"راحیل شریف" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏خاندانی پس منظر: کرائے کے ٹٹو
م 62.220.121.234 (تبادلۂ خیال) کی 2 ترامیم کا آخری نسخے کی جانب استرجع 39.51.199.146۔ (پلک)
(ٹیگ: القاب)
سطر 44: سطر 44:


== خاندانی پس منظر ==
== خاندانی پس منظر ==
راحیل شریف [[16 جون]] [[1956ء]] کو [[کوئٹہ]] کے ایک ممتاز فوجی گھرانے میں پیدا ہوئے-<ref name="dawn">{{cite news|url=http://dawn.com/news/1058941/profile-lt-general-raheel-sharif|title=Profile: Lt General Raheel Sharif|work=Dawn|date=27 November 2013|accessdate=27 November 2013}}</ref><ref name="family">{{cite news|url=http://www.thenews.com.pk/Todays-News-2-216819-Luck-plays-role-in-Gen-Sharifs-promotion|title=Luck plays role in Gen Sharif's promotion|work=The News|date=28 November 2013|accessdate=1 December 2013}}</ref> ان کے والد کا نام میجر محمد شریف بھٹی ہے-<ref name="dawn"/> ان کے بڑے بھائی [[میجر شبیر شریف بھٹی شہید|میجر شبیر بھٹی شریف]] [[پاک بھارت جنگ 1971ء|1971 کی پاک بھارت جنگ]] میں شہید ہوئے اور انہیں [[نشان حیدر]] ملا-<ref name="et">{{cite news|author=Reuters|url=http://tribune.com.pk/story/637685/lg-raheel-sharif-is-the-new-army-chief/ |title=Lt Gen Raheel Sharif appointed new army chief – The Express Tribune |publisher=Tribune.com.pk |date=23 February 2011 |accessdate=27 November 2013}}</ref> وہ تین بھائیوں اور دو بہنوں میں سب سے چھوٹے ہیں- ان کے دوسرے بھائی، ممتاز شریف بھٹی، فوج میں کیپٹن تھے-<ref name="family"/> وہ [[میجر راجہ عزیز بھٹی شہید|میجر راجہ عزیز بھٹی]]، جنہوں نے [[پاک بھارت جنگ 1965ء|1965 ء کی بھارت پاکستان جنگ]] میں شہید ہو کر [[نشان حیدر]] وصول کیا ،کے بھانجے ہیں-<ref>{{cite news|url=http://www.pakistantribune.com.pk/6825/lt-general-raheel-sharif-appointed-as-chief-of-army-staff.html|title=Lt. General Raheel Sharif Appointed as Chief of Army Staff|work=Pakistan Tribune|date=27 November 2013|accessdate=27 November 2013}}</ref> راحیل شریف شادی شدہ ہیں اور ان کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے-<ref name="dawn"/>

کرائے کے ٹٹو راحیل شریف [[16 جون]] [[1956ء]] کو [[کوئٹہ]] کے ایک ممتاز فوجی گھرانے میں پیدا ہوئے-<ref name="dawn">{{cite news|url=http://dawn.com/news/1058941/profile-lt-general-raheel-sharif|title=Profile: Lt General Raheel Sharif|work=Dawn|date=27 November 2013|accessdate=27 November 2013}}</ref><ref name="family">{{cite news|url=http://www.thenews.com.pk/Todays-News-2-216819-Luck-plays-role-in-Gen-Sharifs-promotion|title=Luck plays role in Gen Sharif's promotion|work=The News|date=28 November 2013|accessdate=1 December 2013}}</ref> ان کے والد کا نام میجر محمد شریف بھٹی ہے-<ref name="dawn" /> ان کے بڑے بھائی [[میجر شبیر شریف بھٹی شہید|میجر شبیر بھٹی شریف]] [[پاک بھارت جنگ 1971ء|1971 کی پاک بھارت جنگ]] میں شہید ہوئے اور انہیں [[نشان حیدر]] ملا-<ref name="et">{{cite news|author=Reuters|url=http://tribune.com.pk/story/637685/lg-raheel-sharif-is-the-new-army-chief/ |title=Lt Gen Raheel Sharif appointed new army chief – The Express Tribune |publisher=Tribune.com.pk |date=23 February 2011 |accessdate=27 November 2013}}</ref> وہ تین بھائیوں اور دو بہنوں میں سب سے چھوٹے ہیں- ان کے دوسرے بھائی، ممتاز شریف بھٹی، فوج میں کیپٹن تھے-<ref name="family" /> وہ [[میجر راجہ عزیز بھٹی شہید|میجر راجہ عزیز بھٹی]]، جنہوں نے [[پاک بھارت جنگ 1965ء|1965 ء کی بھارت پاکستان جنگ]] میں شہید ہو کر [[نشان حیدر]] وصول کیا ،کے بھانجے ہیں-<ref>{{cite news|url=http://www.pakistantribune.com.pk/6825/lt-general-raheel-sharif-appointed-as-chief-of-army-staff.html|title=Lt. General Raheel Sharif Appointed as Chief of Army Staff|work=Pakistan Tribune|date=27 November 2013|accessdate=27 November 2013}}</ref> راحیل شریف شادی شدہ ہیں اور ان کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے-<ref name="dawn" />


==فوجی سروس اور تعلیماحیل شریف نے گورنمنٹ کالج، لاہور سے باقاعدہ تعلیم حاصل کی اور اس کے بعد [[پاکستان ملٹری اکیڈمی]] میں داخل ہوے- اکیڈمی کے 54ویں لانگ کورس کے فارغ التحصیل ہیں- 1976 ء میں گریجویشن کے بعد، انہوں نے فرنٹیئر فورس رجمنٹ، کی 6th بٹالین میں کمیشن حاصل کیا- نوجوان افسر کی حیثیت سے انہوں نے انفنٹری بریگیڈ میں گلگت میں فرائض سرانجام دئیے- ایک بریگیڈیئر کے طور پر، انہوں نے دو انفنٹری بریگیڈز کی کمانڈ کی جن میں کشمیر میں چھ فرنٹیئر فورس رجمنٹ اور سیالکوٹ بارڈر پر 26 فرنٹیئر فورس رجمنٹ شامل ہیں۔ <ref name="dawn" /><ref>[http://www.nawaiwaqt.com.pk/national/28-Nov-2013/261092 روزنامہ نواے وقت, ٢٨ نومبر ٢٠١٣]</ref> ==
==فوجی سروس اور تعلیماحیل شریف نے گورنمنٹ کالج، لاہور سے باقاعدہ تعلیم حاصل کی اور اس کے بعد [[پاکستان ملٹری اکیڈمی]] میں داخل ہوے- اکیڈمی کے 54ویں لانگ کورس کے فارغ التحصیل ہیں- 1976 ء میں گریجویشن کے بعد، انہوں نے فرنٹیئر فورس رجمنٹ، کی 6th بٹالین میں کمیشن حاصل کیا- نوجوان افسر کی حیثیت سے انہوں نے انفنٹری بریگیڈ میں گلگت میں فرائض سرانجام دئیے- ایک بریگیڈیئر کے طور پر، انہوں نے دو انفنٹری بریگیڈز کی کمانڈ کی جن میں کشمیر میں چھ فرنٹیئر فورس رجمنٹ اور سیالکوٹ بارڈر پر 26 فرنٹیئر فورس رجمنٹ شامل ہیں۔ <ref name="dawn" /><ref>[http://www.nawaiwaqt.com.pk/national/28-Nov-2013/261092 روزنامہ نواے وقت, ٢٨ نومبر ٢٠١٣]</ref> ==
سطر 57: سطر 56:
==عوامی مقبولیت اور پذیرائی==
==عوامی مقبولیت اور پذیرائی==
راحیل شریف نے جس وقت پاکستانی آرمی کی کمانڈ سنبھالی تو ملک میں امن و امان کی صورتحال انتہائی ابتر تھی۔انھوں نے دہشت گردوں کے خلاف سخت موقف اخیتار کیا اور سانحہ پشاور کے بعد پاکستان آرمی نے تمام تر ملک دشمن قوتوں کے خلاف بلا تفریق کاروائیاں کی۔اس سے امن و امان کی صورتحال میں بہتری ہونے لگی اور راحیل شریف ملک میں ایک مقبول آرمی چیف کی حثیت سے ابھرے۔حالیہ ایران سعودیہ کشیدگی میں وہ بھی ملکی وزیر اعظم میاں نواز شریف کے ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگے کم کرنے کے لیے دورے پر تھے۔<br />
راحیل شریف نے جس وقت پاکستانی آرمی کی کمانڈ سنبھالی تو ملک میں امن و امان کی صورتحال انتہائی ابتر تھی۔انھوں نے دہشت گردوں کے خلاف سخت موقف اخیتار کیا اور سانحہ پشاور کے بعد پاکستان آرمی نے تمام تر ملک دشمن قوتوں کے خلاف بلا تفریق کاروائیاں کی۔اس سے امن و امان کی صورتحال میں بہتری ہونے لگی اور راحیل شریف ملک میں ایک مقبول آرمی چیف کی حثیت سے ابھرے۔حالیہ ایران سعودیہ کشیدگی میں وہ بھی ملکی وزیر اعظم میاں نواز شریف کے ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگے کم کرنے کے لیے دورے پر تھے۔<br />
راحیل شریف ایک آرمی چیف کی حثیت سے نومبر 2016 تک خدمات انجام دے سکتے ہیں۔انکے عہدے کے دورانیے میں توسیع کے حوالے سے زیر گردش افواؤں پر انھوں نے آئی ایس پی آر کے ذریعے اعلان کیاہے کہ "پاکستانی فوج ایک عظیم ادارہ ہے۔ میں ایکسٹینشن میں یقین نہیں رکھتا۔"
راحیل شریف ایک آرمی چیف کی حثیت سے نومبر 2016 تک خدمات انجام دے سکتے ہیں۔انکے عہدے کے دورانیے میں توسیع کے حوالے سے زیر گردش افواؤں پر انھوں نے آئی ایس پی آر کے ذریعے اعلان کیاہے کہ "پاکستانی فوج ایک عظیم ادارہ ہے۔ میں ایکسٹینشن میں یقین نہیں رکھتا۔"<ref>http://www.bbc.com/urdu/pakistan/2016/01/160125_raheel_sharif_no_extension_rh</ref>

لاہور (جیوڈیسک) پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف سعودی حکومت کی خصوصی دعوت پر سعودی عرب روانہ ہوگئے ہیں جہاں وہ جلدہی اسلامی فوج میں دفاعی مشیر کی حیثیت سے فرائض سنبھالیں گے۔

34ممالک کی مشترکہ فوج میں بطوری دفاعی مشیر کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیں گے جہاں انہیں نیٹو افواج کے سربراہ سے بھی کہیں زیادہ معاوضہ اور مراعات کی پیشکش ہو چکی ہے۔

ذرائع کے مطابق ریٹائرڈ جنرل راحیل شریف کا کنٹریکٹ دو سال کے لیے ہو گا ۔اطلاعات کے مطابق سابق آرمی چیف نے اسلامی ملٹری اتحاد کی ذمہ داری سنبھالنے کے لیے رضا مندی کا اظہار کردیا ہے۔

مشترکہ فورس کا صدر دفتر سعودی عرب کے شہر ریاض میں ہے جسے جوائنٹ کمانڈ سنٹر کہا جاتا ہے ،یہ تنظیم سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن نائف کی کوششوں سے قائم ہوئی جو و بظاہر

داعش اور اس طرح کی دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف بنائی گئی ہے۔

داعش جیسی تنظیموں کے خلاف بننے والے اس فوجی اتحاد کی ایک خاص بات یہ کہ اس میں داعش سے برسر پیکار ممالک، منجملہ شام، عراق اور ایران کو شامل نہيں کیا گیا ہے۔ مسلمہ طور یہ نام نہاد اتحاد امریکی ایما پر امت مسلمہ کو گمراہ کرنے اور انہيں مزید کئی ٹکڑیوں میں بانٹنے کے مقصد سے تشکیل دیا گیا ہے۔   

جب تنظیم بنانے کا اعلان کیا گیا تو رکن ممالک کی تعداد 34تو جو اب بڑھ کر 39ہو گئی ہے جن میں سعودی عرب ،پاکستان ،ترکی ،اردن ،متحدہ عرب امارات ،بحرین ،بنگلہ دیش ،تیونس ،سوڈان ،سینگال ،ملائیشیا ،مصر ،مر اکش اور یمن جیسے ممالک شامل ہیں۔

راحیل شریف اسم با مسمی جنرلوں میں سے ہیں، ان کے نام کے پہلے حصے میں سے اگر " حیل " حذف کردیا جائے تو صرف " را " بچتا ہے اور اگر ان کے نام کے دوسرے حصے سے " یف" کو نکال دیا جائے تو ان کا پورا وجود " شر" میں خلاصہ نظر آئے گا اور یہ بات بھی سبھی جانتے ہيں کہ پاکستان میں جتنا شر " را " نے پھیلایا ہے اتنا کسی نے نہيں، اور اب موصوف 34 ملکوں کے نام نہاد فوجی اتحاد کے سربراہ کی حثیت سے آل سعود کی گود میں جا بیٹھے ہيں۔ ملکوں کے درمیان اس قسم کے معاملات ہوتے رہتے ہيں لیکن یہاں معاملہ کسی ملک کا نہيں بلکہ ایک خاندانی اور مورثی بادشاہت کو نجات دلانے کا ہے، کہ جس کی چولہيں ہل چکی ہیں، جو شاہی خاندان کے شہزادوں اور شہز‍ادیوں کی عیاشیوں اور لوٹ کھسوٹ کے سبب اندر سے کھوکھلا ہوچکا ہے۔ ایک ایسے ملک جاکر "راحیل شریف" پاکستان کی کوئی خدمت کرسکتے ہيں نہ ہی آل سعود کو نجات دلا سکتے ہيں۔ البتہ آل سعود کے دربار کی خدمت کرکے ان کی ذاتی جیبیں ضرور بھر سکتی ہیں۔ نہيں معلوم کہ آل سعود نے راحیل شریف کو کتنے کا خریدا ہے لیکن چند سال قبل ایک امریکی عہدیدار نے کہا تھا کہ پاکستانی "حکام"  بیس ڈالر کے عوض اپنی " ماں " کو بھی بیچ ڈالتے ہیں۔ امریکی عہدیدار کے بیان کی روشنی میں " راحیل شریف" کی قیمت کا اندازہ لگانا کوئی مشکل کام نہيں ہے۔   

<ref>http://www.bbc.com/urdu/pakistan/2016/01/160125_raheel_sharif_no_extension_rh</ref>


== اعزازات ==
== اعزازات ==

نسخہ بمطابق 17:17، 31 دسمبر 2016ء

راحیل شریف
تفصیل=
تفصیل=

رئیسِ عملۂ پاک فوج(نامزد)
آغاز منصب
29 نومبر 2013
صدر ممنون حسین
وزیر اعظم نواز شریف
اشفاق پرویز کیانی
 
جنرل ہیڈ کوارٹرز میں انسپکٹر جنرل تربیت اور تشخیص
معلومات شخصیت
پیدائش 16 جون 1956ء (68 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کوئٹہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
عملی زندگی
مادر علمی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور
پاکستان ملٹری اکیڈمی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فوجی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
وفاداری  پاکستان
شاخ  پاکستان فوج
عہدہ جرنیل   ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کمانڈر کمانڈر, گوجرانوالہ XXX کور
لڑائیاں اور جنگیں شمال مغرب پاکستان میں جنگ ،  آپریشن ضرب عضب   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

راحیل شریف افواج پاکستان کے 15ویں اور موجودہ سربراہ ہیں-

خاندانی پس منظر

راحیل شریف 16 جون 1956ء کو کوئٹہ کے ایک ممتاز فوجی گھرانے میں پیدا ہوئے-[1][2] ان کے والد کا نام میجر محمد شریف بھٹی ہے-[1] ان کے بڑے بھائی میجر شبیر بھٹی شریف 1971 کی پاک بھارت جنگ میں شہید ہوئے اور انہیں نشان حیدر ملا-[3] وہ تین بھائیوں اور دو بہنوں میں سب سے چھوٹے ہیں- ان کے دوسرے بھائی، ممتاز شریف بھٹی، فوج میں کیپٹن تھے-[2] وہ میجر راجہ عزیز بھٹی، جنہوں نے 1965 ء کی بھارت پاکستان جنگ میں شہید ہو کر نشان حیدر وصول کیا ،کے بھانجے ہیں-[4] راحیل شریف شادی شدہ ہیں اور ان کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے-[1]

فوجی سروس اور تعلیماحیل شریف نے گورنمنٹ کالج، لاہور سے باقاعدہ تعلیم حاصل کی اور اس کے بعد پاکستان ملٹری اکیڈمی میں داخل ہوے- اکیڈمی کے 54ویں لانگ کورس کے فارغ التحصیل ہیں- 1976 ء میں گریجویشن کے بعد، انہوں نے فرنٹیئر فورس رجمنٹ، کی 6th بٹالین میں کمیشن حاصل کیا- نوجوان افسر کی حیثیت سے انہوں نے انفنٹری بریگیڈ میں گلگت میں فرائض سرانجام دئیے- ایک بریگیڈیئر کے طور پر، انہوں نے دو انفنٹری بریگیڈز کی کمانڈ کی جن میں کشمیر میں چھ فرنٹیئر فورس رجمنٹ اور سیالکوٹ بارڈر پر 26 فرنٹیئر فورس رجمنٹ شامل ہیں۔ [1][5]

9 دسمبر 2013، ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے سیکرٹری ڈیفنس چک ہیگل راحیل شریف سے اسلام آباد میں مصافحہ کرتے ہوے

جنرل پرویز مشرف کے دور میں میجر جنرل راحیل شریف کو گیارہویں انفنٹری بریگیڈ کا کمانڈر مقرر کیا گیا- راحیل شریف ایک انفنٹری ڈویژن کے جنرل کمانڈنگ افسر اور پاکستان ملٹری اکیڈمی کے کمانڈنٹ رہنے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں- راحیل شریف نے اکتوبر 2010 سے اکتوبر 2012 تک گوجرانوالہ کور کی قیادت کی- انہیں جنرل ہیڈ کوارٹرز میں انسپکٹر جنرل تربیت اور تشخیص رہنے کا اعزاز بھی حاصل ہے-[1]

چیف آف آرمی سٹاف

27 نومبر 2013 کو وزیر اعظم نواز شریف نے انہیں پاکستانی فوج کا سپاہ سالار مقرر کیا-[3] ذرائع کے مطابق راحیل شریف سیاست میں عدم دلچسپی رکھتے ہیں- انہیں دو سینئر جرنیلوں، لیفٹیننٹ جنرل ہارون اسلم اور لیفٹیننٹ جنرل راشد محمود پر فوقیت دی گئی-[6] ایک سینئر جنرل لیفٹیننٹ جنرل ہارون اسلم نے اسی وجہ سے فوج سے استعفی دیا-[7] ایک اور سینئر جنرل، لیفٹیننٹ جنرل راشد محمود کو بعد ازاں چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی مقرر کر دیا گیا-[8]
20 دسمبر 2013 کو راحیل شریف کو نشان امتیاز(ملٹری) سے نوازا گیا-[9]

عوامی مقبولیت اور پذیرائی

راحیل شریف نے جس وقت پاکستانی آرمی کی کمانڈ سنبھالی تو ملک میں امن و امان کی صورتحال انتہائی ابتر تھی۔انھوں نے دہشت گردوں کے خلاف سخت موقف اخیتار کیا اور سانحہ پشاور کے بعد پاکستان آرمی نے تمام تر ملک دشمن قوتوں کے خلاف بلا تفریق کاروائیاں کی۔اس سے امن و امان کی صورتحال میں بہتری ہونے لگی اور راحیل شریف ملک میں ایک مقبول آرمی چیف کی حثیت سے ابھرے۔حالیہ ایران سعودیہ کشیدگی میں وہ بھی ملکی وزیر اعظم میاں نواز شریف کے ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگے کم کرنے کے لیے دورے پر تھے۔
راحیل شریف ایک آرمی چیف کی حثیت سے نومبر 2016 تک خدمات انجام دے سکتے ہیں۔انکے عہدے کے دورانیے میں توسیع کے حوالے سے زیر گردش افواؤں پر انھوں نے آئی ایس پی آر کے ذریعے اعلان کیاہے کہ "پاکستانی فوج ایک عظیم ادارہ ہے۔ میں ایکسٹینشن میں یقین نہیں رکھتا۔"[10]

اعزازات

اعزازات برائے خدمت
سانچہ:Ribbon devices/alt اعزاز برائے 10 سال خدمت[11]
سانچہ:Ribbon devices/alt اعزاز برائے 20 سال خدمت[11]
سانچہ:Ribbon devices/alt اعزاز برائے 30 سال خدمت[11]
سانچہ:Ribbon devices/alt کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج سنچری اعزاز[11]
غیر آپریشنل اعزازات
سانچہ:Ribbon devices/alt نشان امتیاز[11]
سانچہ:Ribbon devices/alt ہلال امتیاز[11]
یادگاری اعزازات
سانچہ:Ribbon devices/alt قرارداد پاکستان تمغا[11]
سانچہ:Ribbon devices/alt تمغا استقلال[11]
سانچہ:Ribbon devices/alt ہجری تمغا[11]
سانچہ:Ribbon devices/alt تمغا جمہوریت[11]
سانچہ:Ribbon devices/alt یوم آزادی جبیلی سنہرہ اعزاز[11]
سانچہ:Ribbon devices/alt تمغا بقا[11]
خارجہ اعزازات
سانچہ:Ribbon devices/alt آرڈر آف عبدالعزیز آل سعود [12]
سانچہ:Ribbon devices/alt اعزاز برائے فوج میں میرٹ (ریاستہائے متحدہ امریکا)

حوالہ جات

  1. ^ ا ب پ ت ٹ "Profile: Lt General Raheel Sharif"۔ Dawn۔ 27 November 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2013 
  2. ^ ا ب "Luck plays role in Gen Sharif's promotion"۔ The News۔ 28 November 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 دسمبر 2013 
  3. ^ ا ب Reuters (23 February 2011)۔ "Lt Gen Raheel Sharif appointed new army chief – The Express Tribune"۔ Tribune.com.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2013 
  4. "Lt. General Raheel Sharif Appointed as Chief of Army Staff"۔ Pakistan Tribune۔ 27 November 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2013 
  5. روزنامہ نواے وقت, ٢٨ نومبر ٢٠١٣
  6. Omar Waraich (2013-11-27)۔ "Gen. Raheel Sharif: Pakistan's New Army Chief Assumes Pivotal Job | TIME.com"۔ World.time.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2013 
  7. "Haroon Aslam resigns following Gen Sharif's promotion to army chief"۔ Tribune۔ 28 November 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2013 
  8. "Gen Raheel Sharif new COAS, Gen Rashad Mahmood CJCSC"۔ The News International۔ 28 November 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 دسمبر 2013 
  9. "President honours army chief, JCSC head with Nishan-e-Imtiaz"۔ Tribune۔ 20 December 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 دسمبر 2013 
  10. http://www.bbc.com/urdu/pakistan/2016/01/160125_raheel_sharif_no_extension_rh
  11. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ "Raheel Sharif meets Chuck Hagel"۔ 9 December 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جولا‎ئی 2015 
  12. "Gen Raheel meets with Saudi political, military leadership"۔ Dawn۔ 5 February 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 فروری 2014 
فوجی دفاتر
ماقبل  چیف آف آرمی سٹاف
2013 – تا حال
برسرِ عہدہ