"شمس الدین سخاوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 21: سطر 21:
سخاوی کی وفات [[902ھ]] [[1497ء]] میں [[مدینہ منورہ]] میں ہوئی۔<ref>موسوعہ فقہیہ ،جلد7 صفحہ 436، وزارت اوقاف کویت، اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا</ref>ا<ref>لموسوعہ العربيہ العالميہ http://www.mawsoah.net</ref>
سخاوی کی وفات [[902ھ]] [[1497ء]] میں [[مدینہ منورہ]] میں ہوئی۔<ref>موسوعہ فقہیہ ،جلد7 صفحہ 436، وزارت اوقاف کویت، اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا</ref>ا<ref>لموسوعہ العربيہ العالميہ http://www.mawsoah.net</ref>
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}

{{شافعی علما}}
[[زمرہ:1428ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1428ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1497ء کی وفیات]]
[[زمرہ:1497ء کی وفیات]]

نسخہ بمطابق 15:15، 13 جولائی 2017ء

حافظ شمس الدین سخاوی بہت بڑے مؤرخ ،محدث ،فقیہ ،فرائض ،حساب،تفسیر اورعلم الاوقات کے ماہر تھے

نام

محمد بن عبد الرحمن بن محمد بن ابوبکر بن عثمان ابو الخیرالسخاوی ہیں

ولادت

شمس الدین سخاوی کی ولادت (831ھ ـ 1427ء)۔میں قاہرہ میں ہوئی اصلا مصر کے ایک قریہ سخا سے تعلق رکھتے تھے

حصول علم

بچپن میں قرآن حفظ کر لیا بہت سے متون انہیں حفظ تھےعلم کیلئے بہت جگہوں کا سفر کیا بہت سے شیوخ سے استفادہ کیا سب سے زیادہ صحبت حافظ ابن حجر عسقلانی سے رہی بہت سے علوم میں تبحر حاصل کیاان میں فقہ ،نحو ،علم حدیث تاریخ نمایاں ہیں اکابر شیوخ کی طرف سے افتاء، تدریس اور املا کےمجاز تھے ۔

تصنیفات

علامہ زرکلی نے ان کی تصنیفات کی تعداد 200 لکھی چند ایک کے نام یہ ہیں •القول البدیع فی احکام علی الصلاۃ علی حبیب الشفیع •الغایہ فی شرح الھدایہ •الجواہر المجموعہ • الضوء اللامع فی اعيان القرن التاسع • فتح المغيث شرح فیہ الفیہ العراقی فی علوم الحديث • المقاصد الحسنہ فی بيان كثير من الاحاديث المشتہرة على الالسنہ • تلخيص تاريخ اليمن • طبقات المالكیہ • تاريخ المدينتين • الاعلان بالتوبيخ لمن ذم التاريخ۔

وفات

سخاوی کی وفات 902ھ 1497ء میں مدینہ منورہ میں ہوئی۔[1]ا[2]

حوالہ جات

  1. موسوعہ فقہیہ ،جلد7 صفحہ 436، وزارت اوقاف کویت، اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا
  2. لموسوعہ العربيہ العالميہ http://www.mawsoah.net