"نوشہرہ (خیبر پختونخوا)" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
م Abualsarmad نے صفحہ نوشہرہ کو نوشہرہ (خیبر پختونخوا) کی جانب منتقل کیا: ضد ابہام
(کوئی فرق نہیں)

نسخہ بمطابق 05:51، 25 اکتوبر 2016ء

صوبہ خیبر پختونخوا میں ضلع نوشہرہ کا محل وقوع

خیبر پختونخوا کا ایک ضلع ۔نوشہرہ پشاور کی پرانی تحصيل تھي۔ جس نے يکم جولائی1988کو ضلع کی حيثيت اختيار کی ۔اب يہ پشاورڈويژن کا تيسرا ضلع ہے جو پشاور ضلع سے جدا کيا گيا ہے۔

محل وقوع

يہ ضلع قومي شاہراہ پشاور تا پنجاب کے کنارے واقع ہے۔ محل وقوع کے لحاظ سے یہ ضلع تاريخي اہمیت کا حامل ہے۔يہ ضلع مرکزی ايشيا اور انڈيا کو ملانے والا دروازہ بھي کہلاتا ہے۔اور دریائے سندھ کے کنارے واقع ہونے کی وجہ سے باقی علاقوں پر فوقيت بھي رکھتا ہے۔

اہم شخصیات

يہ علاقہ تین ہم عصر علماء خوشحال خان خٹک ، کا کا صاحب اوران کے استاد شیخ اخوند ادین سلجوقی کے علاوہ پير مانکي شريف ،مولاناعبدالسلا م پىرسباق باباجى اورشیخ عبد المنان عرف شیخ جی مبارک وزیرگڑھی جيسے مذہبي پيشواؤں کي وجہ سے پہچانا جاتا ہے۔يہ حقيقت ہے کہ پرانا ضلع پشاور نوشہرہ تحصيل کی وسيع صنعتی بنياد کی وجہ سے مشہور تھا۔ شروع سے یہاں بڑے بڑے صنعتی کارخانے قائم ہیں۔ اس ضلع میں اب رسالپور اور چراٹ بھي صنعتی اعتبار سے ترقی کر رہے ہيں۔

وزیر گڑھی باباجی روحانی پیشوا

وزیرگڑھی میں شیخ عبد المنان عرف شیخ جی مبارک وزیرگڑھئی باباجی کےمریدین آج بھی نہ صرف علاقہ پبی بلکہ درہ آدم خیل ،لنڈی کوتل،اکبرپورہ ،خوشمقام تک موجود ہیں آپ 1800 کی صدی میں وزیر گڑھی آئے اور 1920کو اس فانی دنیا سے رحلت کرگئے ،شیخ جی مبارک کا مزار انکے بنائی مسجد جامع مسجد محلہ شیخان وزیرگڑھی کے قریب قبرستان میں واقع ہے اور اس علاقے میں علم کی لگائی شمع آج مدرسہ قریۃ الہدیٰ کی صورت موجود ہے یہی وجہ ہے کہ وزیر گڑھی دینی تعلیم میں اپنی اہمیت رکھتا ہے اور مردو خواتین قران پاک کی تعلیم سے روشناس ہیں ۔وزیرگڑھئی باباجی کے متعلق مشہور ہے کہ وہ 18ویں صدی کے آواخر میں اپنے خاندان سمیت پشاور کے علاقہ ماشوخیل سے ہجرت کرکے یہاں آکر آباد ہوئے تھے اور انکی علمی و روحانی شخصیت ہونے کی وجہ سے اس علاقہ کے مکینوں نے اس خاندان کو انتہائی محبت دی اور وہی سلسلہ آج بھی جاری ہے

فوجی سنٹر

نوشہرہ فوجی ٹريننگ و تربيت گاہ اور ريلوے لوکو موٹو فيکٹری کي بناء پر بہت اعليٰ مقام رکھتا ہے۔يہاںصنعتوں کو مزيد فروغ دینے کے زریںمواقع موجود ہيں۔ اس ضلع نے افغان مہاجرين کو پناہ دينے ميں بہت اہم کردارادا کيا ہے۔ يہاںافغان مہاجرين کو آباد کرنے کيلئے بڑے بڑے کيمپ بنائے گئے ہيں۔مضبوط صنعتي بنياد کےساتھ ساتھ بہترين افرادي قوت اورسياحوں کي دلچسپي کےلئے تاريخي مناظر موجود ہيں۔دريائے کابل نوشہرہ کے ساتھ بہتا ہے اور کنڈکے مقام پر دو درياؤں، دريائے کابل اور دريائے سندھ کا سنگھم ايک قابلِ ديد نظارہ پیش کرتا ۔

تحصیل پبی

تحصیل پبی نوشہرہ کے بڑے تحصیلوں میں شمار ہوتی ہے جو کم و بیش 47دیہات پر مشتمل ہے علاقہ جاتجلوزئی ,وزیرگڑھی ،ڈاگ بہ سود،چراٹ ،ڈاگ اسمعیل خیل اہم مقامات میں سے ہیں ،زراعت کے لحاظ سے مشہور ہے جبکہ ٹرانسپورٹ بھی اس علاقہ کے مکینوں کا اہم ذریعہ معاش ہے۔

شماريات

  • ضلع کا کُل رقبہ 1748 مربع کلوميٹر ہے۔
  • یہاں فی مربع کلو میٹر 608 افراد آباد ہيں
  • سال 2004-05ميں ضلع کي آبادي 1063000 تھی
  • دیہي آبادي کا بڑا ذریعہ معاش زراعت ہے ۔
  • کُل قابِل کاشت رقبہ52540 ہيکٹيرزہے