"قدری میکانیات" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار درستی+ترتیب (9.7)
سطر 12: سطر 12:
* [[نیوٹرون]]
* [[نیوٹرون]]


[[زمرہ:طبیعیاتی تصورات]]
[[زمرہ:قدری میکانیات]]
[[زمرہ:قدری میکانیات]]
[[زمرہ:کلاسیکی میکانیات]]
[[زمرہ:میکانیات]]
[[زمرہ:میکانیات]]
[[زمرہ:طبیعیات]]
[[زمرہ:طبیعیات]]
[[زمرہ:کلاسیکی میکانیات]]
[[زمرہ:طبیعیاتی تصورات]]

نسخہ بمطابق 04:34، 23 مارچ 2018ء

قدری میکانیات یا کوانٹم میکانیات (انگریزی: Quantum mechanics) علم طبیعیات کی ایک شاخ جو جوہری اور زیر جوہری پیمانے پر کلاسیکی میکانیات (classical mechanics) اور کلاسیکی برقناطیسیت (انگریزی: classical electromagnetism) کے متبادل کے طور پر طبیعیات میں اپنی جگہ بناتی ہے اور اس کے نفاذات، تجربی اور نظریاتی طبیعیات دونوں میں ہی وسیع پیمانے پر دیکھنے میں آتے ہیں۔

سائنس دانوں میں سے نیلز بوہر نے ایٹم ،خاص طور پر سادہ ترین ایٹم، ہائڈروجن کا ماڈل دیا جس میں توانائی کے مدار بتائے اور ایٹم کا نصف قطر وغیرہ بتایا۔

آئن سٹائن نے جو نظریہ اضافیت دیا تھا اس کا ذرات پر اطلاق کرکے نتائج دیکھے گئے جو ذراتی طبیعیات کے تحت آتا ہے۔ ڈی بروگلی نے بتایا کہ ذرات موجوں کی طرح بھی عمل کرسکتے ہیں۔ ہائزنبرگ کا"اصولِ غیر یقینی " بہت اہمیت کا حامل ہے جو بتاتا ہے کہ آپ کسی ذرے کا مقام اور معیار حرکت ایک وقت میں معلوم نہیں کر سکتے۔ اس میں کچھ غیر یقینیت پائی جاتی ہے ۔

یعنی کلاسیکی میکانیات کا اطلاق ایٹمی سطح پر نہیں ہو سکتا اور ہمیں ایٹم اور اس کے اندر موجود ذرات کی حرکت کو سمجھنے کے لیے کوانٹم میکانیات کی ضرورت ہے۔ اس میں ذرات کی حرکت کو بتانے کے لیے موجی مساوات (wave equations) بنائی گئیں۔

مزید دیکھیے