فوق ایصالیت" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م robot Modifying: it:Superconduttività
م robot Adding: sk:Supravodivosť
سطر 44: سطر 44:
[[ro:Supraconductibilitate]]
[[ro:Supraconductibilitate]]
[[ru:Сверхпроводимость]]
[[ru:Сверхпроводимость]]
[[sk:Supravodivosť]]
[[sl:Superprevodnost]]
[[sl:Superprevodnost]]
[[sr:Суперпроводност]]
[[sr:Суперпроводност]]

نسخہ بمطابق 18:10، 21 مئی 2008ء

ایک مقناطیس جو ایک بلند درجۂ حرارت فوقی موصل پر معلق ہوکر ہوا میں تیر رہا ہے اس فوقی موصل کو مائع نائٹروجن کی مدد سے منفی 200 درجے تک ٹھنڈا کیا گیا ہے۔

فوق ایصالیت یا superconductivity ایک ایسا مظہر ہے کہ جو بعض مادوں میں اس وقت دیکھنے میں آتا ہے کہ جب انکا درجہ حرارت انتہائی حد تک گرا دیا جاۓ۔ اور فوق ایصالی کا یہ مظہر دو اھم خصوصیات کے باعث نمودار ہوتا ہے، اول اس مادے کی برقی مزاحمت کا ختم ہوجانا اور دوئم مقناطیسی میدان سے استشناء ، یعنی مقناطیسی میدان کا ناپید یا یوں کہ لیں کہ غیرموثر ہوجانا (اسکو میسنر اثر کے مطابق کہا جاتا ہے)۔

کسی دھاتی موصل کی برقی مزاحمیت اسکا درجۂ حرارت کم ہونے کے ساتھ ساتھ کم ہوتی رہتی ہے ، مگر عام دھاتیں (مثلا تانبا ، چاندی وغیرہ) اپنے اندر خاصی مقدار میں ملاوٹیں رکھتی ہیں جو انکے برقی مزاحمیت کے کم ہوتے رہنے کی ایک حد معین کردیتی ہیں ، یعنی درجۂ حرارت کم ہونے کے ساتھ ساتھ انکی مزاحمیت (resistivity) کم ہوتے ہوتے صفر تک کبھی نہیں پہنچ پاتی۔ یہاں تک کہ انکا درجۂ حرارت مطلق صفر تک گرا دینے کے باوجود انکی مزاحمت ہمیشہ غیرصفری (یعنی کچھ نہ کچھ باقی) رہتی ہے۔

جبکہ دوسری جانب ایک فوقی موصل (superconductor) کا اگر درجۂ حرارت کم کیا جاۓ تو اسکی برقی مزاحمت (resistance) گر کر صفر تک جاپہنچتی ہے اور ایسا عموماً 20 کیلون درجۂ حرارت پر ظہور پذیر ہوتا ہے۔ اب اس بات کو کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اگر کسی فوقی موصل میں برقی مزاحمت مکمل طور پر صفر تک پہنچ جاۓ تو پھر ایسے موصل (conductor) سے بنے ہوۓ کسی برقی تار میں اگر جار برقی کو گذارہ جاۓ تو وہ اس میں ہمیشہ کے لیۓ اسی طرح قائم رہ سکتا ہے بلا کسی بیرونی توانائی کی رسائی کے۔