"فلاغیوس" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
Hammad (تبادلۂ خیال | شراکتیں) نیا مضمون |
Hammad (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م انگلیسی |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
[[تصویر:Pelagius.jpg|تصغیر|فلاغیوس]] |
[[تصویر:Pelagius.jpg|تصغیر|فلاغیوس]] |
||
'''فلاغیوس''' کو مسیحیت میں ایک ”بدعتی“ پکارا جاتا ہے۔ انہوں نے نظریۂ [[موروثی گناہ]] کے خلاف یہ موقف اختیار کیا کہ انسان جب پیدا ہوتا ہے تو وہ نیکی اور بدی سے مُبّرا ہوتا ہے اور یہ انسان کے اختیار میں ہے کہ وہ نیک یا بری راہ چُنے۔ وہ بدی کو انسانی سرشت میں ایک رجحان نہیں بلکہ ایک عمل تصور کرتے تھے۔<ref>[https://www.britannica.com/biography/Pelagius-Christian-theologian فلاغیوس]، [[دائرۃ المعارف بریطانیکا]]، اخذ کردہ بتاریخ 15 ستمبر 2017ء</ref> |
'''فلاغیوس''' ({{lang-en|Pelagius}}) کو مسیحیت میں ایک ”بدعتی“ پکارا جاتا ہے۔ انہوں نے نظریۂ [[موروثی گناہ]] کے خلاف یہ موقف اختیار کیا کہ انسان جب پیدا ہوتا ہے تو وہ نیکی اور بدی سے مُبّرا ہوتا ہے اور یہ انسان کے اختیار میں ہے کہ وہ نیک یا بری راہ چُنے۔ وہ بدی کو انسانی سرشت میں ایک رجحان نہیں بلکہ ایک عمل تصور کرتے تھے۔<ref>[https://www.britannica.com/biography/Pelagius-Christian-theologian فلاغیوس]، [[دائرۃ المعارف بریطانیکا]]، اخذ کردہ بتاریخ 15 ستمبر 2017ء</ref> |
||
== حوالہ جات == |
== حوالہ جات == |
نسخہ بمطابق 11:29، 15 ستمبر 2017ء
فلاغیوس (انگریزی: Pelagius) کو مسیحیت میں ایک ”بدعتی“ پکارا جاتا ہے۔ انہوں نے نظریۂ موروثی گناہ کے خلاف یہ موقف اختیار کیا کہ انسان جب پیدا ہوتا ہے تو وہ نیکی اور بدی سے مُبّرا ہوتا ہے اور یہ انسان کے اختیار میں ہے کہ وہ نیک یا بری راہ چُنے۔ وہ بدی کو انسانی سرشت میں ایک رجحان نہیں بلکہ ایک عمل تصور کرتے تھے۔[1]
حوالہ جات
- ↑ فلاغیوس، دائرۃ المعارف بریطانیکا، اخذ کردہ بتاریخ 15 ستمبر 2017ء