"ایچیسن کالج" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
پاکستان کا مشہور تعلیمی ادارہ۔لاہور کا یہ کالج مدت تک چیفس کالج کے نام سے موسوم رہا۔ یہاں ایف اے تک تعلیم دی جاتی ہے۔ نیز سیئنر کیمرج تک کا بھی انتظام موجود ہے۔ اس کا کالج کا آغاز 1864ء میں ہوا تھا ۔ انگریزوں نے محض لاہور ہی میں نہیں بلکہ اجمیر ار کاٹھیاواڑ میں بھی والیان ریاست اور رؤسا و امرا کے بچوں کے لیے تعیم کے لیے خصوصی ادارے بنا دئیے تھے۔ پنجاب میں پہلے پہل ایک سکول قائم کیا گیا جو پہلے پہل انبالے میں رہا۔ پھر لاہور اور مال روڈ پر چیف کالج کی عمارت تعمیر کی گئی۔
پاکستان کا مشہور تعلیمی ادارہ۔لاہور کا یہ کالج مدت تک چیفس کالج کے نام سے موسوم رہا۔ یہاں ایف اے تک تعلیم دی جاتی ہے۔ نیز سیئنر کیمرج تک کا بھی انتظام موجود ہے۔ اس کا کالج کا آغاز 1864ء میں ہوا تھا ۔ انگریزوں نے محض لاہور ہی میں نہیں بلکہ اجمیر ار کاٹھیاواڑ میں بھی والیان ریاست اور رؤسا و امرا کے بچوں کے لیے تعیم کے لیے خصوصی ادارے بنا دئیے تھے۔ پنجاب میں پہلے پہل ایک سکول قائم کیا گیا جو پہلے پہل انبالے میں رہا۔ پھر لاہور اور مال روڈ پر چیف کالج کی عمارت تعمیر کی گئی۔ کالج کا موجودہ نام پنجاب کے سابق انگریز گورنر چارلس ایچ سن کے نام پر رکھا گیا۔


اس کا سنگ بنیاد 3 نومبر 1886ء کو لارڈ ڈفرن نے رکھا۔ قیام پاکستان کے بعد یہ والیان ریاست کے لیے مخصوص نہ رہا تاہم یہاں وہی بچے تعلیم پاتے ہیں جن کے والدین ذی حیثیت ہیں۔ عہد غلامی میں اس کالج میں ہر بچے کے لیے دو دو نوکر ، گھوڑے اصطبل کا اہتمام کیا جاتا تھا ۔ اب اس طبقہ داری میں خاصی کمی آ گئی ہے۔ پاکستان کی کئی نامور شخصیات نے اسی کالج سے تعلیم حاصل کی اور دنیا میں نام کمایا۔
اس کا سنگ بنیاد 3 نومبر 1886ء کو لارڈ ڈفرن نے رکھا۔ قیام پاکستان کے بعد یہ والیان ریاست کے لیے مخصوص نہ رہا تاہم یہاں وہی بچے تعلیم پاتے ہیں جن کے والدین ذی حیثیت ہیں۔ عہد غلامی میں اس کالج میں ہر بچے کے لیے دو دو نوکر ، گھوڑے اصطبل کا اہتمام کیا جاتا تھا ۔ اب اس طبقہ داری میں خاصی کمی آ گئی ہے۔ پاکستان کی کئی نامور شخصیات نے اسی کالج سے تعلیم حاصل کی اور دنیا میں نام کمایا۔

نسخہ بمطابق 18:44، 18 اگست 2009ء

پاکستان کا مشہور تعلیمی ادارہ۔لاہور کا یہ کالج مدت تک چیفس کالج کے نام سے موسوم رہا۔ یہاں ایف اے تک تعلیم دی جاتی ہے۔ نیز سیئنر کیمرج تک کا بھی انتظام موجود ہے۔ اس کا کالج کا آغاز 1864ء میں ہوا تھا ۔ انگریزوں نے محض لاہور ہی میں نہیں بلکہ اجمیر ار کاٹھیاواڑ میں بھی والیان ریاست اور رؤسا و امرا کے بچوں کے لیے تعیم کے لیے خصوصی ادارے بنا دئیے تھے۔ پنجاب میں پہلے پہل ایک سکول قائم کیا گیا جو پہلے پہل انبالے میں رہا۔ پھر لاہور اور مال روڈ پر چیف کالج کی عمارت تعمیر کی گئی۔ کالج کا موجودہ نام پنجاب کے سابق انگریز گورنر چارلس ایچ سن کے نام پر رکھا گیا۔

اس کا سنگ بنیاد 3 نومبر 1886ء کو لارڈ ڈفرن نے رکھا۔ قیام پاکستان کے بعد یہ والیان ریاست کے لیے مخصوص نہ رہا تاہم یہاں وہی بچے تعلیم پاتے ہیں جن کے والدین ذی حیثیت ہیں۔ عہد غلامی میں اس کالج میں ہر بچے کے لیے دو دو نوکر ، گھوڑے اصطبل کا اہتمام کیا جاتا تھا ۔ اب اس طبقہ داری میں خاصی کمی آ گئی ہے۔ پاکستان کی کئی نامور شخصیات نے اسی کالج سے تعلیم حاصل کی اور دنیا میں نام کمایا۔

بیرونی روابط