"حیدرآبادی حلیم" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م اضافہ خانہ معلومات > (بدرخواست صارف:محمد شعیب)
سطر 18: سطر 18:


حیدرآبادی حلیم کو وہی درجہ حاصل ہے جو حیدرآبادی بریانی کو حاصل ہے۔ حیدرآبادی حلیم کو لوگ شادیوں، جشن اور دیگر سماجی مواقع پر تو رکھتے ہی ہیں مگر خاص طور پر رمضان المبارک میں افطار میں یا افطار کے بعد حیدرآبادی حلیم سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ اکثر کا کہنا ہے کہ حیدرآبادی حلیم فوری طور پر توانائی فراہم کرتا ہے اور قوت میں اضافہ کرتا ہے۔ یہ رمضان کے خاص پکوانوں میں سے ایک ہے۔ اس کی ثقافتی اہمیت اور مقبولیت کی وجہ سے 2010ء میں اسے بھارتی جی آئی ایس (GIS) رجسٹری آفس کی طرف سے جیوگرافیکل انڈیکیشن اسٹیٹس (GIS) عطا کیا گیا تھا۔ بھارت میں حلیم اس حیثیت کو حاصل کرنے والا گوشت کا پہلا پکوان ہے۔
حیدرآبادی حلیم کو وہی درجہ حاصل ہے جو حیدرآبادی بریانی کو حاصل ہے۔ حیدرآبادی حلیم کو لوگ شادیوں، جشن اور دیگر سماجی مواقع پر تو رکھتے ہی ہیں مگر خاص طور پر رمضان المبارک میں افطار میں یا افطار کے بعد حیدرآبادی حلیم سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ اکثر کا کہنا ہے کہ حیدرآبادی حلیم فوری طور پر توانائی فراہم کرتا ہے اور قوت میں اضافہ کرتا ہے۔ یہ رمضان کے خاص پکوانوں میں سے ایک ہے۔ اس کی ثقافتی اہمیت اور مقبولیت کی وجہ سے 2010ء میں اسے بھارتی جی آئی ایس (GIS) رجسٹری آفس کی طرف سے جیوگرافیکل انڈیکیشن اسٹیٹس (GIS) عطا کیا گیا تھا۔ بھارت میں حلیم اس حیثیت کو حاصل کرنے والا گوشت کا پہلا پکوان ہے۔
[[زمرہ:حیدرآبادی پکوان]]
[[زمرہ:مغلائی پکوان]]
[[زمرہ:مہاجری پکوان]]

نسخہ بمطابق 20:40، 2 جولائی 2018ء

حیدرآبادی حلیم
Hyderabadi haleem decorated with food salad
متبادل نامHyderabadi Harees
اصلی وطنبھارت
علاقہ یا ریاستحیدرآباد، دکن، تلنگانہ
موجدOriginated from the Chaush (Hyderabadi Arabs)
بنیادی اجزائے ترکیبیPounded wheat, lentils, goat meat، گھی، dried fruit اور زعفران

حیدرآبادی حلیم ہندوستانی شہر حیدرآباد میں حلیم کی ایک مشہور قسم ہے۔ حلیم گوشت، دالوں اور گندم سے بنا ایک پکوان ہے۔ یہ اصلاً ایک عرب پکوان ہے اور نظام حیدرآباد (حیدرآباد ریاست کے سابق حکمران) کے دور حکومت میں اسے چاؤش لوگوں نے متعارف کرایا جو جلد ہی مقامی روایتی مصالحوں کی وجہ سے منفرد حیدرآبادی حلیم کا روپ اختیار کر گیا اور 19 ویں صدی سے مقامی لوگوں میں مقبول ہوا۔

حیدرآبادی حلیم کو وہی درجہ حاصل ہے جو حیدرآبادی بریانی کو حاصل ہے۔ حیدرآبادی حلیم کو لوگ شادیوں، جشن اور دیگر سماجی مواقع پر تو رکھتے ہی ہیں مگر خاص طور پر رمضان المبارک میں افطار میں یا افطار کے بعد حیدرآبادی حلیم سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ اکثر کا کہنا ہے کہ حیدرآبادی حلیم فوری طور پر توانائی فراہم کرتا ہے اور قوت میں اضافہ کرتا ہے۔ یہ رمضان کے خاص پکوانوں میں سے ایک ہے۔ اس کی ثقافتی اہمیت اور مقبولیت کی وجہ سے 2010ء میں اسے بھارتی جی آئی ایس (GIS) رجسٹری آفس کی طرف سے جیوگرافیکل انڈیکیشن اسٹیٹس (GIS) عطا کیا گیا تھا۔ بھارت میں حلیم اس حیثیت کو حاصل کرنے والا گوشت کا پہلا پکوان ہے۔