"ایچیسن کالج" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
سطر 2: سطر 2:
| colspan="2" style="text-align: center; font-size: larger;" | '''ایچیسن کالج'''
| colspan="2" style="text-align: center; font-size: larger;" | '''ایچیسن کالج'''
|-
|-
| colspan="2" style="padding: 1em 0; text-align: center;" | [[Image:Aitchison-new-logo.jpg]]
| colspan="2" style="padding: 1em 0; text-align: center;" | [[فائل:Aitchison-new-logo.jpg]]
|-
|-
|- style="vertical-align:top;"
|- style="vertical-align:top;"
سطر 27: سطر 27:
|- style="vertical-align: top;"
|- style="vertical-align: top;"
|'''مقام '''
|'''مقام '''
|style="padding-right: 1em;" | [[لاہور ]], [[پنجاب (پاکستان )|پنجاب]], [[پاکستان]]
|style="padding-right: 1em;" | [[لاہور]], [[پنجاب (پاکستان )|پنجاب]], [[پاکستان]]
|- style="vertical-align: top;"
|- style="vertical-align: top;"
|'''ویبسائٹ '''
|'''ویبسائٹ '''
سطر 35: سطر 35:
|style="padding-right: 1em;" | +92-42-111-363-063
|style="padding-right: 1em;" | +92-42-111-363-063
|}
|}
[[Image:Aitchisoncollege.jpeg|framepx|thumb|left|ایچی سن کالج کی پرانی عمارت]]
[[فائل:Aitchisoncollege.jpeg|framepx|تصغیر|بائیں|ایچی سن کالج کی پرانی عمارت]]
پاکستان کا مشہور تعلیمی ادارہ۔ [[لاہور]] کا یہ کالج مدت تک چیفس کالج کے نام سے موسوم رہا۔ یہاں ایف اے تک تعلیم دی جاتی ہے۔ نیز سیئنر کیمرج تک کا بھی انتظام موجود ہے۔ اس کا کالج کا آغاز [[1864ء]] میں ہوا تھا ۔ انگریزوں نے محض لاہور ہی میں نہیں بلکہ اجمیر ار کاٹھیاواڑ میں بھی والیان ریاست اور رؤسا و امرا کے بچوں کے لیے تعیم کے لیے خصوصی ادارے بنا دئیے تھے۔ پنجاب میں پہلے پہل ایک سکول قائم کیا گیا جو پہلے پہل انبالے میں رہا۔ پھر لاہور اور مال روڈ پر چیف کالج کی عمارت تعمیر کی گئی۔ کالج کا موجودہ نام پنجاب کے سابق انگریز گورنر چارلس ایچیسن کے نام پر رکھا گیا۔
پاکستان کا مشہور تعلیمی ادارہ۔ [[لاہور]] کا یہ کالج مدت تک چیفس کالج کے نام سے موسوم رہا۔ یہاں ایف اے تک تعلیم دی جاتی ہے۔ نیز سیئنر کیمرج تک کا بھی انتظام موجود ہے۔ اس کا کالج کا آغاز [[1864ء]] میں ہوا تھا ۔ انگریزوں نے محض لاہور ہی میں نہیں بلکہ اجمیر ار کاٹھیاواڑ میں بھی والیان ریاست اور رؤسا و امرا کے بچوں کے لیے تعیم کے لیے خصوصی ادارے بنا دئیے تھے۔ پنجاب میں پہلے پہل ایک سکول قائم کیا گیا جو پہلے پہل انبالے میں رہا۔ پھر لاہور اور مال روڈ پر چیف کالج کی عمارت تعمیر کی گئی۔ کالج کا موجودہ نام پنجاب کے سابق انگریز گورنر چارلس ایچیسن کے نام پر رکھا گیا۔


سطر 41: سطر 41:


== بیرونی روابط ==
== بیرونی روابط ==
*[http://www.aitchison.edu.pk/ ایچی سن کالج کی ویب سائیٹ]
* [http://www.aitchison.edu.pk/ ایچی سن کالج کی ویب سائیٹ]


{{لاہور}}
{{لاہور}}


[[زمرہ:لاہور میں تعلیم]]
[[زمرہ:پاکستان میں نجی اسکول]]
[[زمرہ:ایچیسن کالج]]
[[زمرہ:ایچیسن کالج]]
[[زمرہ:فضلا ایچیسن کالج]]
[[زمرہ:پاکستان کے درسی ادارے]]
[[زمرہ:پاکستان کے درسی ادارے]]
[[زمرہ:تعلیمی ادارے]]
[[زمرہ:پاکستان کے کرکٹ میدان]]
[[زمرہ:پاکستان کے کرکٹ میدان]]
[[زمرہ:پاکستان میں اسکول]]
[[زمرہ:پاکستان میں اسکول]]
[[زمرہ:پاکستان میں نجی اسکول]]
[[زمرہ:تعلیمی ادارے]]
[[زمرہ:فضلا ایچیسن کالج]]
[[زمرہ:لاہور کی جامعات و دانشگاہیں]]
[[زمرہ:لاہور کی جامعات و دانشگاہیں]]
[[زمرہ:لاہور میں تعلیم]]
[[زمرہ:مال روڈ، لاہور]]
[[زمرہ:مال روڈ، لاہور]]

نسخہ بمطابق 16:41، 29 جنوری 2018ء

ایچیسن کالج
شعار "Perseverence Command Success "
بنایا گیا ٣ نومبر ١٨٨٦
پرنسپل فقیر سیّد ایجاز الدین
ہیڈماسٹر سینئر سکول امیر حسین
ہیڈماسٹر پریپ سکول محمّد طاہر
ہیڈماسٹر جونئر سکول عاشق حسین
کنٹرولر اگزمس راجہ اشفاق
مقام لاہور, پنجاب, پاکستان
ویبسائٹ www.aitchison.edu.pk
UAN +92-42-111-363-063
ایچی سن کالج کی پرانی عمارت

پاکستان کا مشہور تعلیمی ادارہ۔ لاہور کا یہ کالج مدت تک چیفس کالج کے نام سے موسوم رہا۔ یہاں ایف اے تک تعلیم دی جاتی ہے۔ نیز سیئنر کیمرج تک کا بھی انتظام موجود ہے۔ اس کا کالج کا آغاز 1864ء میں ہوا تھا ۔ انگریزوں نے محض لاہور ہی میں نہیں بلکہ اجمیر ار کاٹھیاواڑ میں بھی والیان ریاست اور رؤسا و امرا کے بچوں کے لیے تعیم کے لیے خصوصی ادارے بنا دئیے تھے۔ پنجاب میں پہلے پہل ایک سکول قائم کیا گیا جو پہلے پہل انبالے میں رہا۔ پھر لاہور اور مال روڈ پر چیف کالج کی عمارت تعمیر کی گئی۔ کالج کا موجودہ نام پنجاب کے سابق انگریز گورنر چارلس ایچیسن کے نام پر رکھا گیا۔

اس کا سنگ بنیاد 3 نومبر 1886ء کو لارڈ ڈفرن نے رکھا۔ قیام پاکستان کے بعد یہ والیان ریاست کے لیے مخصوص نہ رہا تاہم یہاں وہی بچے تعلیم پاتے ہیں جن کے والدین ذی حیثیت ہیں۔ عہد غلامی میں اس کالج میں ہر بچے کے لیے دو دو نوکر ، گھوڑے اصطبل کا اہتمام کیا جاتا تھا ۔ اب اس طبقہ داری میں خاصی کمی آ گئی ہے۔ پاکستان کی کئی نامور شخصیات نے اسی کالج سے تعلیم حاصل کی اور دنیا میں نام کمایا۔

بیرونی روابط