"راغب اصفہانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: القاب)
سطر 1: سطر 1:
'''علامہ راغب اصفہانی''' مشہور [[فقیہ]]، [[مفسر]] اور [[لغوی]] ہیں۔
'''علامہ راغب اصفہانی''' مشہور [[فقیہ]]، [[مفسر]] اور [[لغوی]] ہیں۔
== نام ==
== نام ==
ان کا پورا نام ابو القاسم حسین بن محمد بن مفضل بن محمد ہے اصفہان میں پیدا ہوئےجس کی نسبت سے امام راغب اصفہانی کے نام سے مشہور ہیں۔
ان کا پورا نام ابو القاسم حسین بن محمد بن مفضل بن محمد ہے اصفہان میں پیدا ہوئےجس کی نسبت سے امام راغب اصفہانی کے نام سے مشہور ہیں۔
== حالات زندگی ==
== حالات زندگی ==
جن کی زندگی کے مفصل حالات معلوم نہیں۔ زندگی کا بیشتر حصہ [[بغداد]] اور [[اصفہان]] میں گزارا اور قیمتی تصانیف چھوڑیں جن میں ۔ ایک رسالہ میں فوائد القرآن لکھے جو اب نایاب ہے، کہتے ہیں [[علامہ زمخشری]] صاحب [[تفسیر کشاف]] نے اس سے بہت استفادہ کیا۔
جن کی زندگی کے مفصل حالات معلوم نہیں۔ زندگی کا بیشتر حصہ [[بغداد]] اور [[اصفہان]] میں گزارا اور قیمتی تصانیف چھوڑیں جن میں ۔ ایک رسالہ میں فوائد القرآن لکھے جو اب نایاب ہے، کہتے ہیں [[علامہ زمخشری]] صاحب [[تفسیر کشاف]] نے اس سے بہت استفادہ کیا۔
امام راغب علم و فضل میں یگانۂ روزگار تھے، مؤلفِ جامع علوم و فنون ہونے کے ساتھ بلند پایہ صوفی بھی تھے، اور ادب و فلسفہ ، جملہ علوم میں ان کا پایہ بہت بلند تھا اور انہوں نے قرآن پاک کی ایک بہت بڑی تفسیر بھی لکھی ہے۔
امام راغب علم و فضل میں یگانۂ روزگار تھے، مؤلفِ جامع علوم و فنون ہونے کے ساتھ بلند پایہ صوفی بھی تھے، اور ادب و فلسفہ ، جملہ علوم میں ان کا پایہ بہت بلند تھا اور انہوں نے قرآن پاک کی ایک بہت بڑی تفسیر بھی لکھی ہے۔
== اکابرین کی نظر میں ==
== اکابرین کی نظر میں ==
علامہ ذہبی نے ان کا تذکرہ “ طبقات المفسرین ” میں کیا ہے اور امام سیوطی ان کو لغت و نحو کے ائمہ میں شمار کرتے ہیں، مختلف تذکروں میں حکیم، ادیب ، مفسر، کی حیثیت سے ان کا تعارف کروایا ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ موصوف ہمہ فنی امام تھے اور بیک تفسیر و لغت کے امام ہونے کے ساتھ بہت بڑے حکیم اور صوفی تھے۔
علامہ ذہبی نے ان کا تذکرہ “ طبقات المفسرین ” میں کیا ہے اور امام سیوطی ان کو لغت و نحو کے ائمہ میں شمار کرتے ہیں، مختلف تذکروں میں حکیم، ادیب ، مفسر، کی حیثیت سے ان کا تعارف کروایا ہے جس سے اندازا ہوتا ہے کہ موصوف ہمہ فنی امام تھے اور بیک تفسیر و لغت کے امام ہونے کے ساتھ بہت بڑے حکیم اور صوفی تھے۔
== تالیفات ==
== تالیفات ==
امام راغب کی تالیفات مندرجہ ذیل ہیں :
امام راغب کی تالیفات مندرجہ ذیل ہیں :
* 1 ۔ محاضرات الادباء
* 1 ۔ محاضرات الادباء
* 2 ۔ حل متشابہات القرآن
* 2 ۔ حل متشابہات القرآن
* 3 ۔ المفردات فی غریب القرآن
* 3 ۔ المفردات فی غریب القرآن
* 4 ۔ الذریعہ الی مکارم الشریعہ
* 4 ۔ الذریعہ الی مکارم الشریعہ
* 5 ۔ درۃ التاویل فی غرۃ التنزیل
* 5 ۔ درۃ التاویل فی غرۃ التنزیل
* 6 ۔ تحقیق البیان فی تاویل القرآن
* 6 ۔ تحقیق البیان فی تاویل القرآن
* 7 ۔ افانین البلاغۃ۔
* 7 ۔ افانین البلاغۃ۔
* 8 ۔ کتاب الایمان والکفر
* 8 ۔ کتاب الایمان والکفر
* 9 ۔ تفصیل النشاتین
* 9 ۔ تفصیل النشاتین
* 10 ۔ کتاب احتجاج القراء۔
* 10 ۔ کتاب احتجاج القراء۔
* 11 ۔ کتاب المعانی الاکبر
* 11 ۔ کتاب المعانی الاکبر


== وفات ==
== وفات ==
امام راغب کی وفات [[502ھ]] - [[1108ء]] بغداد میں ہوئی۔<ref> الأعلام, خير الدين الزركلی, دار العلم للملايين بيروت</ref>
امام راغب کی وفات [[502ھ]] [[1108ء]] بغداد میں ہوئی۔<ref>الأعلام، خير الدين الزركلی، دار العلم للملايين بيروت</ref>
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
سطر 29: سطر 29:
[[زمرہ:اشاعرہ]]
[[زمرہ:اشاعرہ]]
[[زمرہ:1100ء کی دہائی کی وفیات]]
[[زمرہ:1100ء کی دہائی کی وفیات]]

[[زمرہ:مفسرین]]


[[زمرہ:مسلم ماہرین لغت]]
[[زمرہ:مسلم ماہرین لغت]]

نسخہ بمطابق 10:02، 15 جولائی 2017ء

علامہ راغب اصفہانی مشہور فقیہ، مفسر اور لغوی ہیں۔

نام

ان کا پورا نام ابو القاسم حسین بن محمد بن مفضل بن محمد ہے اصفہان میں پیدا ہوئےجس کی نسبت سے امام راغب اصفہانی کے نام سے مشہور ہیں۔

حالات زندگی

جن کی زندگی کے مفصل حالات معلوم نہیں۔ زندگی کا بیشتر حصہ بغداد اور اصفہان میں گزارا اور قیمتی تصانیف چھوڑیں جن میں ۔ ایک رسالہ میں فوائد القرآن لکھے جو اب نایاب ہے، کہتے ہیں علامہ زمخشری صاحب تفسیر کشاف نے اس سے بہت استفادہ کیا۔ امام راغب علم و فضل میں یگانۂ روزگار تھے، مؤلفِ جامع علوم و فنون ہونے کے ساتھ بلند پایہ صوفی بھی تھے، اور ادب و فلسفہ ، جملہ علوم میں ان کا پایہ بہت بلند تھا اور انہوں نے قرآن پاک کی ایک بہت بڑی تفسیر بھی لکھی ہے۔

اکابرین کی نظر میں

علامہ ذہبی نے ان کا تذکرہ “ طبقات المفسرین ” میں کیا ہے اور امام سیوطی ان کو لغت و نحو کے ائمہ میں شمار کرتے ہیں، مختلف تذکروں میں حکیم، ادیب ، مفسر، کی حیثیت سے ان کا تعارف کروایا ہے جس سے اندازا ہوتا ہے کہ موصوف ہمہ فنی امام تھے اور بیک تفسیر و لغت کے امام ہونے کے ساتھ بہت بڑے حکیم اور صوفی تھے۔

تالیفات

امام راغب کی تالیفات مندرجہ ذیل ہیں :

  • 1 ۔ محاضرات الادباء
  • 2 ۔ حل متشابہات القرآن
  • 3 ۔ المفردات فی غریب القرآن
  • 4 ۔ الذریعہ الی مکارم الشریعہ
  • 5 ۔ درۃ التاویل فی غرۃ التنزیل
  • 6 ۔ تحقیق البیان فی تاویل القرآن
  • 7 ۔ افانین البلاغۃ۔
  • 8 ۔ کتاب الایمان والکفر
  • 9 ۔ تفصیل النشاتین
  • 10 ۔ کتاب احتجاج القراء۔
  • 11 ۔ کتاب المعانی الاکبر

وفات

امام راغب کی وفات 502ھ1108ء بغداد میں ہوئی۔[1]

حوالہ جات

  1. الأعلام، خير الدين الزركلی، دار العلم للملايين بيروت