"اسحاق بن راہویہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 19: سطر 19:
}}
}}
'''اسحاق بن راہویہ''' ([[161ھ]] - [[238ھ]] = [[778ء]] - [[853ء]])
'''اسحاق بن راہویہ''' ([[161ھ]] - [[238ھ]] = [[778ء]] - [[853ء]])
إسحاق بن إبراہيم بن مخلد حنظلی تميمی مروزی، ابو يعقوب ابن راہویہ: خراسان اور اپنے وقت کے بہت بڑے عالم تھے.خاندان خنظلہ سے جو بنی تمیم کی شاخ ہے سے تعلق تھا امام [[احمد بن حنبل]] امام [[بخاری]] امام [[مسلم]] امام [[ترمذي]] اور [[نسائی]] وغيرہم.کے اساتذہ میں سے تھے۔
إسحاق بن إبراہيم بن مخلد حنظلی تميمی مروزی، ابو يعقوب ابن راہویہ: خراسان اور اپنے وقت کے بہت بڑے عالم تھے .خاندان خنظلہ سے جو بنی تمیم کی شاخ ہے سے تعلق تھا امام [[احمد بن حنبل]] امام [[بخاری]] امام [[مسلم]] امام [[ترمذي]] اور [[نسائی]] وغيرہم.کے اساتذہ میں سے تھے۔
آپ كبار حفاظ حدیث میں سے ایک ہیں.بہت زیادہ شہروں کے سفر کئےاور حدیث کو اکٹھا کیا ان میں [[عراق]]، [[حجاز]]، [[شام]] اور [[يمن]] کے سفر بھی ہیں۔
آپ كبار حفاظ حدیث میں سے ایک ہیں .بہت زیادہ شہروں کے سفر کئے اور حدیث کو اکٹھا کیا ان میں [[عراق]]، [[حجاز]]، [[شام]] اور [[يمن]] کے سفر بھی ہیں۔
مرو کے رہنے والے تھے جو خراسان کے مضافات میں سے تھا ان کے راہویہ لقب کی وجہ یہ ہےکہ ان کے والدین مکہ جا رہے تھے کہ یہ راستے میں پیدا ہوئےجس سے راہویہ کہلاتے ہیں۔
مرو کے رہنے والے تھے جو خراسان کے مضافات میں سے تھا ان کے راہویہ لقب کی وجہ یہ ہے کہ ان کے والدین مکہ جا رہے تھے کہ یہ راستے میں پیدا ہوئے جس سے راہویہ کہلاتے ہیں۔


== علماء کی رائے ==
== علما کی رائے ==
امام ذہبی انہیں امام الکبیر، شیخ المشرق، سید الحفاظ لکھتے ہیں<ref>سير اعلام النبلاء،شمس الدين ابو عبد الله محمد بن احمد الذَہبی</ref>
امام ذہبی انہیں امام الکبیر، شیخ المشرق، سید الحفاظ لکھتے ہیں <ref>سير اعلام النبلاء،شمس الدين ابو عبد الله محمد بن احمد الذَہبی</ref>
اسحاق بن راہویہ ثقہ محدثین میں شمار ہوتے ہیں امام دارمی کہتے ہیں "اسحاق بن راہویہ اہل مشرق و مغرب کے صداقت فی الحدیث میں سردار ہیں"
اسحاق بن راہویہ ثقہ محدثین میں شمار ہوتے ہیں امام دارمی کہتے ہیں "اسحاق بن راہویہ اہل مشرق و مغرب کے صداقت فی الحدیث میں سردار ہیں "
جبکہ خطيب بغدادی کہتے ہیں: "ان کی ذات حديث، فقہ، حفظ، صداقت، ورع اورزهد سب کی جامع تھی"
جبکہ خطيب بغدادی کہتے ہیں : "ان کی ذات حديث، فقہ، حفظ، صداقت، ورع اورزهد سب کی جامع تھی"
ان کی مشہور تصنيف، "مسنداسحاق بن راہویہ" ہے
ان کی مشہور تصنيف، "مسنداسحاق بن راہویہ" ہے
ان کا وطن نيشاپورتھا اوروفات بھی اسی جگہ پائی .<ref>موسوعۃ الفقہیہ جلد1، صفحہ449، اسلامی فقہ اکیڈمی، دہلی، انڈیا</ref><ref>الاعلام، جلد 1، صفحہ 292، خير الدين زركلی الدمشقی</ref>
ان کا وطن نيشاپورتھا اوروفات بھی اسی جگہ پائی .<ref>موسوعۃ الفقہیہ جلد1، صفحہ449، اسلامی فقہ اکیڈمی، دہلی، انڈیا</ref><ref>الاعلام، جلد 1، صفحہ 292، خير الدين زركلی الدمشقی</ref>


== تصانیف ==
== تصانیف ==
ابن راہویہ نے قرآن (تفسیر)، حدیث اور فقہ کے موضوع پر کئی کتابیں لکھیں:
ابن راہویہ نے قرآن (تفسیر)، حدیث اور فقہ کے موضوع پر کئی کتابیں لکھیں :
* ''المسند''
* ''المسند''
* ''الجامع الكبير''
* ''الجامع الكبير''

نسخہ بمطابق 17:53، 7 فروری 2018ء

مسلمان عالم
اسحاق بن راہویہ
معروفیتامیر المومنین فی الحدیث[1]
پیدائش161ھ
مرو (777-778ء)
وفاتشعبان 238ھ
نیشاپور (852-853ء)
نسلبنو تمیم
مذہباسلام
فقہاجتہاد
شعبۂ عملحدیث،تفسیر قرآن، فقہ
کارہائے نماياںالمسند

اسحاق بن راہویہ (161ھ - 238ھ = 778ء - 853ء) إسحاق بن إبراہيم بن مخلد حنظلی تميمی مروزی، ابو يعقوب ابن راہویہ: خراسان اور اپنے وقت کے بہت بڑے عالم تھے .خاندان خنظلہ سے جو بنی تمیم کی شاخ ہے سے تعلق تھا امام احمد بن حنبل امام بخاری امام مسلم امام ترمذي اور نسائی وغيرہم.کے اساتذہ میں سے تھے۔ آپ كبار حفاظ حدیث میں سے ایک ہیں .بہت زیادہ شہروں کے سفر کئے اور حدیث کو اکٹھا کیا ان میں عراق، حجاز، شام اور يمن کے سفر بھی ہیں۔ مرو کے رہنے والے تھے جو خراسان کے مضافات میں سے تھا ان کے راہویہ لقب کی وجہ یہ ہے کہ ان کے والدین مکہ جا رہے تھے کہ یہ راستے میں پیدا ہوئے جس سے راہویہ کہلاتے ہیں۔

علما کی رائے

امام ذہبی انہیں امام الکبیر، شیخ المشرق، سید الحفاظ لکھتے ہیں [2] اسحاق بن راہویہ ثقہ محدثین میں شمار ہوتے ہیں امام دارمی کہتے ہیں "اسحاق بن راہویہ اہل مشرق و مغرب کے صداقت فی الحدیث میں سردار ہیں " جبکہ خطيب بغدادی کہتے ہیں : "ان کی ذات حديث، فقہ، حفظ، صداقت، ورع اورزهد سب کی جامع تھی" ان کی مشہور تصنيف، "مسنداسحاق بن راہویہ" ہے ان کا وطن نيشاپورتھا اوروفات بھی اسی جگہ پائی .[3][4]

تصانیف

ابن راہویہ نے قرآن (تفسیر)، حدیث اور فقہ کے موضوع پر کئی کتابیں لکھیں :

  • المسند
  • الجامع الكبير
  • الجامع الصغير
  • المصنف
  • العلم
  • التفسير الكبير: گم شدہ یا تباہ شدہ

حوالہ جات

  1. أمير المؤمنين في الحديث
    Aḥmad ibn ʻAlī Ibn Ḥajar Al-ʻAsqalānī۔ فتح الباری sharḥ Ṣaḥīḥ al-Bukhārī۔ صفحہ: 6 
  2. سير اعلام النبلاء،شمس الدين ابو عبد الله محمد بن احمد الذَہبی
  3. موسوعۃ الفقہیہ جلد1، صفحہ449، اسلامی فقہ اکیڈمی، دہلی، انڈیا
  4. الاعلام، جلد 1، صفحہ 292، خير الدين زركلی الدمشقی