"ابن بطلان" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
گروہ زمرہ بندی: حذف از زمرہ:سال پیدائش نامعلوم
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
سطر 47: سطر 47:
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}

{{اسلامی طب و حکمت|}}
{{اسلامی طب و حکمت|}}

[[زمرہ:گیارہویں صدی کی عراقی شخصیات]]
[[زمرہ:قرون وسطی کے اسلام کے طبیب]]
[[زمرہ:گیارہویں صدی کی عرب شخصیات]]
[[زمرہ:مسیحی عرب]]
[[زمرہ:1038ء کی وفیات]]
[[زمرہ:1038ء کی وفیات]]
[[زمرہ:1052ء کی وفیات]]
[[زمرہ:1052ء کی وفیات]]
[[زمرہ:1066ء کی وفیات]]
[[زمرہ:1066ء کی وفیات]]
[[زمرہ:بغداد کی شخصیات]]
[[زمرہ:بغداد کی شخصیات]]
[[زمرہ:قرون وسطی کے اسلام کے طبیب]]
[[زمرہ:گیارہویں صدی کی عراقی شخصیات]]
[[زمرہ:گیارہویں صدی کی عرب شخصیات]]
[[زمرہ:مسیحی عرب]]

نسخہ بمطابق 22:15، 25 جنوری 2018ء

ابن بطلان

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1001ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بغداد  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1066ء (64–65 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
انطاکیہ  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ طبیب  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

انیس المختار بن الحسن بن عبدون بن سعدون بن بطلان، اہلِ بغداد کے مشہور طبیب گزرے ہیں، ابی الفرج بن الطیب کے شاگرد تھے اور مشہور طبیب ابا الحسن ثابت بن ابراہیم بن زہرون الحرانی کے ساتھ رہے اور ان کے علم سے بھی استفادہ کیا، وہ مصر کے مشہور طبیب علی بن رضوان کے ہم عصر تھے، ایک دوسرے سے ملنے سے پہلے ان کے درمیان کافی بحث ومباحثے ہوئے.

ابن بطلان نے بغداد سے رختِ سفر باندھا اور موصل اور دیار بکر سے ہوتے ہوئے حلب میں کچھ عرصہ رہے جہاں کے والی معز الدولہ ثمال بن صالح نے ان کا خوب اکرام کیا، اور پھر حلب چھوڑ کر اپنے حریف ابن رضوان سے ملنے کی غرض سے مصر کی طرف چل پڑے اور یکم جمادی الآخر 441 ہجری کو فسطاط میں داخل ہوئے جہاں وہ تین سال تک رہے، اس دوران اپنے حریف ابن رضوان سے ان کے خوب بحث ومباحثے ہوئے اور اختلافی مقالے لکھے گئے جن کے نتیجے میں ابن بطلان نے غصہ میں آکر مصر چھوڑ دیا اور ابن رضوان کی مخالفت پر ایک مشہور مقالہ لکھا، مصر چھوڑ کر وہ 446 ہجری کو قسطنطنیہ کی طرف نکل پڑے جہاں اس زمانے میں طاعون کی وبا پھیلی ہوئی تھی، قسطنطنیہ میں ایک سال گزارنے کے بعد وہ انطاکیہ چلے گئے اور وہیں کے ہوکر رہ گئے، اس دوران وہ کثرتِ سفر سے تنگ آچکے تھے چنانچہ دنیا چھوڑ کر عبادت میں مصروف ہوگئے اور اسی حال میں 455 ہجری کو انتقال کرگئے.

حوالہ جات