"تلوک چند محروم" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
سطر 1: سطر 1:
تلوک چند محروم اردو کے عظیم شاعر تھے ۔ محروم ان کاتخلص تھا۔ وہ ۱۸۸۵ء میں تحصیل عیسیٰ خیل، ضلع میانوالی کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے تھے۔
تلوک چند محروم اردو کے عظیم شاعر تھے ۔ محروم ان کاتخلص تھا۔ وہ ۱۸۸۵ء میں تحصیل عیسیٰ خیل، ضلع [[میانوالی]] کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے تھے۔


==تعلیم اور ملازمت==
==تعلیم اور ملازمت==
محروم نے بعد بی اے تک روایتی تعلیم حاصل کی اور ایس اے وی فاصلاتی طور پر کامیاب کیا تھا۔ ۱۹۰۸ء میں مشن ہائی اسکول، ڈیرہ اسماعیل خاں میں وہ انگلش ٹیچر کے طور پر تقرر ہوئے تھے۔ ۱۹۳۳ء میں کنٹونمنٹ بورڈ مڈل اسکول کے ہیڈ ماسٹر مقرر ہوئے تھے۔
محروم نے بعد بی اے تک روایتی تعلیم حاصل کی اور ایس اے وی فاصلاتی طور پر کامیاب کیا تھا۔ ۱۹۰۸ء میں مشن ہائی اسکول، [[ڈیرہ اسماعیل خاں]] میں وہ انگلش ٹیچر کے طور پر تقرر ہوئے تھے۔ ۱۹۳۳ء میں کنٹونمنٹ بورڈ مڈل اسکول کے ہیڈ ماسٹر مقرر ہوئے تھے۔


==مطبوعہ کلام==
==مطبوعہ کلام==
سطر 8: سطر 8:


==تقسیم ہند==
==تقسیم ہند==
تقسیم ہند کے بعد دہلی چلے گئے اور یہیں ۶؍فروری ۱۹۶۶ء کو ان کا انتقال ہوا تھا۔ <ref>https://rekhta.org/poets/tilok-chand-mahroom/profile?lang=Ur</ref>
تقسیم ہند کے بعد [[دہلی]] چلے گئے اور یہیں ۶؍فروری ۱۹۶۶ء کو ان کا انتقال ہوا تھا۔ <ref>https://rekhta.org/poets/tilok-chand-mahroom/profile?lang=Ur</ref>





نسخہ بمطابق 11:50، 16 اکتوبر 2015ء

تلوک چند محروم اردو کے عظیم شاعر تھے ۔ محروم ان کاتخلص تھا۔ وہ ۱۸۸۵ء میں تحصیل عیسیٰ خیل، ضلع میانوالی کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے تھے۔

تعلیم اور ملازمت

محروم نے بعد بی اے تک روایتی تعلیم حاصل کی اور ایس اے وی فاصلاتی طور پر کامیاب کیا تھا۔ ۱۹۰۸ء میں مشن ہائی اسکول، ڈیرہ اسماعیل خاں میں وہ انگلش ٹیچر کے طور پر تقرر ہوئے تھے۔ ۱۹۳۳ء میں کنٹونمنٹ بورڈ مڈل اسکول کے ہیڈ ماسٹر مقرر ہوئے تھے۔

مطبوعہ کلام

زمانہ طالب علمی میں محروم کی نظمیں پنجاب کے اخبارات اور رسائل میں شائع ہونی شروع ہوگئیں۔ ۱۹۲۹ء میں ان کا مجموعہ کلام’گنج معانی‘ کے نام سے میسر زعطر چند کپور نے لاہور سے شائع کیا۔ ان کے دوسرے شعری مجموعے کا نام’شعلہ نوا‘ ہے ۔

تقسیم ہند

تقسیم ہند کے بعد دہلی چلے گئے اور یہیں ۶؍فروری ۱۹۶۶ء کو ان کا انتقال ہوا تھا۔ [1]


حوالہ جات