"مجلس شوریٰ پاکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 3: سطر 3:
|native_name={{lang|ur|پارلیمان پاکستان}}
|native_name={{lang|ur|پارلیمان پاکستان}}
|transcription_name=
|transcription_name=
|legislature=
|legislature=
|coa_pic=Coat of arms of Pakistan.svg|150px
|coa_pic=Coat of arms of Pakistan.svg|150px
|coa_res=115px
|coa_res=115px

نسخہ بمطابق 09:45، 30 اگست 2018ء

مجلس شوریٰ پاکستان
پارلیمان پاکستان
قسم
قسم
ایوانایوان بالا
قومی اسمبلی
قیادت
ممنون حسین
از 9 ستمبر 2013
شبلی فراز
از 26 اگست 2018ء
ساخت
نشستیں446 ارکان پارلیمان
104 سینیٹر
342 ارکان صوبائی اسمبلی
حکومت پاکستان (170)

رسد و اعتماد (6)

حزب اختلاف (154)

خالی (12)

  •      خالی (12)
انتخابات
سنگل ٹرانسفرایبل ووٹ
ایوان بالا پاکستان پچھلے انتخابات
3 مارچ 2018ء
قومی اسمبلی پاکستان پچھلے انتخابات
25 جولائی 2018ء
مقام ملاقات
پارلیمنٹ ہاؤس
اسلام آباد، پاکستان
ویب سائٹ
www.na.gov.pk
www.senate.gov.pk
سلسلہ مضامین
سیاست و حکومت
پاکستان
آئین

مجلس شوریٰ یا پارلیمان پاکستان میں وفاقی سطح پر اعلیٰ ترین قانون ساز ادارہ ہے۔ اس ادارے میں دو ایوان شامل ہیں؛ ایوانِ زیریں یا قومی اسمبلی اور ایوانِ بالا یا سینیٹ۔ آئین پاکستان کی دفعہ 50 کے تحت صدر بھی مجلس شوریٰ کا حصہ ہیں۔

آئینِ پاکستان میں پہلے صدر مملکت کو اختیار تھا کہ وہ ایوانِ زیریں کو برطرف کر دیں مگر اس آئین میں ترمیم کے بعد اب صدر مملکت کو مخصوص حالات میں ایوانِ زیریں کو برطرف کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ ایوانِ زیریں کی طرح ایوانِ بالا اس سے مستثنیٰ ہے اور صدر اسے برطرف نہیں کر سکتا۔

ایوانِ زیریں / قومی اسمبلی

پاکستان کی قومی اسمبلی مجلس شوریٰ کا ایوان زیریں ہے۔ اس میں کُل 342 نشستیں ہیں جن میں سے 272 نشستوں پر براہِ راست انتخابات کے ذریعے ارکان منتخب ہوتے ہیں۔ 60 نشستیں خواتین کے لیے اور 10 اقلیتوں کے لیے مخصوص ہیں۔ گوکہ خواتیں کے لیے کچھ نشستیں مخصوص ہیں جن پر مرد منتخب نہیں ہوسکتے، عمومی نشستوں پر ایسی کوئی پابندی نہیں ہے اور ان پر مرد و خواتین دونوں انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں۔

ایوانِ بالا /سینیٹ

پاکستان کی سینیٹ مجلس شوریٰ کا ایوانِ بالا ہے۔ اس میں کُل 100 نشستیں ہیں اور 2008 میں ان میں سے 18 نشستوں پر خواتین ہیں۔ آئین کے مطابق صدر سینیٹ کو برطرف نہیں کر سکتے۔ سینیٹ کے انتخابات براہِ راست نہیں ہوتے اور انھیں صوبائی اسمبلیوں کے ارکان منتخب کرتے ہیں۔