"دریائے فرات" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
م روبالہ: اضافہ سانچہ ناوبکس {{قدیم میسوپوٹیمیا}}
سطر 33: سطر 33:
{{موضوعات عراق}}
{{موضوعات عراق}}


{{قدیم میسوپوٹیمیا}}
[[زمرہ:ایشیاء کے بین الاقوامی دریا]]
[[زمرہ:ایشیاء کے بین الاقوامی دریا]]
[[زمرہ:بین النہرین]]
[[زمرہ:بین النہرین]]

نسخہ بمطابق 12:21، 18 مارچ 2018ء

دریائے فرات
دریائے فرات و دجلہ
دریائے فرات و دجلہ
آغاز مشرقی ترکی
دہانہ شط العرب
میدان ممالک ترکی، شام،اردن، کویت، عراق
لمبائی 2,800 کلومیٹر
منبع کی بلندی 4،500 میٹر
اوسط بہاؤ 818 مکعب میٹر فی سیکنڈ
دریائی میدان کا رقبہ 765,831 مربع کلومیٹر

فرات بین النہرین (میسوپوٹیمیا) کو تشکیل دینے والے دو دریائوں میں سے ایک ہے، دوسرے دریا کا نام دجلہ ہے۔

نام

فرات کا نام قدیم فارسی کے لفظ افراتو سے نکلا ہے جو آوستان کے لفظ hu-perethuua کا ماخذ ہے۔ چند ماہرین کا کہنا ہے کہ فرات کا لفظ کرد زبان سے نکلا ہے۔ کرد زبان میں فر کا مطلب چوڑا، ری کا مطلب بہتا پانی اور ہات کا مطلب بہنا ہے اس طرح فرریہات کا مطلب وسیع پیمانے پر بہتا پانی ہوا۔ کرد زبان میں دریا کا جدید نام فرات اسی پرانے لفظ سے نکلا ہے۔

دریا کا منبع اور سفر

دریائے فرات تقریباً دو ہزار 780 کلومیٹر (ایک ہزار730میل) طویل ہے۔ یہ دو شاخوں کارا (مغربی فرات) اور مراد (مشرقی فرات) سے مل کر تشکیل پاتا ہے۔ کارا موجودہ مشرقی ترکی میں ارضروم کے شمال میں آرمینیائی سطح مرتفع سے جبکہ مراد جھیل وان کے شمال میں کوہ ارارات کے جنوب مغرب سے نکلتا ہے۔ دریائے فرات کھائیوں اور گھاٹیوں میں سے ہوتا ہوا جنوب مشرقی شام سے عراق میں داخل ہوتا ہے۔ خبور اور بلخ دریا مشرقی شام میں دریائے فرات میں گرتے ہیں۔ اس سے نیچے آتے ہوئے دریائے فرات میں کوئی مزید دریا نہیں گرتا۔ جنوبی عراق کے شہر بصرہ کے شمال میں دریائے فرات دریائے دجلہ میں گرتے ہوئے شط العرب نامی ڈیلٹا بناتا ہے اور دونوں دریا خلیج فارس میں گرتے ہیں۔ اس وسیع ڈیلٹا کے باعث یہ ایک بہت بڑے دلدلی علاقے کی صورت اختیار کرگیا ہے۔

دریائے فرات

احادیث میں ذکر

حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی چند احادیث میں دریائے فرات سونے کے خزانے یا پہاڑ کا ذکر کیا گیا ہے۔[حوالہ درکار]

مزید دیکھیے