"مفتی اذانگاچھی" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ربط+ترتیب+صفائی (9.7) |
|||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{خانہ معلومات شخصیت |
|||
{{Infobox person |
|||
| name = {{colorbox|pink|حضرت مولانا صوفی مفتی اذانگاچھی}} |
| name = {{colorbox|pink|حضرت مولانا صوفی مفتی اذانگاچھی}} |
||
| title = اسلامی سکالر |
| title = اسلامی سکالر |
||
سطر 17: | سطر 17: | ||
| education = |
| education = |
||
| alma_mater = |
| alma_mater = |
||
| relations = خلیفہ دوم حضرت [[عمر بن خطاب]] |
| relations = خلیفہ دوم حضرت [[عمر بن خطاب]] کہ 37 پیڑیوں تک خاندانی۔ |
||
| website = [http://haqqanianjuman.com/حقانی انجمن، صوفی اذانگاچھی صاحب] |
| website = [http://haqqanianjuman.com/حقانی انجمن، صوفی اذانگاچھی صاحب] |
||
}} |
}} |
||
سطر 23: | سطر 23: | ||
== سلسلہ == |
== سلسلہ == |
||
خاندانی سلسلہ کو دیکھا جائے تو موصوف کا شجرہ خلیفہ دوم حضرت [[عمر بن خطاب]] |
خاندانی سلسلہ کو دیکھا جائے تو موصوف کا شجرہ خلیفہ دوم حضرت [[عمر بن خطاب]] تک جاتا ہے، جو 36 پشتوں تک کا خاندانی سلسلہ ہے۔ |
||
== حقانی انجمن == |
== حقانی انجمن == |
نسخہ بمطابق 12:25، 16 ستمبر 2018ء
حضرت مولانا صوفی مفتی اذانگاچھی | |
---|---|
حضر قبلہ( ر)
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1828ء یا 1829ء اذانگاچھي گاؤں، ہاوڑا ضلع، مغربی بنگال، بھارت |
وفات | 19 دسمبر 1932ء، 104 سال کولکاتا |
شہریت | برطانوی ہند |
مذہب | اسلام |
والدین | صوفی مفتی حضرت راکب الدین احمد فاروقی (والد) |
رشتے دار | خلیفہ دوم حضرت عمر بن خطاب کہ 37 پیڑیوں تک خاندانی۔ |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ عالیہ |
وجہ شہرت | حقانی انجمن صوفی حکم کے بانی |
دستخط | |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | انجمن، صوفی اذانگاچھی صاحب |
درستی - ترمیم |
مفتی اذانگاچھی : (پیدائش: 1828ء - وفات: 1932ء ) : قدیم ریاست بنگال، ضلع ہاؤڑہ کے اجان گچی گاؤں میں پیدا ہوئے۔[1][2] ان کا گھرانہ فاروقی زمینداری رئیس گھرانہ تھا۔ ان کی تعلیم گھریلو تعلیم تھی اور کئی اساتذہ کے پاس بھی تعلیم حاصل کی۔ ان کو عربی، فارسی (قدیم ایرانی) اور بنگالی زبانوں پر کافی اچھا عبور حاصل تھا۔
سلسلہ
خاندانی سلسلہ کو دیکھا جائے تو موصوف کا شجرہ خلیفہ دوم حضرت عمر بن خطاب تک جاتا ہے، جو 36 پشتوں تک کا خاندانی سلسلہ ہے۔
حقانی انجمن
تفصیلی مضمون کے لیے حقانی انجمن ملاحظہ کریں۔
انہوں نے 1876ء میں حقانی انجمن قائم کی۔
عالیہ مدرسہ
کولکتہ میں عالیہ مدرسہ (کلکتہ). (اب عالیہ یونیورسٹی کہا جاتا ہے) قائم کیا گیا ہے جہاں کئی طلبہ زیر دینی تعلیم ہیں۔