"نہر سوئز" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م bot: removed {{Link GA}}, it is now given by wikidata
م clean up, replaced: ← (141), ← (50), ← (24) using AWB
سطر 1: سطر 1:
{{Infobox Canal
{{Infobox Canal
|name = نہر سوئز
|name = نہر سوئز
|image = SuezCanal-EO.JPG
|image = SuezCanal-EO.JPG
|image_size = 280px
|image_size = 280px
|caption =خلا سے نہر سوئز کی لی گئی تصویر، نہر بحیرہ روم (اوپر) اور بحیرہ قلزم (نیچے) کے درمیان ایک لکیر کی صورت میں نظر آرہی ہے
|caption =خلا سے نہر سوئز کی لی گئی تصویر، نہر بحیرہ روم (اوپر) اور بحیرہ قلزم (نیچے) کے درمیان ایک لکیر کی صورت میں نظر آرہی ہے
|o_name =
|o_name =
|m_name =
|m_name =
|company = [[Suez Canal Company]] (''Compagnie Universelle du Canal Maritime de Suez'')
|company = [[Suez Canal Company]] (''Compagnie Universelle du Canal Maritime de Suez'')
|engineer =
|engineer =
|a_engineer =
|a_engineer =
|date_act =
|date_act =
|date_const = 25 April 1859
|date_const = 25 April 1859
|date_use =
|date_use =
|date_comp = November 1869
|date_comp = November 1869
|date_ext =
|date_ext =
|date_closed =
|date_closed =
|creator =
|creator =


|date_rest =
|date_rest =
|len =
|len =
|len_in =
|len_in =
|o_len =
|o_len =
|o_len_in =
|o_len_in =
|len_note =
|len_note =
|beam =
|beam =
|beam_in =
|beam_in =
|o_beam =
|o_beam =
|o_beam_in =
|o_beam_in =
|beam_note =
|beam_note =
|start =
|start =
|o_start =
|o_start =
|start_note =
|start_note =
|end =
|end =
|o_end =
|o_end =
|end_note =
|end_note =
|branch =
|branch =
|branch_of =
|branch_of =
|join =
|join =
|locks = none
|locks = none
|o_locks =
|o_locks =
|lock_note =
|lock_note =
|elev =
|elev =
|elev_note =
|elev_note =
|status = Open
|status = Open
|nav = [[Suez Canal Authority]]
|nav = [[Suez Canal Authority]]
}}
}}


'''نہر سوئز''' [[مصر]] کی ایک سمندری گذرگاہ ہے جو [[بحیرہ روم]] کو [[بحیرہ احمر|بحیرہ قلزم]] سے ملاتی ہے۔ اس کے بحیرہ روم کے کنارے پر [[پورٹ سعید]] اور بحیرہ قلزم کے کنارے پر [[سوئز شہر]] موجود ہے۔ یہ نہر 163 کلومیٹر (101 میل) طویل اور کم از کم 300 میٹر چوڑی ہے۔

نہر سوئز [[مصر]] کی ایک سمندری گذرگاہ ہے جو [[بحیرہ روم]] کو [[بحیرہ احمر|بحیرہ قلزم]] سے ملاتی ہے۔ اس کے بحیرہ روم کے کنارے پر [[پورٹ سعید]] اور بحیرہ قلزم کے کنارے پر [[سوئز شہر]] موجود ہے۔ یہ نہر 163 کلومیٹر (101 میل) طویل اور کم از کم 300 میٹر چوڑی ہے۔


اس نہر کی بدولت بحری جہاز [[افریقہ]] کے گرد چکر لگائے بغیر [[یورپ]] اور [[ایشیاء|ایشیا]] کے درمیان آمدورفت کرسکتے ہیں۔ 1869ء میں نہر کی تعمیر سے قبل اس علاقے سے بحری جہاز ایک جانب سامان اتارتے تھے اور [[بحیرہ احمر|بحیرہ قلزم]] تک اسے بذریعہ سڑک لے جایا جاتا تھا۔ 1869 میں اس نہر کے کُھل جانے سے انگلینڈ سے ہندوستان کا بحری فاصلہ نہ صرف 4000 میل کم ہو گیا بلکہ [[مون سون]] پر انحصار بھی کم ہو گیا۔
اس نہر کی بدولت بحری جہاز [[افریقہ]] کے گرد چکر لگائے بغیر [[یورپ]] اور [[ایشیاء|ایشیا]] کے درمیان آمدورفت کرسکتے ہیں۔ 1869ء میں نہر کی تعمیر سے قبل اس علاقے سے بحری جہاز ایک جانب سامان اتارتے تھے اور [[بحیرہ احمر|بحیرہ قلزم]] تک اسے بذریعہ سڑک لے جایا جاتا تھا۔ 1869 میں اس نہر کے کُھل جانے سے انگلینڈ سے ہندوستان کا بحری فاصلہ نہ صرف 4000 میل کم ہو گیا بلکہ [[مون سون]] پر انحصار بھی کم ہو گیا۔


پہلے اس نہر پر برطانیہ، امریکہ اور فرانس کا قبضہ تھا مگر جمال عبدالناصر نے اس نہر کو قومی ملکیت میں لے لیا جس پر برطانیہ، امریکہ اور اسرائیل نے مصر سے جنگ چھیڑ دی۔
پہلے اس نہر پر برطانیہ، امریکہ اور فرانس کا قبضہ تھا مگر جمال عبدالناصر نے اس نہر کو قومی ملکیت میں لے لیا جس پر برطانیہ، امریکہ اور اسرائیل نے مصر سے جنگ چھیڑ دی۔


[[ملف:SuezCanalKantara.jpg|thumb|left|نہر سوئز کی ایک قدیم تصویر]]
[[ملف:SuezCanalKantara.jpg|thumb|left|نہر سوئز کی ایک قدیم تصویر]]

نسخہ بمطابق 03:31، 19 نومبر 2015ء

نہر سوئز
تخصیص
Locksnone
حیثیتOpen

نہر سوئز مصر کی ایک سمندری گذرگاہ ہے جو بحیرہ روم کو بحیرہ قلزم سے ملاتی ہے۔ اس کے بحیرہ روم کے کنارے پر پورٹ سعید اور بحیرہ قلزم کے کنارے پر سوئز شہر موجود ہے۔ یہ نہر 163 کلومیٹر (101 میل) طویل اور کم از کم 300 میٹر چوڑی ہے۔

اس نہر کی بدولت بحری جہاز افریقہ کے گرد چکر لگائے بغیر یورپ اور ایشیا کے درمیان آمدورفت کرسکتے ہیں۔ 1869ء میں نہر کی تعمیر سے قبل اس علاقے سے بحری جہاز ایک جانب سامان اتارتے تھے اور بحیرہ قلزم تک اسے بذریعہ سڑک لے جایا جاتا تھا۔ 1869 میں اس نہر کے کُھل جانے سے انگلینڈ سے ہندوستان کا بحری فاصلہ نہ صرف 4000 میل کم ہو گیا بلکہ مون سون پر انحصار بھی کم ہو گیا۔

پہلے اس نہر پر برطانیہ، امریکہ اور فرانس کا قبضہ تھا مگر جمال عبدالناصر نے اس نہر کو قومی ملکیت میں لے لیا جس پر برطانیہ، امریکہ اور اسرائیل نے مصر سے جنگ چھیڑ دی۔

نہر سوئز کی ایک قدیم تصویر

مزید دیکھیں