"حفصہ بنت عمر" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{امہات المؤمنین}}
{{امہات المؤمنین}}
{{عمر (صحابی)}}
{{عمر (صحابی)}}
حضرت '''حفصہ بنت عمر''' {{رض مو}} حضرت [[محمد {{درود}}]] کی ازواج میں سے ایک تھیں۔
حضرت '''حفصہ بنت عمر''' {{رض مو}} حضرت [[محمد {{درود}}]] کی ازواج میں سے ایک تھیں۔آپ بعثت نبوی سے 5 سال قبل پیدا ہوئیں <ref>سیر الصحابہ ،سعید انصاری،جلد6، صفحہ 50، دارالاشاعت کراچی</ref>


==سوانح==
==سوانح==
آپ رضی اللہ عنہا حضرت [[عمر فاروق]] رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی تھیں۔ والدہ کا نام [[زینب بنت مظعون]] تھا۔ عثمان بن مظعون کی بہن تھیں آپ پڑھی لکھی اور حافظ قرآن تھیں۔ [[ زید بن ثابت]] نے قرآن کا جو نسخہ جمع کیا تھا وہ حضرت [[حفصہ]] کے پاس امانت رکھا تھا۔ [[حضرت عثمان]] نے اسی نسخے کی نقلیں کراکے دوسرے مقامات کو بھیجیں۔
آپ رضی اللہ عنہا حضرت [[عمر فاروق]] رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی تھیں۔ والدہ کا نام [[زینب بنت مظعون]] تھا۔ عثمان بن مظعون کی بہن تھیں <ref>سیر الصحابہ ،سعید انصاری،جلد6، صفحہ 50، دارالاشاعت کراچی</ref>آپ پڑھی لکھی اور حافظ قرآن تھیں۔ [[ زید بن ثابت]] نے قرآن کا جو نسخہ جمع کیا تھا وہ حضرت [[حفصہ]] کے پاس امانت رکھا تھا۔ [[حضرت عثمان]] نے اسی نسخے کی نقلیں کراکے دوسرے مقامات کو بھیجیں۔
=== اسلام اور ہجرت ===

ماں باپ اور شوہر کے ساتھ اسلام قبول کیا ہجرت اپنے پہلے شوہر خینس بن خذافہ کے ساتھ کی غزوہ بدر میں آپکے شوہر زخمی ہوئے انہی کی وجہ سے شہادت پائی<ref>سیر الصحابہ ،سعید انصاری،جلد6، صفحہ 50، دارالاشاعت کراچی</ref>
==نکاح==
==نکاح==
ان کی پہلی شادی [[ خینس بن خدافہ]] سے ہوئی۔ حضرت حفصہ نے ان کے ساتھ [[مدینہ]] ہجرت کی۔ غزوہ بدر میں خنیس نے زخم کھائے اور [[مدینہ]] واپس پہنچ کر شہادت پائی۔ 3 ھ میں حضرت حفصہ نبی اکرم کے حبالۂ عقد میں آئیں۔ ان سے کوئی اولاد نہیں ہوئی۔
ان کی پہلی شادی [[ خینس بن خذافہ]] سے ہوئی جو خاندان بنو سہم سے تھے۔<ref>سیر الصحابہ ،سعید انصاری،جلد6، صفحہ 50، دارالاشاعت کراچی</ref> حضرت حفصہ نے ان کے ساتھ [[مدینہ]] ہجرت کی۔ غزوہ بدر میں خنیس نے زخم کھائے اور [[مدینہ]] واپس پہنچ کر شہادت پائی۔ 3 ھ میں حضرت حفصہ نبی اکرم کے حبالۂ عقد میں آئیں۔ ان سے کوئی اولاد نہیں ہوئی۔


==وفات==
==وفات==
حضرت حفصہ [[امیر معاویہ]] کے عہد خلافت میں {{سال ہجری|45}} مدینہ میں وفات پائی۔
حضرت حفصہ [[امیر معاویہ]] کے عہد خلافت میں شعبان{{سال ہجری|45}} مدینہ میں وفات پائی۔مروان گورنر مدینہ نے نماز جنازہ پڑھائی۔





نسخہ بمطابق 02:14، 8 جون 2015ء

مؤمنین کی والدہ
ام المؤمنین
امہات المؤمنین - (ازواج مطہرات)

امہات المومنین

حضرت حفصہ بنت عمر رَضی اللہُ تعالیٰ عنہا حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ازواج میں سے ایک تھیں۔آپ بعثت نبوی سے 5 سال قبل پیدا ہوئیں [1]

سوانح

آپ رضی اللہ عنہا حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی تھیں۔ والدہ کا نام زینب بنت مظعون تھا۔ عثمان بن مظعون کی بہن تھیں [2]آپ پڑھی لکھی اور حافظ قرآن تھیں۔ زید بن ثابت نے قرآن کا جو نسخہ جمع کیا تھا وہ حضرت حفصہ کے پاس امانت رکھا تھا۔ حضرت عثمان نے اسی نسخے کی نقلیں کراکے دوسرے مقامات کو بھیجیں۔

اسلام اور ہجرت

ماں باپ اور شوہر کے ساتھ اسلام قبول کیا ہجرت اپنے پہلے شوہر خینس بن خذافہ کے ساتھ کی غزوہ بدر میں آپکے شوہر زخمی ہوئے انہی کی وجہ سے شہادت پائی[3]

نکاح

ان کی پہلی شادی خینس بن خذافہ سے ہوئی جو خاندان بنو سہم سے تھے۔[4] حضرت حفصہ نے ان کے ساتھ مدینہ ہجرت کی۔ غزوہ بدر میں خنیس نے زخم کھائے اور مدینہ واپس پہنچ کر شہادت پائی۔ 3 ھ میں حضرت حفصہ نبی اکرم کے حبالۂ عقد میں آئیں۔ ان سے کوئی اولاد نہیں ہوئی۔

وفات

حضرت حفصہ امیر معاویہ کے عہد خلافت میں شعبان45ھ ( 665ء ) مدینہ میں وفات پائی۔مروان گورنر مدینہ نے نماز جنازہ پڑھائی۔


حوالہ جات

  1. سیر الصحابہ ،سعید انصاری،جلد6، صفحہ 50، دارالاشاعت کراچی
  2. سیر الصحابہ ،سعید انصاری،جلد6، صفحہ 50، دارالاشاعت کراچی
  3. سیر الصحابہ ،سعید انصاری،جلد6، صفحہ 50، دارالاشاعت کراچی
  4. سیر الصحابہ ،سعید انصاری،جلد6، صفحہ 50، دارالاشاعت کراچی