"نوشہرہ (خیبر پختونخوا)" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، بنا، سے، علما
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 2: سطر 2:
[[Image:Khyber Pakhtunkhwa Districts Nawshahra.svg|300px|thumb|left|صوبہ خیبر پختونخوا میں ضلع نوشہرہ کا محل وقوع]]
[[Image:Khyber Pakhtunkhwa Districts Nawshahra.svg|300px|thumb|left|صوبہ خیبر پختونخوا میں ضلع نوشہرہ کا محل وقوع]]


[[خیبر پختونخوا]] کا ایک ضلع ۔'''نوشہرہ''' [[پشاور]] کی پرانی تحصيل تھي۔ جس نے يکم جولائی1988کو ضلع کی حيثيت اختيار کی ۔اب يہ پشاورڈويژن کا تيسرا ضلع ہے جو پشاور ضلع سے جدا کيا گيا ہے۔
[[خیبر پختونخوا]] کا ایک ضلع ۔'''نوشہرہ''' [[پشاور]] کی پرانی تحصيل تھي۔ جس نے يکم جولائی1988کو ضلع کی حيثيت اختيار کی ۔ اب يہ پشاورڈويژن کا تيسرا ضلع ہے جو پشاور ضلع سے جدا کيا گيا ہے۔


== محل وقوع ==
== محل وقوع ==
يہ ضلع قومي شاہراہ پشاور تا [[پنجاب]] کے کنارے واقع ہے۔ محل وقوع کے لحاظ سے یہ ضلع تاريخي اہمیت کا حامل ہے۔يہ ضلع مرکزی ايشيا اور انڈيا کو ملانے والا دروازہ بھي کہلاتا ہے۔اور [[دریائے سندھ]] کے کنارے واقع ہونے کی وجہ سے باقی علاقوں پر فوقيت بھي رکھتا ہے۔
يہ ضلع قومي شاہراہ پشاور تا [[پنجاب]] کے کنارے واقع ہے۔ محل وقوع کے لحاظ سے یہ ضلع تاريخي اہمیت کا حامل ہے۔يہ ضلع مرکزی ايشيا اور انڈيا کو ملانے والا دروازہ بھي کہلاتا ہے۔ اور [[دریائے سندھ]] کے کنارے واقع ہونے کی وجہ سے باقی علاقوں پر فوقيت بھي رکھتا ہے۔
== اہم شخصیات ==
== اہم شخصیات ==
يہ علاقہ تین ہم عصر علما [[خوشحال خان خٹک]] ، [[کاکا صاحب|کا کا صاحب]] اوران کے استاد شیخ اخوند ادین سلجوقی کے علاوہ پير مانکي شريف ،مولاناعبدالسلا م [[پىرسباق]] باباجى اورشیخ عبد المنان عرف شیخ جی مبارک وزیرگڑھی [[قاضی حسین احمد]] جيسے مذہبي پيشواؤں کي وجہ سے پہچانا جاتا ہے۔يہ حقيقت ہے کہ پرانا ضلع پشاور نوشہرہ تحصيل کی وسيع صنعتی بنياد کی وجہ سے مشہور تھا۔ شروع سے یہاں بڑے بڑے صنعتی کارخانے قائم ہیں۔ اس ضلع میں اب [[رسالپور]] اور [[چراٹ]] بھي صنعتی اعتبار سے ترقی کر رہے ہيں۔جبکہ پشاور موٹروے ایم ون بھی رشکئی کے مقام پر اسی ضلع سے گزر رہا ہے
يہ علاقہ تین ہم عصر علما [[خوشحال خان خٹک]]، [[کاکا صاحب|کا کا صاحب]] اوران کے استاد شیخ اخوند ادین سلجوقی کے علاوہ پير مانکي شريف ،مولاناعبدالسلا م [[پىرسباق]] باباجى اورشیخ عبد المنان عرف شیخ جی مبارک وزیرگڑھی [[قاضی حسین احمد]] جيسے مذہبي پيشواؤں کي وجہ سے پہچانا جاتا ہے۔يہ حقيقت ہے کہ پرانا ضلع پشاور نوشہرہ تحصيل کی وسيع صنعتی بنياد کی وجہ سے مشہور تھا۔ شروع سے یہاں بڑے بڑے صنعتی کارخانے قائم ہیں۔ اس ضلع میں اب [[رسالپور]] اور [[چراٹ]] بھي صنعتی اعتبار سے ترقی کر رہے ہيں۔ جبکہ پشاور موٹروے ایم ون بھی رشکئی کے مقام پر اسی ضلع سے گزر رہا ہے
== وزیر گڑھی باباجی روحانی پیشوا ==
== وزیر گڑھی باباجی روحانی پیشوا ==
وزیرگڑھی میں شیخ عبد المنان عرف شیخ جی مبارک وزیرگڑھئی باباجی کےمریدین آج بھی نہ صرف علاقہ پبی بلکہ درہ آدم خیل ،لنڈی کوتل،اکبرپورہ ،خوشمقام تک موجود ہیں آپ 1800 کی صدی میں وزیر گڑھی آئے اور 1920کو اس فانی دنیا سے رحلت کر گئے ،شیخ جی مبارک کا مزار انکے بنائی مسجد جامع مسجد محلہ شیخان وزیرگڑھی کے قریب قبرستان میں واقع ہے اور اس علاقے میں علم کی لگائی شمع آج مدرسہ قریۃ الہدیٰ کی صورت موجود ہے یہی وجہ ہے کہ وزیر گڑھی دینی تعلیم میں اپنی اہمیت رکھتا ہے اور مردو خواتین قران پاک کی تعلیم سے روشناس ہیں ۔وزیرگڑھئی باباجی کے متعلق مشہور ہے کہ وہ 18ویں صدی کے آواخر میں اپنے خاندان سمیت پشاور کے علاقہ ماشوخیل سے ہجرت کرکے یہاں آکر آباد ہوئے تھے اور انکی علمی و روحانی شخصیت ہونے کی وجہ سے اس علاقہ کے مکینوں نے اس خاندان کو انتہائی محبت دی اور وہی سلسلہ آج بھی جاری ہے
وزیرگڑھی میں شیخ عبد المنان عرف شیخ جی مبارک وزیرگڑھئی باباجی کے مریدین آج بھی نہ صرف علاقہ پبی بلکہ درہ آدم خیل ،لنڈی کوتل،اکبرپورہ ،خوشمقام تک موجود ہیں آپ 1800 کی صدی میں وزیر گڑھی آئے اور 1920کو اس فانی دنیا سے رحلت کر گئے ،شیخ جی مبارک کا مزار انکے بنائی مسجد جامع مسجد محلہ شیخان وزیرگڑھی کے قریب قبرستان میں واقع ہے اور اس علاقے میں علم کی لگائی شمع آج مدرسہ قریۃ الہدیٰ کی صورت موجود ہے یہی وجہ ہے کہ وزیر گڑھی دینی تعلیم میں اپنی اہمیت رکھتا ہے اور مردو خواتین قران پاک کی تعلیم سے روشناس ہیں ۔ وزیرگڑھئی باباجی کے متعلق مشہور ہے کہ وہ 18ویں صدی کے آواخر میں اپنے خاندان سمیت پشاور کے علاقہ ماشوخیل سے ہجرت کرکے یہاں آکر آباد ہوئے تھے اور انکی علمی و روحانی شخصیت ہونے کی وجہ سے اس علاقہ کے مکینوں نے اس خاندان کو انتہائی محبت دی اور وہی سلسلہ آج بھی جاری ہے
== فوجی سنٹر ==
== فوجی سنٹر ==
نوشہرہ فوجی ٹريننگ و تربيت گاہ اور ريلوے لوکو موٹو فيکٹری کي بنا پر بہت اعليٰ مقام رکھتا ہے۔یہاں دو فوجی سنٹر [[انجینئرنگ سنٹر]] اور سپلائی سینٹر موجود ہیں
نوشہرہ فوجی ٹريننگ و تربيت گاہ اور ريلوے لوکو موٹو فيکٹری کي بنا پر بہت اعليٰ مقام رکھتا ہے۔ یہاں دو فوجی سنٹر [[انجینئرنگ سنٹر]] اور سپلائی سینٹر موجود ہیں


اور ایک [[پاک فضائیہ]]کا ٹریننگ سینٹر ہے
اور ایک [[پاک فضائیہ]]کا ٹریننگ سینٹر ہے


يہاںصنعتوں کو مزيد فروغ دینے کے زریںمواقع موجود ہيں۔ اس ضلع نے افغان مہاجرين کو پناہ دينے ميں بہت اہم کردارادا کيا ہے۔ يہاںافغان مہاجرين کو آباد کرنے کيلئے بڑے بڑے کيمپ بنائے گئے ہيں۔مضبوط صنعتي بنياد کےساتھ ساتھ بہترين افرادي قوت اورسياحوں کي دلچسپي کےلئے تاريخي مناظر موجود ہيں۔دريائے کابل نوشہرہ کے ساتھ بہتا ہے اور کنڈکے مقام پر دو درياؤں، [[دريائے کابل]] اور [[دريائے سندھ]] کا سنگھم ايک قابلِ ديد نظارہ پیش کرتا ۔
يہاں صنعتوں کو مزيد فروغ دینے کے زریں مواقع موجود ہيں۔ اس ضلع نے افغان مہاجرين کو پناہ دينے ميں بہت اہم کردارادا کيا ہے۔ يہاں افغان مہاجرين کو آباد کرنے کيلئے بڑے بڑے کيمپ بنائے گئے ہيں۔ مضبوط صنعتي بنياد کے ساتھ ساتھ بہترين افرادي قوت اورسياحوں کي دلچسپي کے لیے تاريخي مناظر موجود ہيں۔ دريائے کابل نوشہرہ کے ساتھ بہتا ہے اور کنڈکے مقام پر دو درياؤں، [[دريائے کابل]] اور [[دريائے سندھ]] کا سنگھم ايک قابلِ ديد نظارہ پیش کرتا ۔
== تحصیل پبی ==
== تحصیل پبی ==
تحصیل پبی نوشہرہ کے بڑے تحصیلوں میں شمار ہوتی ہے جو کم و بیش 47دیہات پر مشتمل ہے علاقہ جات[[جلوزئی]] ,وزیرگڑھی ،امان کوٹ، تاروجبہ، [[اماخیل|اضاخیل،]] ڈاگ بہ سود،چراٹ ،ڈاگ اسمعیل خیل اہم مقامات میں سے ہیں ،زراعت کے لحاظ سے مشہور ہے جبکہ ٹرانسپورٹ بھی اس علاقہ کے مکینوں کا اہم ذریعہ معاش ہے۔
تحصیل پبی نوشہرہ کے بڑے تحصیلوں میں شمار ہوتی ہے جو کم و بیش 47دیہات پر مشتمل ہے علاقہ جات[[جلوزئی]] ,وزیرگڑھی ،امان کوٹ، تاروجبہ، [[اماخیل|اضاخیل،]] ڈاگ بہ سود،چراٹ ،ڈاگ اسمعیل خیل اہم مقامات میں سے ہیں ،زراعت کے لحاظ سے مشہور ہے جبکہ ٹرانسپورٹ بھی اس علاقہ کے مکینوں کا اہم ذریعہ معاش ہے۔
سطر 24: سطر 24:
*یہاں فی مربع کلو میٹر 608 افراد آباد ہيں
*یہاں فی مربع کلو میٹر 608 افراد آباد ہيں
*سال 2004-05ميں ضلع کي آبادي 1063000 تھی
*سال 2004-05ميں ضلع کي آبادي 1063000 تھی
*دیہي آبادي کا بڑا ذریعہ معاش زراعت ہے ۔
*دیہي آبادي کا بڑا ذریعہ معاش زراعت ہے۔
*کُل قابِل کاشت رقبہ52540 ہيکٹيرزہے
*کُل قابِل کاشت رقبہ52540 ہيکٹيرزہے



نسخہ بمطابق 22:11، 17 مارچ 2018ء

نوشہرہ (خیبر پختونخوا)
 

انتظامی تقسیم
ملک پاکستان  ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[1]
دار الحکومت برائے
تقسیم اعلیٰ نوشہرہ  ویکی ڈیٹا پر (P131) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 34°00′55″N 71°58′29″E / 34.015277777778°N 71.974722222222°E / 34.015277777778; 71.974722222222  ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رقبہ
آبادی
کل آبادی
مزید معلومات
رمزِ ڈاک
24100  ویکی ڈیٹا پر (P281) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قابل ذکر
باضابطہ ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جیو رمز 1168864  ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map
صوبہ خیبر پختونخوا میں ضلع نوشہرہ کا محل وقوع

خیبر پختونخوا کا ایک ضلع ۔نوشہرہ پشاور کی پرانی تحصيل تھي۔ جس نے يکم جولائی1988کو ضلع کی حيثيت اختيار کی ۔ اب يہ پشاورڈويژن کا تيسرا ضلع ہے جو پشاور ضلع سے جدا کيا گيا ہے۔

محل وقوع

يہ ضلع قومي شاہراہ پشاور تا پنجاب کے کنارے واقع ہے۔ محل وقوع کے لحاظ سے یہ ضلع تاريخي اہمیت کا حامل ہے۔يہ ضلع مرکزی ايشيا اور انڈيا کو ملانے والا دروازہ بھي کہلاتا ہے۔ اور دریائے سندھ کے کنارے واقع ہونے کی وجہ سے باقی علاقوں پر فوقيت بھي رکھتا ہے۔

اہم شخصیات

يہ علاقہ تین ہم عصر علما خوشحال خان خٹک، کا کا صاحب اوران کے استاد شیخ اخوند ادین سلجوقی کے علاوہ پير مانکي شريف ،مولاناعبدالسلا م پىرسباق باباجى اورشیخ عبد المنان عرف شیخ جی مبارک وزیرگڑھی قاضی حسین احمد جيسے مذہبي پيشواؤں کي وجہ سے پہچانا جاتا ہے۔يہ حقيقت ہے کہ پرانا ضلع پشاور نوشہرہ تحصيل کی وسيع صنعتی بنياد کی وجہ سے مشہور تھا۔ شروع سے یہاں بڑے بڑے صنعتی کارخانے قائم ہیں۔ اس ضلع میں اب رسالپور اور چراٹ بھي صنعتی اعتبار سے ترقی کر رہے ہيں۔ جبکہ پشاور موٹروے ایم ون بھی رشکئی کے مقام پر اسی ضلع سے گزر رہا ہے

وزیر گڑھی باباجی روحانی پیشوا

وزیرگڑھی میں شیخ عبد المنان عرف شیخ جی مبارک وزیرگڑھئی باباجی کے مریدین آج بھی نہ صرف علاقہ پبی بلکہ درہ آدم خیل ،لنڈی کوتل،اکبرپورہ ،خوشمقام تک موجود ہیں آپ 1800 کی صدی میں وزیر گڑھی آئے اور 1920کو اس فانی دنیا سے رحلت کر گئے ،شیخ جی مبارک کا مزار انکے بنائی مسجد جامع مسجد محلہ شیخان وزیرگڑھی کے قریب قبرستان میں واقع ہے اور اس علاقے میں علم کی لگائی شمع آج مدرسہ قریۃ الہدیٰ کی صورت موجود ہے یہی وجہ ہے کہ وزیر گڑھی دینی تعلیم میں اپنی اہمیت رکھتا ہے اور مردو خواتین قران پاک کی تعلیم سے روشناس ہیں ۔ وزیرگڑھئی باباجی کے متعلق مشہور ہے کہ وہ 18ویں صدی کے آواخر میں اپنے خاندان سمیت پشاور کے علاقہ ماشوخیل سے ہجرت کرکے یہاں آکر آباد ہوئے تھے اور انکی علمی و روحانی شخصیت ہونے کی وجہ سے اس علاقہ کے مکینوں نے اس خاندان کو انتہائی محبت دی اور وہی سلسلہ آج بھی جاری ہے

فوجی سنٹر

نوشہرہ فوجی ٹريننگ و تربيت گاہ اور ريلوے لوکو موٹو فيکٹری کي بنا پر بہت اعليٰ مقام رکھتا ہے۔ یہاں دو فوجی سنٹر انجینئرنگ سنٹر اور سپلائی سینٹر موجود ہیں

اور ایک پاک فضائیہکا ٹریننگ سینٹر ہے

يہاں صنعتوں کو مزيد فروغ دینے کے زریں مواقع موجود ہيں۔ اس ضلع نے افغان مہاجرين کو پناہ دينے ميں بہت اہم کردارادا کيا ہے۔ يہاں افغان مہاجرين کو آباد کرنے کيلئے بڑے بڑے کيمپ بنائے گئے ہيں۔ مضبوط صنعتي بنياد کے ساتھ ساتھ بہترين افرادي قوت اورسياحوں کي دلچسپي کے لیے تاريخي مناظر موجود ہيں۔ دريائے کابل نوشہرہ کے ساتھ بہتا ہے اور کنڈکے مقام پر دو درياؤں، دريائے کابل اور دريائے سندھ کا سنگھم ايک قابلِ ديد نظارہ پیش کرتا ۔

تحصیل پبی

تحصیل پبی نوشہرہ کے بڑے تحصیلوں میں شمار ہوتی ہے جو کم و بیش 47دیہات پر مشتمل ہے علاقہ جاتجلوزئی ,وزیرگڑھی ،امان کوٹ، تاروجبہ، اضاخیل، ڈاگ بہ سود،چراٹ ،ڈاگ اسمعیل خیل اہم مقامات میں سے ہیں ،زراعت کے لحاظ سے مشہور ہے جبکہ ٹرانسپورٹ بھی اس علاقہ کے مکینوں کا اہم ذریعہ معاش ہے۔

شماريات

  • ضلع کا کُل رقبہ 1748 مربع کلوميٹر ہے۔
  • یہاں فی مربع کلو میٹر 608 افراد آباد ہيں
  • سال 2004-05ميں ضلع کي آبادي 1063000 تھی
  • دیہي آبادي کا بڑا ذریعہ معاش زراعت ہے۔
  • کُل قابِل کاشت رقبہ52540 ہيکٹيرزہے
  1.   ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں"صفحہ نوشہرہ (خیبر پختونخوا) في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2024ء