"ملکہ سبا" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← کے، سے، سے
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
سطر 32: سطر 32:
{{Listen|filename=Handel - Arrival of the Queen of Sheba.ogg|title=سبا کی ملکہ کی آمد|description=سبا کی ملکہ کی آمد}}
{{Listen|filename=Handel - Arrival of the Queen of Sheba.ogg|title=سبا کی ملکہ کی آمد|description=سبا کی ملکہ کی آمد}}


نام بلقیس۔ یہ نام [[توریت]] سے لیا گیا ہے۔ [[قرآن]] شریف میں ان کا تذکرہ بغیر نام کے ہے۔ [[سلیمان علیہ السلام|سلیمان]] کی ہم عصر تھی۔ اس کی قوم [[سورج]] کی پرستش کرتی تھی۔ [[سليمان علیہ السلام]] نے اسے اسلام کی دعوت دی۔ اس نے اپنے سرداروں سے مشورہ کے بعد طے کیا کہ سلیمان علیہ السلام کا امتحان لیا جائے۔ اگر وہ سچے پیغمبر ہوں تو اُن کا مذہب اختیار کیا جائے۔ چنانچہ جب اسے یقین ہو گیا کہ وہ حقیقت میں پیغمبر ہیں تو اس نے خود ان کے پاس جاکر ایمان لانے کا فیصلہ کیا۔ ملکہ سبا کے سلیمان علیہ السلام کے پاس پہنچنے سے قبل سلیمان علیہ السلام نے ملکہ سبا کا تخت منگوانے کی خواہش کا اظہار کیا تو [[آصف بن برخیاہ]] جو سلیمان علیہ السلام کا وزیر تھا اس نے کہا کہ میں آنکھ جھپکنے سے پہلے اس کو لا سکتا ہوں، جسے ان کے پاس دیکھ کر اس کا اعتقاد اور بھی پختہ ہو گیا اور وہ اپنی قوم کے ساتھ ایمان لے آئی۔<ref>[https://m.urdupoint.com/women/article/azeem-beevian/malika-saba-1208.html ملکہ سبا، اردو پوئنٹ]</ref><ref>پروفیسر عقیل، [https://aqilkhans.wordpress.com/2013/03/22/۔ قصہ-ملکہ-بلقیس/ قصہ ملکہ بلقیس، قرآن کی روشنی میں]، اخذ کردہ تاریخ، 22 مئی 2017</ref>
نام بلقیس۔ یہ نام [[توریت]] سے لیا گیا ہے۔ [[قرآن]] شریف میں ان کا تذکرہ بغیر نام کے ہے۔ [[سلیمان علیہ السلام|سلیمان]] کی ہم عصر تھی۔ اس کی قوم [[سورج]] کی پرستش کرتی تھی۔ [[سليمان علیہ السلام]] نے اسے اسلام کی دعوت دی۔ اس نے اپنے سرداروں سے مشورہ کے بعد طے کیا کہ سلیمان علیہ السلام کا امتحان لیا جائے۔ اگر وہ سچے پیغمبر ہوں تو اُن کا مذہب اختیار کیا جائے۔ چنانچہ جب اسے یقین ہو گیا کہ وہ حقیقت میں پیغمبر ہیں تو اس نے خود ان کے پاس جاکر ایمان لانے کا فیصلہ کیا۔ ملکہ سبا کے سلیمان علیہ السلام کے پاس پہنچنے سے قبل سلیمان علیہ السلام نے ملکہ سبا کا تخت منگوانے کی خواہش کا اظہار کیا تو [[آصف بن برخیاہ]] جو سلیمان علیہ السلام کا وزیر تھا اس نے کہا کہ میں آنکھ جھپکنے سے پہلے اس کو لا سکتا ہوں، جسے ان کے پاس دیکھ کر اس کا اعتقاد اور بھی پختہ ہو گیا اور وہ اپنی قوم کے ساتھ ایمان لے آئی۔<ref>[https://m.urdupoint.com/women/article/azeem-beevian/malika-saba-1208.html ملکہ سبا، اردو پوئنٹ]</ref><ref>پروفیسر عقیل، [https://aqilkhans.wordpress.com/2013/03/22/۔ قصہ-ملکہ-بلقیس/ قصہ ملکہ بلقیس، قرآن کی روشنی میں]، اخذ کردہ تاریخ، 22 مئی 2017</ref>
== نگار خانہ ==
== نگار خانہ ==
<gallery>
<gallery>
سطر 40: سطر 40:
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
{{افراد-نامکمل|}}
{{اقوام وشخصیات قرآن}}
{{اقوام وشخصیات قرآن}}
{{اسلام میں مکرم خواتین}}
{{اسلام میں مکرم خواتین}}

{{سلیمان}}
{{سلیمان}}

{{اسماء وشخصیات قرآن}}
{{اسماء وشخصیات قرآن}}


{{افراد-نامکمل|}}
[[زمرہ:دسویں صدی ق م کے بائبلی حکمران]]

[[زمرہ:اسلام اور عورت]]
[[زمرہ:اسلام میں بائبل کی شخصیات]]
[[زمرہ:ایتھوپیا میں یہود اور یہودیت]]
[[زمرہ:ایتھوپیائی یہودی]]
[[زمرہ:بادشاہان عبرانی بائبل]]
[[زمرہ:بادشاہان عبرانی بائبل]]
[[زمرہ:مملکت سبا]]
[[زمرہ:قدیم یہودی خواتین]]
[[زمرہ:بائبل میں خواتین]]
[[زمرہ:بائبل میں خواتین]]
[[زمرہ:ایتھوپیا میں یہود اور یہودیت]]
[[زمرہ:تاریخ یمن]]
[[زمرہ:جزیرہ نما عرب]]
[[زمرہ:دسویں صدی ق م کے بائبلی حکمران]]
[[زمرہ:سلیمان]]
[[زمرہ:عبرانی بائبل میں مذکور خواتین]]
[[زمرہ:عبرانی بائبل میں مذکور خواتین]]
[[زمرہ:ملکائیں]]
[[زمرہ:عرب شخصیات]]
[[زمرہ:اسلام میں بائبل کی شخصیات]]
[[زمرہ:عرب کی ملکائیں]]
[[زمرہ:ایتھوپیائی یہودی]]
[[زمرہ:عہد نامہ قدیم میں خواتین]]
[[زمرہ:عہد نامہ قدیم میں خواتین]]
[[زمرہ:قدیم یہودی خواتین]]
[[زمرہ:کتاب سلاطین]]
[[زمرہ:کتاب سلاطین]]
[[زمرہ:سلیمان]]
[[زمرہ:ملکائیں]]
[[زمرہ:اسلام اور عورت]]
[[زمرہ:مملکت سبا]]
[[زمرہ:جزیرہ نما عرب]]
[[زمرہ:عرب شخصیات]]
[[زمرہ:تاریخ یمن]]
[[زمرہ:عرب کی ملکائیں]]

نسخہ بمطابق 09:58، 23 مارچ 2018ء

ملکہ مملکت سبا
بلقیس
تفصیلات
سبا کی ملکہ کی آمد

چلنے میں مسئلہ ہو رہا ہے؟ دیکھیے میڈیا معاونت۔


نام بلقیس۔ یہ نام توریت سے لیا گیا ہے۔ قرآن شریف میں ان کا تذکرہ بغیر نام کے ہے۔ سلیمان کی ہم عصر تھی۔ اس کی قوم سورج کی پرستش کرتی تھی۔ سليمان علیہ السلام نے اسے اسلام کی دعوت دی۔ اس نے اپنے سرداروں سے مشورہ کے بعد طے کیا کہ سلیمان علیہ السلام کا امتحان لیا جائے۔ اگر وہ سچے پیغمبر ہوں تو اُن کا مذہب اختیار کیا جائے۔ چنانچہ جب اسے یقین ہو گیا کہ وہ حقیقت میں پیغمبر ہیں تو اس نے خود ان کے پاس جاکر ایمان لانے کا فیصلہ کیا۔ ملکہ سبا کے سلیمان علیہ السلام کے پاس پہنچنے سے قبل سلیمان علیہ السلام نے ملکہ سبا کا تخت منگوانے کی خواہش کا اظہار کیا تو آصف بن برخیاہ جو سلیمان علیہ السلام کا وزیر تھا اس نے کہا کہ میں آنکھ جھپکنے سے پہلے اس کو لا سکتا ہوں، جسے ان کے پاس دیکھ کر اس کا اعتقاد اور بھی پختہ ہو گیا اور وہ اپنی قوم کے ساتھ ایمان لے آئی۔[1][2]

نگار خانہ

حوالہ جات