"عمالقہ (قوم)" کے نسخوں کے درمیان فرق
Hammad (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م BukhariSaeed نے رجوع مکرر ہٹا کر صفحہ عمالقہ(قوم) کو عمالقہ (قوم) کی جانب منتقل کیا: فاصلہ |
م ←حوالہ جات: صفائی |
||
سطر 10: | سطر 10: | ||
[[زمرہ:عیسو]] |
[[زمرہ:عیسو]] |
||
[[زمرہ:ممالک عبرانی بائبل]] |
[[زمرہ:ممالک عبرانی بائبل]] |
||
[[زمرہ:بائبل میں قتل عام |
[[زمرہ:بائبل میں قتل عام]] |
||
[[زمرہ:شخصیات تورات]] |
[[زمرہ:شخصیات تورات]] |
||
[[زمرہ:اقوام]] |
[[زمرہ:اقوام]] |
نسخہ بمطابق 11:29، 8 نومبر 2017ء
حضرت موسیٰ علیہ السلام کے بعد جب بنی اسرائیل کی حالت خراب ہوئی اور انہوں نے عہد ِا لٰہی کو فراموش کیا بت پرستی میں مبتلا ہوئے سرکشی اور بد افعالی انتہا کو پہنچی ان پر قوم جالوت مسلّط ہوئی جس کو عمالقہ کہتے ہیں کیونکہ جالوت عملیق بن عاد کی اولاد سے ایک نہایت جابر بادشاہ تھا اس کی قوم کے لوگ مصرو فلسطین کے درمیان بحر روم کے ساحل پر رہتے تھے انہوں نے بنی اسرائیل کے شہر چھین لئے آدمی گرفتار کئے طرح طرح کی سختیاں کیں۔[1] فرعون۔ عمالقہ کے ہر بادشاہ کا لقب تھا۔ جیساقیصر، رومی بادشاہوں کا۔ کسریٰ، فارس کے بادشاہوں کا۔[2] عمالیق انفر کا بیٹا اور عیص کا پوتا تھا اور اسحاق علیہ السلام کا پڑپوتا ہے اور حضرت اسحاق (علیہ السلام) ابراہیم علیہ السلام کے بیٹے ہیں۔ عمالیق اور دیگر اولاد ابراہیم ملک کنعان اور اس کے اطراف میں بڑے شہ زور تھے۔ عمالیق کی نسل بھی بڑی جنگجو تھی جن کو عمالقہ کہتے ہیں۔[3] جالوت عمالقہ کا امیر تھا اور ان کا بادشاہ تھا اس کا سایہ ایک میل تھا اور کہا جاتا ہے کہ (قوم) بربر اس کی نسل سے ہے اور اس کے بارے میں روایت ہے کہ اس کی فوج میں تین لاکھ گھڑ سوار تھے اور عکرمہ نے کہا ہے : نوے ہزار تھے[4]