"چنڈی گڑھ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ)
معالومات کو درست کیا
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ)
سطر 15: سطر 15:


[[تصویر:Chandigarh in India (disputed hatched).svg|thumb|]]
[[تصویر:Chandigarh in India (disputed hatched).svg|thumb|]]
'''چندی گڑھ''' [[بھارت]] کے [[صوبہ|صوبے]] [[پنجاب (بھارت)|پنجاب]] کا ایک شہر ہے۔ یہ شہر شمالی ہندوستان کی دو ریاستوں پنجاب اور [[ہریانہ]] کے دارالحکومت کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔ چندی گڑھ کا مطلب ہے "چندی کا قلعہ"۔ چندی گڑھ کا نام ایک قدیم چندی مندر سے جوڑا جاتا ہے۔ چندی گڑھ کا مطلب "خوبصورت شہر" بھی لیا جاتا ہے۔2001ء کی مردم شماری کے مطابق چندی گڑھ میں شامل [[موہالی]]، [[پنچکلا]] اور [[زرقپور]] سیمت اس کی آبادی 1,165,111 ہے۔ شہر میں [[ہریانہ]]، [[انبالہ]]، [[پنچکلا]]، [[موہالی]]، [[پٹیالہ]] اور [[روپڑ]] کے اضلاع شامل ہیں۔
'''چندی گڑھ''' [[بھارت]] کے شمال مین واقع ایک شہر ہے۔ یہ شہر شمالی ہندوستان کی دو ریاستوں [[پنجاب (بھارت)|پنجاب]] اور [[ہریانہ]] کے دارالحکومت کے طور پر پہچانا جاتا ہے، تاہم یہ دونوں میں سے کسی بھی ریاست کا حصہ نہیں ہے۔ چندی گڑھ کا مطلب ہے "چندی کا قلعہ"۔ چندی گڑھ کا نام ایک قدیم چندی مندر سے جوڑا جاتا ہے۔ چندی گڑھ کو "خوبصورت شہر" بھی پکارا جاتا ہے۔2001ء کی مردم شماری کے مطابق چندی گڑھ میں شامل [[موہالی]]، [[پنچکلا]] اور [[زرقپور]] سیمت اس کی آبادی 1,165,111 ہے۔ شہر کی حدود ہریانہ کے اضلاع [[انبالہ]] اور [[پنچکلا]]، پنجاب کے اضلاع [[موہالی]]، [[پٹیالہ]] اور [[روپڑ]] سے لگتیں ہے۔
یہ شہر ہندوستان کا پہلا منصوبہ بند طریقہ سے آبادکردہ شہر ہے۔ '''چندی گڑھ''' نہ صرف ایک شہر، دارالحکومت ہے بلکہ اسے ہندوستان کی Union Territory کی حیثیت بھی حاصل ہے۔ اس اعتبار سے یہ شہر براہ راست ہندوستان کی مرکزی حکومت کے زیر انتظام آتا ہے۔
یہ شہر ہندوستان کا پہلا منصوبہ بند طریقہ سے آبادکردہ شہر ہے۔ '''چندی گڑھ''' نہ صرف ایک شہر، دارالحکومت ہے بلکہ اسے ہندوستان کی Union Territory کی حیثیت بھی حاصل ہے۔ اس اعتبار سے یہ شہر براہ راست ہندوستان کی مرکزی حکومت کے زیر انتظام آتا ہے۔



نسخہ بمطابق 11:14، 26 فروری 2017ء


چندی گڑھ
عمومی معلومات
ملک بھارت
صوبہ پنجاب , ہریانہ
آبادی 1,165,111
کالنگ کوڈ IN-CH
حکومت
ناظم (میئر) انو چترآٹھ
ویب سائیٹ http://chandigarh.nic.in


چندی گڑھ بھارت کے شمال مین واقع ایک شہر ہے۔ یہ شہر شمالی ہندوستان کی دو ریاستوں پنجاب اور ہریانہ کے دارالحکومت کے طور پر پہچانا جاتا ہے، تاہم یہ دونوں میں سے کسی بھی ریاست کا حصہ نہیں ہے۔ چندی گڑھ کا مطلب ہے "چندی کا قلعہ"۔ چندی گڑھ کا نام ایک قدیم چندی مندر سے جوڑا جاتا ہے۔ چندی گڑھ کو "خوبصورت شہر" بھی پکارا جاتا ہے۔2001ء کی مردم شماری کے مطابق چندی گڑھ میں شامل موہالی، پنچکلا اور زرقپور سیمت اس کی آبادی 1,165,111 ہے۔ شہر کی حدود ہریانہ کے اضلاع انبالہ اور پنچکلا، پنجاب کے اضلاع موہالی، پٹیالہ اور روپڑ سے لگتیں ہے۔ یہ شہر ہندوستان کا پہلا منصوبہ بند طریقہ سے آبادکردہ شہر ہے۔ چندی گڑھ نہ صرف ایک شہر، دارالحکومت ہے بلکہ اسے ہندوستان کی Union Territory کی حیثیت بھی حاصل ہے۔ اس اعتبار سے یہ شہر براہ راست ہندوستان کی مرکزی حکومت کے زیر انتظام آتا ہے۔

تاریخ

1947 میں برصغیر کی تقسیم میں جب بھارت اور پاکستان معرض وجود میں آئے تو پنجاب کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ چنانچہ لاہور پاکستانی پنجاب کا دارالحکومت بننے کے بعد ہندوستانی پنجاب کو ایک نئے دارالحکومت کی ضرورت تھی۔ چنانچہ اس مقصد کے لئے ایک نیا شہر بنایا گیا۔ جواہر لال نہرو کے نئے شہر کمیشن، اور یہ لے کوربوزیہ کی طرف سے بنایا گیا تھا

تصویروں میں چندی گڑھ

موسم

آب ہوا معلومات برائے چندی گڑھ
مہینا جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر سال
اوسط بلند °س (°ف) 20.4
(68.7)
23.1
(73.6)
28.5
(83.3)
34.5
(94.1)
38.3
(100.9)
38.6
(101.5)
34.0
(93.2)
32.8
(91)
33.1
(91.6)
31.8
(89.2)
27.3
(81.1)
22.1
(71.8)
30.38
(86.67)
اوسط کم °س (°ف) 6.1
(43)
8.3
(46.9)
13.4
(56.1)
18.9
(66)
23.2
(73.8)
25.4
(77.7)
24.0
(75.2)
23.3
(73.9)
21.8
(71.2)
17.0
(62.6)
10.5
(50.9)
6.7
(44.1)
16.55
(61.78)
اوسط بارش مم (انچ) 46.6
(1.835)
33.9
(1.335)
29.3
(1.154)
11.3
(0.445)
24.2
(0.953)
112.6
(4.433)
276.3
(10.878)
282.8
(11.134)
179.0
(7.047)
41.6
(1.638)
6.7
(0.264)
18.9
(0.744)
1,063.2
(41.86)
اوسط بارش ایام 3.8 3.9 2.6 2.4 2.5 7.1 12.9 13.3 6.1 1.9 1.3 1.9 59.7
ماخذ: عالمی ماحولیاتی ادارہ[1]

حوالہ جات

  1. World Weather Information Service-Chandigarh, عالمی ماحولیاتی ادارہ، Retrieved 29 ستمبر 2012.