"دھرپد" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
م robot Adding: pl:Dhrupad |
||
سطر 18: | سطر 18: | ||
کنور خالد محمود، عنایت الہی ٹک، '''سرسنگیت'''۔ الجدید، لاہور؛ المنار مارکیٹ، چوک انارکلی۔ 1969ء صفہ 95-97۔ |
کنور خالد محمود، عنایت الہی ٹک، '''سرسنگیت'''۔ الجدید، لاہور؛ المنار مارکیٹ، چوک انارکلی۔ 1969ء صفہ 95-97۔ |
||
[[en:Dhrupad]] |
|||
[[ |
[[fr:Dhrupad]] |
||
[[ |
[[pl:Dhrupad]] |
نسخہ بمطابق 15:38، 1 اپریل 2009ء
برصغیر کی اصناف موسیقی | |
اقسام موسیقی | |
اقسام موسیقی | |
دھرپد کلاسیکی گائکی کی قدیم ترین صنف سمجھی جاتی ہے۔ دھرپد، دھر اور پد، دو الفاظ کا ملن ہے۔ دھر کے معنی ٹھہرا ہوا اور رپر کے معنی متبرک ہیں۔ امومن دھرپد میں شجاعت و بہادری، حمد و ثنا، اور ممتاز شخصات کی تعریف بیان ہوتی ہے۔ دھرپد کے گائکوں کے عقیدے کے مطابق یہ روحانی ترقی کا باعث ہوتا ہے۔
روپ
دھرپد میں خاص توجہ سر کے جمایاتی پہلوؤں، اور سر کے سادہ اور صحیح لگاؤ، پر دی جاتی ہیں۔ چناچہ اس میں تان مرکی اور زمزمے وغیرہ کی اجازت نہیں، اورصرف گمک تان لگ سکتی ہے۔ دھرپد کی شفاف تشکیل سر خیالات کی آئینہ داری کرتی ہے۔ اگرچہ یہ لازمی نہیں، دھرپد عمومآ چوتایے میں گایا جاتا ہے۔ دھرپد کی 14 اقسام میں سے ہالی دور میں صرف دوتین رائج ہیں۔ دھرپد کے چار حصے ہوتے ہیں:
- استھائی
- انترہ
- سنچائی
- ابھوگ
تاریخ
دھرپد کا تقدس اور پاکیزگی ایک طویل عرصے تک برقرار رہے لیکن رفتہ رفتہ مسلمان بادشاہوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے دربار کے گویوں نے دھرپد کا خالض مزہبی رنگ نظرانداز کرکے تان پلٹوں سے اپنی بندشوں کو مزین کرنے لگے۔ حکمران طبقہ کی دیکھادیکھی عوام میں بھی دھرپد کا رواج کم ہوتا گیا اور آج سارے بر عظیم میں صرف ڈاگروں کا گھرانہ ایسا ہے جو اس صنف بےبہا کو مقبول بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔
سادھرا
یہ دھرپد ہی کی ایک قسم ہے۔ دھرپد کی نسبت اس کا مزاج ذرا شوخی ہوتا ہے۔ سادھرا صرف جھپ تال میں گایا جاتا ہے۔
حوالہ جات
کنور خالد محمود، عنایت الہی ٹک، سرسنگیت۔ الجدید، لاہور؛ المنار مارکیٹ، چوک انارکلی۔ 1969ء صفہ 95-97۔