"خراسان" کے نسخوں کے درمیان فرق
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7) |
JarBot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 37: | سطر 37: | ||
[[زمرہ:خراسان کی شخصیات]] |
[[زمرہ:خراسان کی شخصیات]] |
||
[[زمرہ:مقالے جن میں فارسی زبان کا متن ہے]] |
[[زمرہ:مقالے جن میں فارسی زبان کا متن ہے]] |
||
[[زمرہ:تاریخی خطے]] |
نسخہ بمطابق 03:48، 29 اپریل 2018ء
ایران کاایک اہم اور قدیم صوبہ ہے دراصل یہ خور+آسان یعنی مشرق ہے۔
جغرافیہ
قدیم خراسان میں شمال مغربی افغانستان کا علاقہ شامل تھا۔ خراسان مشرق میں بدخشاں تک پھیلا ہوا تھا اور اس کی شمالی سرحد دریائے جیحوں اور خوارزم تھے۔ مختلف ادوار میں نیشاپور، مرو، ہرات اور بلخ اس کے دارالحکومت رہے۔ آج کل اس کا صدر مقام مشہد ہے۔ جبکہ مشرقی خراسان مع ہرات شہر افغانستان کی حددو میں شامل ہے۔ اس کے مشرق میں افغانستان شمال میں روس جنوب میں کرمان اور سیستان اور مغرب میں اصفہان اور جرجان واقع ہیں۔[1]
تاریخ
86ھ ہجری میں اسلام کے مشہور جرنیل قتیبہ بن مسلم نے خراسان کو اسلامی حکومت میں داخل کیا۔ بعد کی اسلامی تاریخ میں اس کو بڑی اہمیت حاصل رہی۔ ساتویں صدی میں ابومسلم خراسانی نے یہیں سے بنو امیہ کے خلاف اپنی مہم کا آغاز کیا تھا۔ اس میں دریائےسمبارا،اترک،گرگان،کشف رود اورہری رود ہیں ۔
وسائل و ذرائع
اس کے شمال میں پہاڑ ہیں۔ کوہ البرز کی وادیوں میں اناج، تمباکو اور جڑی بوٹیاں بوئی جاتی ہیں۔ سونے اور چاندی کی کانیں بھی ہیں۔
حوالہ جات
- ↑ شرح کلام جامی ڈاکٹر شمس الدین،صفحہ 1108،مشتاق بک کارنرلاہور
- خراسان کی شخصیات
- خراسان
- ازبکستان کے صوبے
- افغانستان کے تاریخی خطے
- افغانستان کے خطے
- ایران کے خطے
- ایرانی سطح مرتفع
- تاجکستان کے صوبے
- تاریخ ازبکستان
- تاریخ تاجکستان
- تاریخ ترکمانستان
- تاریخ صوبہ بلخ
- تاریخ فارس
- تاریخ مغربی ایشیا
- تاریخ نیشاپور
- تاریخ وسطی ایشیا
- تاریخ ہرات
- ترکمانستان کے صوبے
- جغرافیہ مغربی ایشیا
- جغرافیہ وسطی ایشیا
- تاریخی خطے