"بدر الدین عینی" کے نسخوں کے درمیان فرق
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی |
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی |
||
سطر 7: | سطر 7: | ||
نصف ماہِ رمضان [[762ھ]] میں مصر میں پیدا ہوئے |
نصف ماہِ رمضان [[762ھ]] میں مصر میں پیدا ہوئے |
||
== نام و نسب == |
== نام و نسب == |
||
پورا نام محمود بن احمد بن موسیٰ بن احمد بن حسین بن یوسف بن محمود عینی: بدرالدین لقب اور قاضی القضاۃ خطاب تھا: مؤرخ، علامہ،اور بڑے |
پورا نام محمود بن احمد بن موسیٰ بن احمد بن حسین بن یوسف بن محمود عینی: بدرالدین لقب اور قاضی القضاۃ خطاب تھا: مؤرخ، علامہ،اور بڑے محدثين۔ میں شمار کیے جاتے ہیں |
||
حلب سے تعلق تھا جبکہ ان کی ولادت عين تاب میں ہوئی اسی کی طرف نسبت سے عینی کہلاتے ہیں زیادہ مدت [[حلب]] میں رہے [[مصر]] ،[[دمشق]] اور[[بیت المقدس]] میں رہے |
حلب سے تعلق تھا جبکہ ان کی ولادت عين تاب میں ہوئی اسی کی طرف نسبت سے عینی کہلاتے ہیں زیادہ مدت [[حلب]] میں رہے [[مصر]] ،[[دمشق]] اور[[بیت المقدس]] میں رہے |
||
== علمی خدمات == |
== علمی خدمات == |
نسخہ بمطابق 12:34، 1 مارچ 2018ء
بدر الدین العینی | |
---|---|
پیدائش | جمعہ 26 رمضان 762ھ/ 30 جولائی 1361ء غازی انتیپ، موجودہ صوبہ غازی انتیپ، جنوب مشرقی اناطولیہ علاقہ، ترکی |
وفات | منگل 20 ذوالقعدہ 855ھ/ 14 دسمبر 1451ء قاہرہ، سلطنت برجی مملوک، موجودہ مصر |
عہد | قرون وسطی |
شعبۂ زندگی | قاہرہ، مصر |
مذہب | اسلام |
فرقہ | سنی اسلام |
فقہ | فقہ حنفی |
امام بدرالدین عینی فقہ حنفی کے بہت بڑے شارح اور فقیہ ہیں ان کی پیدائش 762ھ بمطابق 1360ء کو ہوئی۔
ولادت
نصف ماہِ رمضان 762ھ میں مصر میں پیدا ہوئے
نام و نسب
پورا نام محمود بن احمد بن موسیٰ بن احمد بن حسین بن یوسف بن محمود عینی: بدرالدین لقب اور قاضی القضاۃ خطاب تھا: مؤرخ، علامہ،اور بڑے محدثين۔ میں شمار کیے جاتے ہیں حلب سے تعلق تھا جبکہ ان کی ولادت عين تاب میں ہوئی اسی کی طرف نسبت سے عینی کہلاتے ہیں زیادہ مدت حلب میں رہے مصر ،دمشق اوربیت المقدس میں رہے
علمی خدمات
علامہ عینی نے فقہ جمال یوسف ملطی اور علاء سیرافی سے حاصل کی اور حدیث کو شیخ زین الدین عراقی اور شیخ تقی الدین سے سنا اور نحو واصول فقہ اور معانی کو علامہ جبرمل بن صالح بغدادی سے اخذ کیا، 787ھ کو قاہرہ میں تشریف لائے اور پہلے پہل آپ کو ظاہریہ میں تصرف و ظائف کی خدمت سپرد ہوئی پھر کئی دفعہ تدابیر امور کا عہدہ آپ کو ملا اور قضاء مذہب امام ابو حنیفہ کی آپ کے سپرد ہوئی۔ آپ نے جامع ازہر کے پاس ایک مدرسہ بنوایا اور اپنے کتب خانہ کو اس میں وقف کر دیا۔
تصنیفات
- عمدة القاري في شرح البخاري 11 جلدیں
- مغانی الاخيار فی رجال معانی الآثار
- العلم الهيب في شرح الكلم الطيب
- عقد الجمان في تاريخ أهل الزمان
- تاريخ البدر في أوصاف أهل العصر
- مباني الأخبار في شرح معاني الآثار
- نخب الأفكار فی تنقيح مباني الأخبار آٹھ جلد
- البنايۃ فی شرح الهدايۃ 6 جلدیں فقہ حنفی
- رمز الحقائق شرح الكنز، فقه
- الدرر الزاهرة فی شرح البحار الزاخرة فقه
- المسائل البدريۃ فقه،
- السيف المهند فی سيرة الملك المؤيدابى النصر شيخ
- منحۃ السلوك في شرح تحفۃ الملوك
- المقاصد النحويۃ
- فرائد القلائد
- طبقات الشعراء
- سيرة الملك الاشرف
- الروض الزاهر - فی سيرة الملك الظاهر
- الجوهرة السنيۃ في تاريخ الدولة المؤيديۃ -
- المقدمۃ السوادنيہ فی الاكام الدينيہ
- شرح سنن ابى داود -
- تاريخ الأكاسرة
وفات
علامہ عینی کی وفات ماہ ذی الحجہ855ھ بمطابق 1451ء کو قاہرہ میں ہوئی[1]
حوالہ جات
- ↑ «الاعلام» خیر الدین زركلی